موتی ہاری: 2 مارچ، ہماری آواز
اردو زبان پر صوفیائے کرام اور خانقاہوں کا بہت بڑا احسان ہے کہ حضرت امیر خسرو سے لیکر اب تک کے صوفیائے کرام نے اس پیاری زبان کے شگفتہ چمن کی آبیاری کی – مذکورہ باتیں رحمانیہ پبلک اسکول رمڈیہہ میں منعقدہ ماہانہ طرحی مشاعرہ بنام "بزم شعروسخن” کے دوران مولانا رضاء الرحمن حیدری نے کہی اور مزید بتایا کہ طرحی نعتیہ شاعری کا اہم مقصد ہے یہ کہ نئے افراد کو شعر و شاعری کے رموز و اسرار سے آشنائی و آگہی حاصل ہو اور زبان و ادب کے نشیب و فراز سے واقفیت ہوسکے – سماجی کارکن ڈاکٹر تنویر عالم نے کہا کہ اردو زبان و ادب ہماری تہذیب و ثقافت کی بہترین ترجمان ہے اس کی چاشنی و شیرینی کا عالم یہ ہے کہ بلاتفریق مذہب و ملت لاکھوں افراد نے اپنے مافی الضمیر کی ادائیگی کا وسیلہ بنا رکھا ہے – اردو زبان اس ملک کی زبان ہے اس زبان نے حمد باری تعالی, نعت سرکار مدینہ کے علاوہ درجنوں اصناف کو تقویت بخشی اس لیے ہمارا ملی فریضہ کہ ہم اپنی نسل نو کو اس زبان کی تعلیم کی ترغیب کریں اور اس کی اہمیت و افادیت سے انہیں آشنا کریں – ڈاکٹر طاہرالدین طاہر نے کہا کہ نعتیہ شاعری نہایت مشکل صنف ہے کیونکہ بغیر الفت رسول کے ہم نعتیہ شاعری نہیں کرسکتے ہیں حالانکہ اس ملک کے سینکڑوں غیر مسلم شعرائے کرام نے بارگاہ رسالت میں اس انداز سے خراج عقیدت پیش کیا ہے جس کی مثال نہیں مل سکتی ہے – شعرائے کرام کے کچھ منتخب اشعار قارئین کی نذر ہے۔۔۔
قدسی جبین ملتے ہیں آکر شب معراج
خالق نے مصطفیٰ کا وہ تلوہ بنا دیا
عاقب چشتی
اسریٰ کی شب بلا کے خدا نے مرے حضور
عرش بریں کا آپ کو دولھا بنا دیا
سعید قادری
میرے نبی کی نظر عنایت کو دیکھیے
"ادنیٰ کو ایک آن میں اعلیٰ بنا دیا”
ڈاکٹر طاہر
ہجرت کا حکم پاتے ہی مکہ سے نکل کر
یثرب کو مصطفیٰ نے مدینہ بنا دیا
شبر حیدری
یہ شان ہے جناب رسالت مآب کی
ادنیٰ کو ایک آن میں اعلیٰ بنا دیا
رضا چمپارنی
جتنے بھی آئے انبیاء اس سر زمین پر
ان سب سے اعلیٰ آپکا رتبہ بنا دیا
خاکی بلتھوی
معراج سے نوازا ہے میرے رسول کو
رب نے رسول پاک کو اعلیٰ بنا دیا
نیر چمپارنی
پائے نبی کی شان ذرا دیکھ تو سہی
یثرب کو مصطفیٰ نے مدینہ بنادیا
نعمت جامعی
مشاعرہ کی صدارت ڈاکٹر طاہر الدین طاہر نے فرمائی اور نظامت کے فرائض شبر حیدری نے انجام دئے۔ مشاعرہ میں مولانا نعمت اللہ نعمت، نیر چمپارنی، عاقب چشتی، خاکی بلتھوی، سعید احمد قادری نے نعت و غزل کے اشعار پر طبع آزمائی کی۔ اس موقع سے ماسٹر غلام مصطفیٰ، محمد حفیظ الرحمٰن، ماسٹر عطاءالرحمن حیدری، حافظ ماہتاب عالم سمیت سینکڑوں افراد موجود تھے۔