بہار

فتنۂ ارتداد کے سد باب کے لیے چلائی جائے بیداری مہم، ضلع(موتی ہاری) کے سبھی بلاک میں کمیٹی کی تشکیل ہوگی

دینی اور عصری تعلیم کے بغیر ہم کامیاب نہیں ہوسکتے: سید فضل اللہ رضوی

ھماری آواز/ موتی ہاری / بہار

دارالعلوم رضویہ چکیا میں علمائے اہلسنت والجماعت کی ایک اہم نشست تنظیم ادارۂ شرعیہ مشرقی چمپارن کے زیر اہتمام منعقد ہوئی جس کی صدارت حکیم محمد شاکر نے کی- چکیا بلاک کی کمیٹی کی تشکیل ہوئی اور باتفاق رائے مولانا مشتاق احمد برہانی,مولانا منظر حسین رضوی, مولانا علی رضا , مولانا شکیل احمد رضوی, مولانا عادل حسین مصباحی, مولانا علی احمد خان , قاری عبد المبین کو مجلش شوریٰ کا رکن منتخب کیا گیا جبکہ مولانا عادل حسین مصباحی کو بلاک صدر منتخب کیا گیا- اور دینی,دعوتی,تعلیمی سرگرمی جاری رکھنے کی تاکید کی گئی -اس موقع سے استاذ العلماء حضرت مولانا سید فضل اللہ رضوی نے کہا کہ علمائے کرام متحد ہوکر اپنا کام کریں اور حکمت عملی کے ساتھ کام کریں – سماج و معاشرہ میں پھیلتی برائیوں کے خاتمے کا واحد ذریعہ تعلیم ہے بغیر تعلیم کے ہم کسی بھی موڑ پر کامیاب نہیں ہوسکتے ہیں – اس پرفتن زمانے میں دینی اور عصری تعلیم کے بغیر گزارہ ممکن نہیں ہے خواتین اسلام کو بھی دینی سوجھ بوجھ کی ضرورت ہے خواتین اگر تعلیم یافتہ نہیں ہیں تو صالح معاشرہ کی تشکیل ممکن نہیں ہے – جبکہ ادارۂ شرعیہ مشرقی چمپارن کے صدر مفتی مولانا مشتاق احمد برہانی نے کہا کہ شادی بیاہ میں جس طرح فضول خرچی ہوتی ہے اور جہیز جیسی لعنت سے پریشان ہوکر دختران ملت خود کشی پر مجبور ہیں اور فتنۂ ارتداد ہمارے سماج و معاشرہ کے لیے ناسور بنتا جارہا ہے اس لیے سماج و معاشرہ کے سبھی طبقہ کے افراد علمائے کرام و ائمہ عظام کے قدموں سے قدم ملا کر چلیں اور ان فتنوں کا روکنا نہایت ضروری ہے – دارالقضاء شاخ ادارۂ شرعیہ موتی ہاری, مشرقی چمپارن کے قاضی مفتی محمد رضا امجدی نے کہا کہ علمائے کرام کی اہم ذمہ داری ہے کہ سماج و معاشرہ سے برائیوں کو ختم کرنے کی ہر ممکن کوشش کریں اور عوام الناس کو اس کی اہمیت و افادیت سے آگاہ کریں – آج پوری دنیا ہمارے خلاف نت نئے سازشوں میں مصروف ہے لیکن خواب گراں میں محو ہیں جو نہایت افسوسناک ہے – مولانا عادل حسین مصباحی نے تنظیم کے اغراض و مقاصد پر تفصیلی روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ کسی بھی کام کے لیے خلوص و للہیت نہایت ضروری ہے حالات پر گہری نظر رکھنا اور حالات کے مطابق اقدامات کرنا ہماری ترجیحات میں شامل ہیں-
دارالقضاء ادارۂ شرعیہ موتی ہاری کے نائب قاضی مفتی رضاء اللہ نقشبندی نے کہا کہ علمائے کرام متحد ہوکر سماج و معاشرہ کی فلاح و بہبود کے لیے کام کریں اور دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ عصری تعلیم کا نظم و نسق کریں تاکہ ہمارے بچے اور پچیاں دینی ماحول میں عصری تعلیمات سے آراستہ و پیراستہ ہوسکیں-
اس موقع سے تنظیم ادارۂ شرعیہ مشرقی چمپارن کے ضلعی ترجمان مولانا انیس الرحمن چشتی, نہایت فعال و متحرک رکن مولانا اعظم رضا فریدی,مولانا تبریز عالم, مولانا سمیع اللہ مصباحی, مولانا سید اکرم نوری, مولانا عمران نذیر حیدری , مولانا ضیاء حیدر, مولانا ہاشم, مولانا پھول محمد,مولانا مہتاب احمد سمیت چکیا بلاک کے سینکڑوں ائمۂ کرام و علمائے عظام موجود تھے-

اپنے وہاٹس ایپ پر تازہ ترین خبریں پانے کے لیے یہاں کلک کریںْ!