سدھارتھ نگر

خواجہ غریب نواز کی زندگی ہمارے لیے بہترین عملی نمونہ: علامہ صاحب علی چترویدی

دارالعلوم امام احمد رضا بندیشرپور میں جشن خواجہ غریب نواز اختتام پذیر

سدھارتھ نگر: 9 فروری، نامہ نگار
ضلع کا مرکزی ادارہ دارالعلوم امام احمد رضا بندیشرپور اسکا بازار، سدھارتھ نگر یو۔پی۔ کی فضائیں آج جشن خواجہ غریب نواز کی سرمدی فیضان و برکات سے معطر رہیں۔ بعد نماز ظہر قرآن خوانی اور بعد نماز عشاء محفل میلاد پاک میں علماے کرام نے حضرت خواجہ غریب نواز کی حیات طیبہ پر مختلف جہات پر روشنی ڈالی اور عوام کو حضرت خواجہ کی ذات سے مکمل لو لگانے کا پیغام دیا۔
قرآن مقدس کی پاکیزہ تلاوت سے محفل میلاد کے آغاز کے بعد دارالعلوم کے طلبا نے نعت ومنقبت کے اشعار پیش کیئے جن میں قاری محمد کلیم، حافظ محبت علی اور مولانا سراج الدین کے اسما نمایاں ہیں۔ بعدہ دارالعلوم کے اساتذہ نعت خوان رسول اکرم مولانا الطاف رضا نیپالی اور مداح رسول اعظم حضرت قاری خان محمد قادری نے یکے بعد دیگرے منقبت حضرت خواجہ غریب نواز سے محفل میں حسین سماں باندھ دیا۔ دارالعلوم کے استاذ حضرت مولانا مفتی محمد شعیب رضا نظامی فیضی نے عمدہ خطاب فرمایا۔ بلبل نیپال حضرت قاری صادق رضا نیپالی نے نعت و منقبت پڑھ کر سامعین و حاضرین کو محظوظ کیا۔ اخیر میں خطیب ہندوستان ماہر تقابل ادیان حضرت علامہ صاحب علی صاحب قبلہ چترویدی نے حضور خواجہ غریب نواز کی حیات مبارکہ پر تفصیل سے روشنی ڈالتے ہوئے نایاب خطاب فرمایا دوران خطاب آپ نے فرمایا کہ حضور خواجہ غریب نواز کی حیات طیبہ ہمارے لیے بہترین عملی نمونہ ہے کہ ہم شریعت پر مکمل طور سے عمل پیرا ہوکر اپنی دنیا و آخرت کو سنوار سکتے ہیں اور اپنے اخلاق و کردار سے غیروں کو قائل کرسکتے ہیں۔ علاوہ ازیں موصوف نے خواجہ غریب نواز کی حیات و خدمات کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی۔ صلوٰة و سلام، قل شریف اور علامہ موصوف کی دعاؤں پر محفل پاک کا اختتام ہوا۔ حضرت حافظ شاہ عالم رضوی، حضرت مولانا افسر علی فیضی و حافظ شاداب رضا نظامی سمیت دارالعلوم کے طلبا اور گاؤں کے بہتیرے لوگوں نے محفل پاک میں شرکت کی سعادتیں حاصل کی۔

اپنے وہاٹس ایپ پر تازہ ترین خبریں پانے کے لیے یہاں کلک کریںْ!

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے