کراچی ۔25 جنوری۔ ایم این این۔
پاکستان میں سندھ کے محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن نے پیر کو فنانس (سپلیمنٹری)ایکٹ، 2022 کے ذریعے گاڑیوں پر ٹیکس بڑھا دیا ہے، جس کی وجہ سے ملک میں گاڑیوں کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ اپوزیشن بنچوں کے شدید اعتراضات کے درمیان قومی اسمبلی نے متنازعہ فنانس (ضمنی( بل جسے عام طور پر "منی بجٹ” کے نام سے جانا جاتا ہے منظور کیا تھا، اور اس کے نفاذ کے بعد پاکستان میں گاڑیوں کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ 1000cc سے زیادہ گاڑیوں پر ٹیکس موجودہ 50,000 روپے سے بڑھا کر 100,000 روپے کر د ی گئی ہے، ملک اس وقت بھاری قرضوں کے نیچے ہے اور مہنگائی بھی تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ ایکنیوز چینل نے رپورٹ کیا کہ 1001cc سے 2000cc کے درمیان کی گاڑیوں پر ٹیکس بھی موجودہ 100,000 روپے کے ٹیکس کے مقابلے میں 200,000 روپے ہو گیا ہے جبکہ 2001cc اور اس سے اوپر کی گاڑیوں پر 400,000 روپے ٹیکس ادا کرنا پڑے گا۔ اس سے قبل، ہفتے کے روز، پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے اعتراف کیا ہے کہ ملک میں اشیاء اور ایندھن کی قیمتوں میں اضافے کے باعث ملک میں عوام کو مہنگائی کا سامنا ہے۔