بین الاقوامی

بیجنگ کے پاس بحیرہ جنوبی چین کے دعوؤں کی کوئی قانونی بنیاد نہیں: امریکہ

واشنگٹن ۔25 جنوری۔ ایم  این این۔ چین نے بحیرہ جنوبی چین (ایس سی ایس)پر اپنے دعووں کی کوئی قانونی بنیاد فراہم نہیں کی ہے۔قائم مقام امریکی نائب معاون وزیر خارجہ برائے سمندر کانسٹینس اروس ے پیر کو   خطے میں چین کے "غیر قانونی” سمندری دعوؤں کے خلاف واشنگٹن کے موقف کا اعادہ کیا۔ امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق، چین کا بحیرہ جنوبی چین کے وسیع رقبے کا دعویٰ 1982 کے سمندری کنونشن کے قانون سے مطابقت نہیں رکھتا۔ "امریکہ نے اس بات کا اعادہ کیا کہ چین نے اپنے سمندری دعوؤں کی حمایت کے لیے کوئی قانونی بنیاد پیش نہیں کی ہے،”  اروس نے کہا کہ امریکہ چین سے اپنی زبردستی سرگرمیاں بند کرنے کا مطالبہ کرتا رہتا ہے۔ ڈپٹی اسسٹنٹ سیکرٹری نے یہ بھی کہا کہ بحیرہ جنوبی چین میں چین کے دعووں کی بین الاقوامی قانون میں کوئی بنیاد نہیں ہے۔  ڈپٹی اسسٹنٹ سیکریٹری آف اسٹیٹ، بیورو آف ایسٹ ایشین اینڈ پیسیفک افیئرز نے مزید کہا کہ واشنگٹن خطے کے لیے پرعزم ہے اور اتحادیوں اور شراکت داروں کے حقوق کو برقرار رکھے گا۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہامریکہ اور جاپان جہاز رانی کی آزادی، سمندر کے دیگر جائز استعمال کے لیے بہت پرعزم ہیں۔ بیجنگ کئی دہائیوں سے بحیرہ جنوبی چین میں متعدد علاقوں کی حیثیت پر تنازعہ کر رہا ہے جن پر وہ دعویٰ کرتا ہے۔

اپنے وہاٹس ایپ پر تازہ ترین خبریں پانے کے لیے یہاں کلک کریںْ!

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے