انتقال و تعزیت حیدرآباد و تلنگانہ

سید محمد افضل میاں مارہروی کی رحلت! علماے کرام نے کی دعاے مغفرت اور پیش کی تعزیت

آندھرا پردیش: ہماری آواز(ضیاء الرحمٰن امجدی) 16 دسمبر// ضلع پرکاشم کے پوڈیلی میں مختلف صوبوں سے بی ایڈ امتحان کے لیے تشریف لائے علماے کرام و دیگر حضرات نے حضرت سید محمد افضل میاں قادری برکاتی صاحب کی انتقال کی خبر سن کر اظہار تعزیت کے لئے بروز بدھ بعد نماز فجر محفل پاک کااہتمام کیا، محفل کاآغاز مولانا غلام غوث جامعی کی تلاوتِ سے ہوا، نعت پاک مولانا شہاب الدین نے پیش کی. محفل پاک سے خطاب کرتے ہوئے ضیاءالرحمن امجدی نے کہا کہ حضرت سید محمد افضل میاں برکاتی صاحب حضور احسن العلماء سید مصطفی حیدر حسن علیہ الرحمۃ کے تیسرے صاحبزادے ہیں آپ کی ولادت 11 مارچ 1964ء میں مارہرہ شریف میں ہوئی. قرآن مجید گھر کے بزرگوں سے پڑھا، آپ خاندان برکات کے چشم و چراغ ہونے کے ساتھ ساتھ اپنی ذاتی صلاحیت و لیاقت کی بنیاد پہ ایک انجمن تھے، آپ نے یوپی بورڈ سے ہائی اسکول اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی علی گڑھ سے ایل ایل بی. ایل ایل ایم. بی اے آنرس کیا اور پھر آئی پی ایس بنے ۔ہندوستان کی دو عظیم یونیورسٹیوں (علی گڑھ مسلم یونیورسٹی، جامعہ ملیہ اسلامیہ دہلی) کے رجسٹرار رہے، مختلف اوقات میں ڈی آئی جی، ایس پی(گوالیار، راجگڑھ،. چھتر پور،) اے ایس پی (جبل پور بھوپال) اور مدھیہ پردیش پولیس میں اے ڈی جی کے عہدے پر فائز رہے ۔مزید انہوں نے کہا کہ حضرت البرکات ایجوکیشنل سوسائٹی کے بانی بھی تھے، آپ کافی دنوں سے علیل تھے آپ کی شفایابی کے لیے ہندوستان اور بیرونی ممالک میں کافی دعائیں کی گئی، مگر افسوس آپ ہمیں داغ مفارقت دے کر مالک حقیقی سے جاملے. آخرمیں مولانا علام غوث جامعی صاحب نے حضرت کی مغفرت کے دعا کی اور محفل کا اختتام عمل میں آیا. اس موقع پر مولانا اجمل صاحب،محمد احتشام بھاگلپور، محمد صابر، محمد نوشاد بہار موجود تھے.

اپنے وہاٹس ایپ پر تازہ ترین خبریں پانے کے لیے یہاں کلک کریںْ!

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے