گزشتہ شب خردہ گونڈہ متصل بلسر میں ایک جلسہ بنام تحفظ ناموس رسالت کانفرنس منعقد ہوا،
جسکی نظامت ادیب شہیر حضرت مولانا جمال اختر صدف گونڈوی نے کی،
پروگرام کی سرپرستی پیر طریقت حضرت الحاج سید شعیب العلیم صاحب بقائ نے فرمائ ،
خطابت کے لئے گونڈہ سے تشریف لائے مشہور عالم و خطیب جامعہ امیر العلوم مینایئہ کے سینیئر استاذ گونڈہ شہر عید گاہ کے امام عالم آیات قرآنی خطیب لا ثانی حضرت علامہ مذکر حسین خان صاحب قبلہ برکاتی نے فرمایا اولیائے کرام بھی ہمارے مددگار ہیں ، مزید یہ بھی کہا کہ ملک کو امن و امان کی ضرورت ہے اور یہ ضرورت اسی وقت پوری ہوگی جب ہم صوفیاء کے نقش قدم پر چلتے رہیں گے ،
آپ نے غوث اعظم کی کئ معتبر روایات بھی پیش کی،
اصلاح معاشرہ پر گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ دنیا ہماری نظروں میں نہیں بلکہ اس وقت ہم دنیا کی نظروں میں ہیں،
تمام باطل طاقتیں اسلام کے خلاف متحد ہیں اور ہم آپس میں لڑتے پھر رہے ہیں ،
ہمیں ہر صورت آپس میں اتحاد قائم کرنا ضروری ہے ،
اسلام کو فروغ اتحاد سے ملا ہے،
پیر طریقت حضرت سید شعیب العلیم صاحب بقائ نے فرمایا شادیوں میں جہیز ،اور ڈی۔جے کی بڑھتی ہوئی لعنت سے ہمیں بچنا چاہیے ، شادی سادگی کے ساتھ مسجد میں نکاح کرنا چاہئیے ، مزید کہا کہ ہمیں نمازوں کی پابندی کرنی چاہیے ،
بزرگوں سے وابستگی ہی اصل سنیت ہے، منشیات کی پرزور مزمت کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت نوجوانوں میں شراب نوشی کی بڑی تیزی سے بڑھتی جا رہی ہے اس سے نہ صرف شرعی نقصانات ہیں بلکہ شرابی کا پورا خاندان اجڑ جاتا ہے،
بیوی بچے دوسروں کے محتاج ہو جاتے ہیں،
آخر میں آپ نے تمام مریدین و حاضرین کے لئے دعا کی اور ملک ہندوستان کے لئے امن و امان کی بھی دعا کی،
قاری فخر عالم صاحب نے اپنے خطاب میں کہا شادیوں میں ڈے کے پر نوجوانوں کو ڈانس سے بچنا چاہیے یہ اسلام کا طریقہ نہیں ہے،
ہمیں سنت مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کے مطابق شادی کرنی چاہئے، نکاح کو آسان کرنا اور سنت نبوی کے تحت شادی کرنی چاہئے ،
مولانا یار محمد صاحب رگڑ گنج نے دوران خطاب کہا کہ اس وقت ملک اختلافات سے دو چار ہے اسلئے ضرورت ہے کہ ہر طبقے کے لوگوں کے ساتھ مل جل کر امن و امان کے ساتھ رہنا چاہئیے ، تاکہ ہندوستان مضبوط ہو،
اس موقع پر شاعر اسلام قاری نوشاد گونڈوی نے نعت رسول پڑھکر مجمع میں دھوم مچا دی،