سیلاب سے متاثرہ گاؤوں کے لوگ کافی مصیبت و پریشانی میں مبتلا ہیں واقعی اس سال کا سیلاب عام انسانوں کی زندگی کی تباہ کاری کی داستان لکھ رہا ہے اگر ضلع سدھارتھ نگر میں دیکھا جائے تو اکثر علاقے سیلاب کے زد میں ہیں مثلا رانی گنج، جگنہواں، تیواری پور، شہجی، گورا بازار، پلٹا، مٹیسر نانکار، مہوا پاٹھک، ڈڑواں لال، چتیواں، جیو پور، براؤں شریف، شاہ پور، ڈومریا گنج، انصار محلہ، اس کے علاوہ متعدد گاؤوں میں سیلاب نے آفت کی شکل اختیار کرلی ہے سسکیاں ہر طرف سنائی دے رہی ہیں ہر طرف پانی ہی پانی ہے چاروں طرف سناٹا چھایا ہوا ہے لوگوں کے گھروں میں پانی اس قدر بھر چکا ہے کہ عام انسانی زندگی چھتوں پر بسیرا کرنے پر مجبور ہے کسی طرف سے امداد کی کوئی صورت نظر نہیں آرہی ہے ایسے حالات میں تحریک اصلاح معاشرہ اینڈ ویلفئیر سوسائٹی کی ٹیم نے سیلاب متاثرہ گاؤں میں دورہ کیا اور لوگوں کو تسلی دی کہ ہم بوقت ضرورت ان شاء اللہ ہر ممکن مدد کی کوشش کریں گے اور تحریک کے بانی مفتی محمد حسین صاحب نے لوگوں سے مل کر تسلی دیتے ہوئے کہا کہ ہم حضرت آدم علیہ السلام کی اولاد ہیں ہمیں ایک دوسرے سے مل جل کر رہنا چاہئے اور کسی بھی مصیبت و پریشانی کے وقت امداد کے لئے حاضر رہنا چاہئے اور اس کے علاوہ بھی دورے کے وقت بہت سارے لوگوں سے ملاقات کی گئی اور حالات کا جائزہ لیا گیا۔ جس میں مفتی محمد حسین رضوی، مولانا صدام حسین فیضی، مولانا محمد حسین تنویری، اور خود راقم الحروف غلام محمد صدیقی فیضی، مولانا خالد رضا، حافظ عبد الرشید امدادی، محترم جاوید جعفری، وغیرہم موجود تھے۔
