- خصوصی خطاب خطیب الہند مولانا عبیداللہ خان اعظمی نے کی!
انتہائی کم عرصے میں دینی اداروں کی دنیا میں اپنی شناخت بنانے والے ادارہ ” دارالعلوم فیضان پیر سید پڑھل شاہ کھاروئی” کا سالانہ جلسہ و حضرت پیر سید پڑھل شاہ ثانی کاسالانہ عرس مبارک اور دارالعلوم کی جدید درسگاہی بلڈنگ کا جشن افتتاح 27 صفر 1444 ھ مطابق 25 ستمبر 2022 عیسوی بروز اتوار انتہائی شان وشوکت اور عقیدت واحترام کے ساتھ منایا گیا-
اولاً بعد نماز فجر اجتماعی قرآن خوانی کی گئی-
بعدہ تقریباً 10 بجے کچھ گجرات کے مشہور صوفی بزرگ پیر طریقت حضرت سید محمدشاہ بخاری قادری عرف ابا باپو ناظم اعلیٰ دارالعلوم فیضان پیر پڑھل شاہ کھاروئی [کنکھوئی والے] کی سرپرستی ونائب مفئی کچھ پیر طریقت حضرت سید جہانگیر شاہ بخاری وینجان کچھ کی صدارات میں جلسہ کی شروعات تلاوت کلام ربانی سے گئی-
پھر دارالعلوم فیضان پیر پڑھل شاہ کے ہونہار طلبہ نے اپنا دینی ومذہبی پروگرام نعت ومنقبت، تقریر اور مکالمہ پر مشتمل پیش کیا-
پھر علمائے کرام میں سب سے پہلے افتتاحی مگر انتہائی پرمغز وجامع خطاب خطیب ذی شان حضرت مفتی کاشف رضا قادری خطیب وامام زیتون مسجد مالیہ نے کی،پھر مداح رسول حضرت قاری محمد حنیف صاحب قادری نے بارگاہ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم میں نعت رسول کانذرانہ پیش کیا-
پھر خطیب ہردل عزیز حضرت مولانا محمدجمال الدین صاحب قادری انواری نائب صدر دارالعلوم انوارمصطفیٰ سہلاؤشریف،باڑمیر راجستھان نے محبت رسول واولیائے کرام پر بہت ہی عمدہ خطاب کیا،آپ نے اپنے خطاب کے دوران دارالعلوم فیضان پیر پڑھل شاہ کھاروئی کے ذمہ داران کو انتہائی دیدہ زیب وعمدہ دومنزلہ درسگاہی بلڈنگ کی تعمیر پرہدیۂ تبریک و تحسین پیش کرتے ہوئے دارالعلوم کے ناظم اعلیٰ حضرت پیر سید محمدشاہ قادری کی خدمات کو بھی سراہا-
آپ کے بعد حافظ احادیث کثیرہ حضرت مولانا محمدشعیب صاحب اکبری سابق شیخ الحدیث دارالعلوم فیض اکبری لونی شریف، شیرمیوات حضرت مولانا مفتی محمداسحاق صاحب اشفاقی میواتی بانی مرکز فروغ اسلام ٹائیں، نوح، میوات ہریانہ،نے یکے بعد دیگرے علم دین کی اہمیت وفضیلت اور اصلا ح معاشرہ کے عنوان پر عمدہ خطاب کیا-
آخر میں خصوصی خطاب خطیب الہند حضرت مولانا عبیداللہ خان اعظمی سابق ممبر آف پارلیامنٹ دہلی نے کیا-
آپ نے اپنے خطاب کے دوران دینی وعصری تعلیم کے حصول پرزور دیتے ہوئے کہا کہ ہر مسلمان پر اس قدر دینی تعلیم حاصل کرنا تو فرض و ضروری ہے کہ جس کی وجہ سے وہ کم از کم فرائض وارکان اسلام پر عمل کرسکے اس لیے ہم سبھی لوگوں کو چاہییے کہ ہم اپنی اولاد کو کم از کم علوم دینیہ ضروریہ کی تعلیم ضرور دلائیں مگر اسی کے ساتھ ہمیں چاہییے کہ ہم اپنی اولاد کو اعلیٰ عصری تعلیم بھی دلائیں،اور ہمارے مدارس کے ذمہ داران کو چاہییے کہ وہ مدرسہ کے طلبہ کو علوم دینیہ کے ساتھ کوئی نہ کوئی ہنر سیکھانے کا ضرور انتظام کریں تاکہ مدرسہ سے پڑھ کر نکلنے والے بچے دنیا میں بہتر معاشی زندگی بھی جی سکیں-
علمائےکرام وسادات ذوی الاحترام کے ہاتھوں دارالعلوم کی جدید تعمیر شدہ بلڈنگ کا افتتاح کیا گیا-
جلسہ کمیٹی کے اہم ذمہ داران سید زین العابدین شاہ کنکھوئی،سید غلام محمدشاہ کنکھوئی،سیدقاسم شاہ کنکھوئی،سیداکبرعلی شاہ کنکھوئی اور سیدحنیف شاہ باپو وغیرہ نے اس جلسہ میں شریک سبھی علمائے کرام وسادات ذی الاحترام نیز معززین کا اپنی تہذیب و ثقافت اور رواج کے مطابق سندھی اجرک [ایک مَخصوص رومال وشال] اوڑھا کر استقبال کیا-
اس پروگرام میں مولانا شکرالدین صاحب اکبری اور مولاناجان محمد صاحب کھارچی نے بھی خطاب کیا نعت خوان رسول جناب عبدالرزاق صاحب مالیہ نے خصوصی نعت خوانی کا شرف حاصل کیا-جب کہ نظامت کے فرائض حضرت مولانا سیدانورشاہ باپو رامپر نے بحسن وخوبی انجام دیا-
اس جلسہ میں خصوصیت کے ساتھ یہ علمائے کرام شریک ہوئے-ادیب شہیر حضرت مولانا محمدشمیم احمد صاحب نوری مصباحی ناظم تعلیمات دارالعلوم انوارمصطفیٰ سہلاؤ شریف،حضرت مولانا حبیب اللہ صاحب قادری انواری،مولانا باقرحسین قادری برکاتی، مولانا حیدرعلی صاحب چچڑاسر باڑمیر، مولانالکھمیر صاحب کھارچی، مولانامحمدادریس صاحب قادری انواری ہرپالوی،مولانا کرم الدین صاحب،مولاناکلیم اللہ صاحب،مولانا عبدالمبین صاحب قادری انواری بچاؤ،مولانا صدام حسین قادری انواری ڈوموڈو،مولانا محمد حسین کمبارجت وانڈ، مولانا محمد اکبر لائجا، مولانا حسن نعمانی وغیرہم-
اور ان سادات ذوی الاحترام نے بطور خاص شرکت کی-
سید علی اکبرشاہ بچاؤ،سید علاؤ الدین شاہ مالیہ، سیدعالی شاہ لوڑوا، سید عبدالحمید شاہ مانڈوی،سید عبداللہ شاہ بچاؤ،سیدرفیق شاہ کھاری روڈ،سیداسماعیل شاہ بخاری، سید عثمان شاہ سمکھیالی وغیرہم-
صلوٰة وسلام اور پیرطریقت حضرت سید جہانگیر شاہ بخاری وینجان کچھ کی دعا پر یہ جلسہ اختتام پزیر ہوا-
بعدنماز ظہر (قبل عصر) تقریباً 4 بجے مزارشریف پر چادر پوشی وگل پاشی نیز اجتماعی فاتحہ خوانی کا پروگرام ہوا،اس میں زائرین نے شرکت کرکے ملک وملت اور اپنے صلاح وفلاح کے لیے صاحب مزار کے وسیلے سے دعا مانگی،بالخصوص صاحب سجادہ حضرت پیر سید محمد شاہ قادری نے سبھی زائرین وشرکائے جلسہ نیز جملہ مسلمانان عالَم اور ملک وملت کی بہتری اور سب کی صحت وعافیت، رزق میں برکت وجملہ امور خیر وجائزمطالب کی بر آری کے لیے دعاکی!






رپورٹ:ارباب علی قادری انواری
مدرس:دارالعلوم فیضان پیر پڑھل شاہ،مقام وپوسٹ:کھاروئی، تحصیل: بچاؤ،ضلع:بھج [کچھ،گجرات]