بین الاقوامی

بیت لحم: اسرائیلی فوج نے زیتون کے درخت اکھاڑ دیئے

  • دو بریکیٹس دو بھائیوں خلف اور سلیمان عبداللہ جبرین کی ہیں جنہیں مسمار کیا گیا۔

بیت لحم:(انٹرنیشنل ڈسک)گلوبل ٹائمز میڈیا یورپ کے مطابق اسرائیلی قابض فوج نے جنوبی مقبوضہ مغربی کنارے میں بیت لحم کے مشرق میں واقع قصبے تقوع میں مشرقی بیابان میں زیتون کے 50 درختوں کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا اور دو نہروں کو مسمار کردیا۔
تقوع کے میئر موسی الشاعر نے ایک پریس بیان میں کہا کہ دو بریکیٹس دو بھائیوں خلف اور سلیمان عبداللہ جبرین کی ہیں جنہیں مسمار کیا گیا۔صہیونی فوج نے یہ دعویٰ کیا کہ نقشے میں یہ عمارتیں سیکٹر (C)میں واقع ہیں۔یہ قابل ذکر ہے کہ دوسرے اوسلو معاہدے (1995)میں مغربی کنارے کی زمینوں کو تین علاقوں میں تقسیم کیا گیا تھا۔انہیں سیکٹر (A)جسے مکمل فلسطینی کنٹرول میں دیا گیا، سیکٹر (B)سکیورٹی، سول اور فلسطینی انتظامی کنٹرول اورسیکٹر (C)اسرائیلی سول، انتظامی اور سکیورٹی کنٹرول کے تحت ہے اور یہ سیکٹر غرب اردن کیمیکل رقبے کا 60فی صد ہے۔فلسطینیوں کواسرائیلی اجازت نامے کے بغیر ایریا (C) میں کسی قسم کی تبدیلی یا عمارت بنانے پر پابندی ہے، جو بین الاقوامی اداروں کے مطابق حاصل کرنا تقریباً ناممکن ہے.

اپنے وہاٹس ایپ پر تازہ ترین خبریں پانے کے لیے یہاں کلک کریںْ!

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے