حیدرآباد و تلنگانہ مذہبی گلیاروں سے

حج کی ادائیگی پر جنت کی بشارت اور گناہوں سے پاکی کا اعلان عام

عازمین حج اپنی نیت کی دیکھ بھال کریں۔ مولانا ممشاد پاشاہ کا خطاب

حیدرآباد 24 جون (راست) اسلام کی بنیاد پانچ چیزوں پر رکھی گئی ہے،یہ شہادت دینا کہ اللہ تعالی کے سوا کوئی معبود نہیں،اور یقیناًمحمدصلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے رسول ہیں،نماز قائم کرنا،زکوٰۃدا کرنا،حج کرنا،اور ماہ رمضان کے روزے رکھنا۔ان میں سے حج کثیرالفوائد عبادت ہے جو ہر اس مرد و عورت پر زندگی میں ایک مرتبہ فرض ہے جو صاحب استطاعت ہو۔جس کی ادائیگی پر جنت کی بشارت اور گناہوں سے پاکی کا اعلان عام ہے اور ساتھ ہی اس کے ذریعہ مختلف افراد کو ملت واحدہ بناکر عقیدۂ توحید پر جمع کئے جانے اور مختلف قوموں، مختلف نسلوں، مختلف زبانوں، مختلف رنگتوں اور مختلف ملکوں کے اشخاص میں رابطہئ دین کو مضبوط کرنے اور دنیا بھر کے مسلمانوں کو دین واحد کی وحدت میں شامل ہونے کا اسلامی منشا بھی پورا ہوتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار نبیرۂ حضرت سید زرد علی شاہ صاحب مہاجر مکی مولانا سید محمد علی قادری الہاشمی ممشاد پاشاہ بانی و صدر مرکزی مجلس قادریہ نے جامع مسجد خواجہ گلشن،مہدی پٹنم اور مسجد محمودیہ ناغڑ، یاقوت پورہ میں قبل از جمعہ خطاب کرتے ہوئے کیا۔مولانا ممشاد پاشاہ نے کہا کہ حج کے لغوی معنی قصداً اور ارادے کے ہیں اور اصطلاحِ شریعت میں حج نام ہے مخصوص اوقات میں خاص طریقوں سے ضروری عبادات اور مناسک کی بجاآوری ہے یعنی احرام باندھ کر نویں ذی الحجہ کو عرفات میں ٹھہرنے اور کعبہ معظمہ کے طواف کا مکہ کے مختلف مقاماتِ مقدسہ میں حاضر ہونا ہے۔ نمازوروزہ صرف بدنی عبادات ہیں، زکوٰۃ صرف مالی عبادت ہے، جبکہ حج وعمرہ،مالی وبدنی ہر قسم کی عبادات کا مجموعہ ہے۔حج کے لیے ایک خاص وقت مقرر ہے کہ اس میں یہ افعال کئے جائیں تو حج ہے ورنہ نہیں،نوہجری میں فرض ہوا اور اس کی فرضیت قطعی ہے جو اس کی فرضیت کا انکار کرے کافر ہے اور دائرہِ اسلام سے خارج مگر عمر میں صرف ایک بار فرض ہے۔حج کے لیے یہ ضروری ہے کہ احرام باندھنے سے لے کر احرام اتارنے تک ہر حاجی نیکی و پاکبازی اور امن و سلامتی کی پوری تصویر ہو، وہ لڑائی جھگڑا اور دنگا فساد نہ کرے، کسی کو تکلیف نہ دے یہاں تک کہ بدن یا کپڑوں کی جوں یہاں تک کہ کسی چیونٹی تک کو نہ مارے شکار تک اس کے لیے جائز نہیں کیونکہ وہ اس وقت ہمہ تن صلح و آشتی اور مجسم امن وامان ہوتا ہے۔ حج کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ حدیث شریف میں کثرت سے فضائل اور فوائد بیان ہوئے ہیں، حج ان گناہوں کو مٹا دیتا ہے جو پیشتر ہوئے ہیں، حج کمزوروں اور عورتوں کا جہاد ہے، حج محتاجی کو ایسا دور کر تا ہے جیسے بھٹی لو ہے کے میل کو، حج مبرور کا ثواب جنت ہی ہے، حاجی کی مغفرت ہو جاتی ہے اور جس کے لیے حاجی استغفار کرے اس کی بھی، حاجی اپنے گھروالوں میں سے چار سو کی شفاعت کرے گا، حاجی اللہ کے مہمان ہیں، اللہ نے انہیں بلایا یہ حاضر ہوئے انہوں نے سوال کیا اللہ نے انہیں دیا، حاجی کے لیے دنیا میں عافیت ہے اور آخرت میں مغفرت، جو حج کے لیے نکلا اور مر گیا قیامت تک اس کے لیے حج کرنے والے کا ثواب لکھا جائے گا، اس کی پیشی نہیں ہوگی اور بلاحساب جنت میں جائے گا اور جس نے حج کیا یا عمرہ وہ اللہ کی ضمان میں ہے، اگر مر جائے گا تو اللہ تعالیٰ اسے جنت میں داخل فرمائے گا اور گھر کو واپس کر دے تو اجر و غنیمت کے ساتھ واپس کریگا۔جس طرح حج کرنے پر فضائل کی کثرت ہے، اسی طرح اس عظیم ترین عمل سے کوتاہی برتنے پر سخت وعید بھی وارد ہوئی ہے۔ حضوراقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایاکہ جو شخص باوجود استطاعت کے حج نہ کرے، اللہ تعالیٰ اس سے بے نیاز ہے، چاہے وہ یہودی ہو کر مرے یا نصرانی ہو کر۔ حج مبرور و مقبول کی ایک نشانی اور اس کی قبولیت کی ایک علامت ہوتی ہے، اس سلسلہ میں حضرت خواجہ بصری ؓ سے سوال کیا گیا کہ حج مبرور کیا ہے؟ تو انھوں نے فرمایا وہ حج جس سے فارغ ہو کر آپ اپنے گھروں کوایسے واپس ہوں کہ دنیا سے دلچسپی باقی نہ رہے اور تمام تررغبت و توجہ آخرت پر مرکوز ہوجائے۔مولانا ممشاد پاشاہ نے مزید کہا کہ حج چونکہ بہت اعلیٰ درجہ کا نیک عمل ہے اور اس سے بندہ کے دین میں اور اس کے درجوں میں بہت ترقیاں ہوتی ہیں،اور اگر وہ ٹھیک طرح سے ہوجائے تو اس سے سارے گناہ معاف ہوجاتے ہیں اس لئے شیطان اس کو خراب اور برباد کرنے کی بڑی گہری کوششیں کرتا ہے،عازمین حج کو شیطان کی شرارتوں سے بہت ہوشیار رہنا چاہئے اور اپنے دل اور نیت کی دیکھ بھال کرتے رہنا چاہئے۔ اس بات کا خیال رہے کہ اللہ تعالیٰ بڑی عزت سے نوازا ہے اس پر شکر ادا کرتے رہنا چاہئے۔ادائیگی حج کے ساتھ ہی ایک نئی زندگی کا آغاز کریں جس میں دین و دنیا دونوں کی بھلائیاں اور کامیابیاں شامل ہوں۔

اپنے وہاٹس ایپ پر تازہ ترین خبریں پانے کے لیے یہاں کلک کریںْ!

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے