مرادآباد مہراج گنج

جامعہ اشرفیہ پر بلڈوزر چلانا ناقابل برداشت ہے: مولانا نفیس القادری امجدی

مہراج گنج(شبیر احمد نظامی) ہماری آواز

سوشل میڈیا اور اردو اخبارات کے حوالے سے آرہی خبر کے مطابق جامعہ اشرفیہ کی ایک قدیم عمارت کو بلڈوزر چلا کر منہدم کردیا گیا ہے۔ اس خبر کو سن کر بہت افسوس ہوا بلکہ ہر سنی مسلمان کو غم ہوا کہ الجامعۃ الاشرفیہ مبارک پور جلالۃ العلم حضور حافظ ملت علیہ الرحمۃ والرضوان کی عظیم یاد گار ہے۔ جامعہ اشرفیہ بھارت میں مسلک اہل سنت و جماعت یعنی مسلک اعلیٰ حضرت کا علمی و دینی مرکزی ادارہ ہے۔ جہاں دنیا بھر سے طالبان علوم نبویہ ﷺ قرآن و حدیث کے علوم و فنون حاصل کرکے عالم اسلام کے مسلمانوں کے ایمان و عقائد کی حفاظت اور قوم مسلم کو امن و شانتی کا پیغام دیتے ہیں۔
اس عظیم دینی درسگاہ پر یوپی حکومت کی کاروائی، بلڈوزر چلوانا ناقابل برداشت حرکت ہے کہ جو ادارہ کئی دہائیوں سے چل رہا ہو اس کی قدیم عمارت پر بلا نوٹس کے بلڈوزر چلانا سوچی سمجھی سازش ہے اور مسلمانوں کے جذبات کو ابھارنا ہے۔ جب سے بی جی پی حکومت آئی ہے آئے دن کوئی نہ کوئی نیا معاملہ پیدا کرکے مسلمانوں کو پریشان کیا جا رہا ہے۔ اس وقت مدارس و مساجد کے معاملہ کو خوب اچھالہ جا رہا ہے۔ اور اسی ضمن میں کتنے فساد جنم لے رہے ہیں کسی سے پوشیدہ نہیں ہے۔ الجامعۃ الاشرفیہ حضور حافظ ملت کی یاد گار کے ساتھ ساتھ مسلمانوں کا ایک تعلیمی ادارہ ہے۔

واقعی اس خبر سے مسلمانانِ اہل سنت کو سخت تکلیف پہنچی ہے اور علماء کرام اور عوام اہلسنت میں سخت ناراضی ہے۔ مذکورہ خیالات کا اظہار مولانا محمد نفیس القادری امجدی مدیر اعلی سہ ماہی عرفان رضا مرادآباد نے کیا ہے۔ نیز ٹیم سہ ماہی عرفان رضا اور علمائے کرام مرادآباد کی جانب سے اس کی سخت مذمت کی جاتی ہے۔
لہٰذا مرکزی و یوپی حکومت سے گزارش ہے کہ اس طرح کے معاملات کو ہوا دینے سے اجتناب کرے۔

وہیں ماسٹر محمد شمیم اشرفی نمائندہ آل انڈیا علماء و مشائخ بورڈ نے اپنے غصہ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جامعہ اشرفیہ کے کیمپس میں واقع 30/سالہ اساتذہ کالونی کو بغیر نوٹس دیئے منہدم کرنے لئے بولڈوزر چلانا یہ ہمارے لئے کسی حادثہ سے کم نہیں ہے۔ جو کہ بغیر نوٹس دیئے بولڈوزر چلانا دفعات ہند کی کھلم کھلا دھجیاں اڑانا ہے۔ یہ مرکزی و ریاستی حکومتوں کے لئے شرم کی بات ہے۔

اپنے وہاٹس ایپ پر تازہ ترین خبریں پانے کے لیے یہاں کلک کریںْ!

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے