گونڈہ

ماہ رمضان کا آخری عشرہ سفینۂ نجات ہے۔ مولانا آصف جمیل امجدی

ماہ رمضان کی عزت و عظمت سے کوئی بھی حساس دل مسلم مکر نہیں سکتا اس کا ایک ایک لمحہ رحمت و نور نیز مغفرت و بخشش سے مزین ہوتا ہے۔ بہت خوش قسمت لوگوں کو ہی ماہ رمضان میسر آتا ہے جو اس میں بکثرت عبادت و ریاضت کرکے اپنے گناہ کا خاتمہ کرتے ہیں اور نامۂ اعمال میں نیکیاں ہی نیکیاں درج کرتے ہیں۔
ماہ رمضان جسے بقیہ گیارہ ماہ کی سرداری کاشرف ملا ہوا ہے۔ اس سے مزید اس کی عظمت و بزرگی دوبالا ہوجاتی ہے کہ رب کعبہ نے اس میں قرآن مقدس کو نازل فرمایا ہے جس کا مقام و منصب یہ ہے کہ جو کہ اسے تلاوت کرے تو ڈھیروں ثواب کا حق دار ہو، اور اگر کوئی پڑھنا نا جانتا ہو اور خالص اسے دیکھے یا سنے تو بھی وہ مستحق ثواب ہوگا۔ رمضان المبارک میں باقاعدہ تراویح میں مکمل قرآن پاک سننے کا احتمام کیا جاتا ہے۔ اس ماہ کی ایک ایک رات ایسی عظمتوں کی حامل ہے جس کے مقابلہ باقی ساری راتیں ہیچ ہیں جس کا ذکر جمیل خود رب تعالیٰ نے قرآن پاک میں فرمایا ہے جس میں آسمان دنیا سے فرشتگان قدسیہ کا نزول ہوتا ہے۔ اور وہ ہے ‘شب قدر’ اس رات میں شب بیداری کرکے نوافل نماز ادا کریں ، قرآن پاک کی بکثرت تلاوت کریں، درود شریف کا ورد کریں اپنے معصیت سے توبہ کریں رب تعالیٰ کی بارگاہ میں گڑگڑا کر جمیع امت مسلمہ کے لیے دعا فرمائیں اپنے ملک عزیز بھارت میں امن و امان و چین و سکون کی فضا ہموار رہنے کے لیے بھی بکثرت دعائیں کریں۔ اس رات کی آخری پہر کو قبروں کی زیارت کرنے اور فاتحہ پڑھنے کے لیے قبرستان تشریف لے جائیں۔ مذکورہ بالا خیالات کا اظہار قبلہ مولانا آصف جمیل امجدی صاحب نے جمعہ کے خطاب میں کیا۔ نیز آپ نے اپنے خطاب کو جاری رکھتے ہوۓ ارشاد فرمایا کہ اے لوگو! آج سے آخری عشرہ کا آغاز ہو چکا ہے اسے مضبوطی سے تھام لیں کا ہلی اور سستی میں یوں ہی وقت کو نہ گنواں دیں کیوں کہ اس ماہ کا آخری عشرہ سفینۂ نجات ہے۔ سامان بخشش ہے۔ اس عشرے میں اللہ تعالیٰ اپنے لاتعداد گنہگار بندوں کی مغفرت فرماتا ہے۔ لیکن جو اس کی تکریم سے روگردانی کرتا ہے تو اس کا انجام بھی بہت سخت ہوتا ہے۔

اپنے وہاٹس ایپ پر تازہ ترین خبریں پانے کے لیے یہاں کلک کریںْ!

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے