اعظم گڑھ گورکھ پور

تجھے اے مادر علمی ہم نہ بھولیں گے! اشرفیہ کے لیے ہمارے خون کا ایک ایک قطرہ وقف ہے: فرزندان اشرفیہ

گورکھپور/مبارک پور: 13 اپریل(نامہ نگار)
اشرفیہ ہمارا مادر علمی ہے، مادر علمی سے محبت و عقیدت ایک فطری جذبہ ہے۔ جس ادارہ کی گود میں ہم نے کئی سال گزارے اور جس نے ہمیں لکھنا، پڑھنا سکھایا ، آج ہم جو کچھ بھی ہیں مادر علمی کے طفیل ہیں۔ اس سے محبت کرنا اور اس کی خدمت کرنا ہمارا فرض ہے۔
مادر علمی کو فراموش کرنا ہم فرزندوں کو زیب نہیں دیتا۔لہٰذا اس ماہ مقدّس میں ہمیں صدقات و عطیات کے نذرانے مادر علمی کی خدمت میں ضرور پیش کرنا چاہیے۔صداے فقیر: محمد ناصر حسین مصباحی،اس طرح مولانا فیاض احمد مصباحی برکاتی اور مولانا فیاض احمد خان مصباحی مولانا ابوھریرہ مصباحی نے کہا کہ مولانا ارشاد احمد ثقافی نے جامعہ اشرفیہ مبارک پور مدد کی ۔علماء ہمیشہ دینی کاموں میں آگے رہتے ہیں ، ان کی قربانی کی سب سے بڑی مثال یہی ہے کہ دینی کام کے لیے کم تنخواہ پر متوکل رہتے ہیں ور نہ اگر ہر عالم چاہے تو زیادہ سے زیادہ پیسے کماسکتا ہے ۔ کم آمدنی کے باوجود دینی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں ۔
مولانا ارشاد احمد ثقافی ایک پرائیویٹ ادارے کے مدرس ہیں ، ذاتی نیوز پورٹل چلاتے ہیں ۔ لیکن جامعہ اشرفیہ کی دینی ، تعلیمی اور تبلیغی خدمات کے دل سے معترف ہیں ۔ مولانا ثقافی نے اپنی جیب خاص سے جامعہ اشرفیہ کی گیارہ سو روپے سے مدد کی ہے ۔ اللہ مولانا ارشاد ثقافی کو دارین سعادتوں سے مالامال فرمائے ۔
اب فارغین جامعہ اشرفیہ کی باری ، خاص کر ان نونہالوں کی جو بڑے خوش حال ہیں اور اللہ کے فضل وکرم سے خوب مالامال بھی ہیں ۔ امید اب فارغین جامعہ اشرفیہ اپنی ہمت کی جولانی دکھائیں گے ۔
محبوب العلماء علامہ فیاض احمد مصباحی اور مولانا صدام حسین برکاتی مصباحی اور مولانا شاہد رضا مصباحی۔ کہتے ہیں رمضان المبارک کا دوسرا عشرہ شروع ہو گیا ہے،اب کچھ پلان کرکے فرزندان اشرفیہ سوشل میڈیا پہ ایکٹو ہوجائیں،کچھ لوگوں نے جامعہ کو تعاون بھیجاہے وہ فیس بک اور ٹویٹر پہ اعلان اور اکاؤنٹ ڈیٹیل دیکھ کر ہی بھیجاہے
تو کچھ وقت دے کر اگر جامعہ کا تعاون ہوسکتاہے تو ہمیں کرناچاہیے۔۔۔۔

مادر علمی کے لئے ہماری ایک ایک سانس وقف ہے ۔۔ 08/ اپریل کو میں پونہ مہاراشٹر اپنے ایک عزیز کے یہاں بیٹھا تھا کہ ایک صاحب نے وہاٹس ایپ پر میسیج کرکے کہا کہ ، مجھے جامعہ اشرفیہ مبارک پور کا اکاؤنٹ نمبر چاہیے ،،اشرفیہ کی طرف سے جاری اکاؤنٹ نمبر میں نے انہیں شیئر کردیا ،،تھوڑی دیر بعد موصوف نے رضا ٹریڈرس کی طرف سے جامعہ اشرفیہ کے اکاؤنٹ میں 7500 ٹرانسفر کر کے اس کی اسکرین شاٹ میرے پرسنل نمبر پر بھیج دی ،، میں نے ان سے کہا کہ اپنے اور ان صاحب کے بارے میں چند جملے تحریر فرما کر میرے پرسنل نمبر پر بھیج دیں،تاکہ میں دیگر فارغین اشرفیہ کو ترغیب دلانے کے لیے کچھ لکھ دوں ۔۔۔تو اس پر موصوف نے کہا کہ ،،حضرت یہ کام ،صرف رب کی رضا کے لئے ہے، ،،کیا میں اپنے مادر علمی کے لئے اتنا بھی نہیں کر سکتا ؟؟؟ اس لیے کہ،آج میں جہاں بھی ہوں،جس مقام پر ہوں، جو کچھ بھی ہوں ،اسی در سے ہی فیض پاکر ہوں ۔۔۔۔۔ان کی بات چیت سے میں نے اندازہ لگایا کہ یہ نوجوان فارغین اشرفیہ میں سے ہیں ،ان کےاندر مادر علمی کے تئیں سچا لگاؤ اور وفاداری کوٹ کر بھری ہوئی ہے،،وہیں کچھ ایسے لوگوں کو بھی دیکھتا ہوں تو سوائے افسوس کرنے کے ایک جملہ بھی ان کے بارے میں کہنے یا لکھنے کے لیے میرا ضمیر مجھے اجازت نہیں دیتا ، بڑے بڑے صاحب جبہ ودستار کو یہاں تک پہچانے میں اس مادر علمی نے کیا سے کیا نہیں کیا،،،مگر آج،ضرورت پڑنے پر شیخ صاحب بھول کر بھی اسے یاد نہیں کرتے۔۔۔۔۔یہ صرف ایک دو شیخ کی بات نہیں ہے، بلکہ ایک سے بڑھ کر ایک شیوخ مل جائیں گے آپ کو۔۔۔خیال رہے گزشتہ لاک ڈاؤن نے اچھے خاصے لوگوں کی کمر توڑ دیا ہے،،،،،، آپ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ جہاں سالانہ کروڑوں روپے خرچ ہوتے ہوں،اسے پورا کرنے کے لئے وہاں کے ذمہ داران کو کتنی صعوبتیں برداشت کرنی پڑتی ہوں گی ۔۔تین روز قبل شہزادہ حافظ ملت، عزیز ملت حضرت علامہ عبد الحفیظ صاحب قبلہ دام ظلہ العالی سربراہ اعلی جامعہ اشرفیہ مبارک پور سے بذریعہ فون میری بات ہوئی ،،،سخت چلچلاتی دھوپ میں جہاں لوگ اپنے اے سی اور ہوا دار کمروں سے نکلنے کے لیے تیار نہیں ہوتے ہیں ،وہیں حضور عزیز ملت سخت ترین تیز دھوپ میں روزہ رکھ کر ،بیماری کی حالت میں اسی جامعہ اشرفیہ کے لئے ایک ایک روپے کا انتظام وانصرام کر رہے ہیں،جس نے ہم لوگوں کو اس مقام پر پہچایا ،،،یادرہے مسلک اعلی حضرت کا سچا ترجمان اور جماعت اہلسنت کی آبرو کا نام ہے الجامعۃ الاشرفیہ۔۔۔ہمیں ہر حال میں اس کا مالی تعاون کرنا ہوگا، ہم خود بھی آگے آئیں اور اپنے احباب کو بھی جامعہ اشرفیہ کے قریب لے کر آئیں۔۔
ازقلم: نورالہدی مصباحی گورکھپوری رکن مجلسِ شوریٰ جامعہ اشرفیہ مبارک پور & خصوصی جرنلسٹ اردو ہندی میڈیا

جامعہ اشرفیہ مبارک پور آپ کے تعاون کا مستحق ہے۔
باوقار علماے ملت و مخلصین
آپ جہاں کہیں بھی ہوں اللہ تعالیٰ آپ کو صحت و سلامتی کے ساتھ شاد و آباد رکھے، آپ کی صحت و سلامتی اور خوشحالی سے مدارس اسلامیہ کی تعمیر و ترقی جُڑی ہوئی ہے۔ مدارس اسلامیہ کی خدمت کرنے کا موقع صرف ان خوش نصیب لوگوں کو ملتا ہے جنھیں اللہ تعالیٰ توفیق دیتا ہے۔ دینی مدارس کا تعاون اور خدمت کرکے ہم اپنے آپ کو آخرت کی لازوال نعمتوں کا مستحق بناتے ہیں۔ جامعہ اشرفیہ آپ میں سے بہتوں کا مادر علمی ہے، اس لیے اس ماہ رمضان المبارک میں اس کا خیال رکھیے۔ جامعہ اشرفیہ مبارک پور اہل سنت و جماعت یعنی مسلک اعلیٰ حضرت کی سب سے عظیم دینی و علمی درسگاہ ہے۔
جامعہ اشرفیہ نے اپنے سنگ بنیاد سے لے کر آج تک ہمیشہ ہر دور میں اہل سنت و جماعت مسلک اعلیٰ حضرت کی علمی فکری اور فقہی انداز میں ایسی لازوال خدمات انجام دی ہیں جس سے اہل سنت کا سر ہمیشہ فخر سے اونچا ہوتا رہا ہے۔
جامعہ اشرفیہ سے فارغ ہونے والے علما ، صرف ہندوستان و پاکستان ہی نہیں بلکہ عرب و ایشیا ، یورپ و اسٹریلیا اور افریقہ و امریکہ وغیرہ کے بہت سے بیرونی ممالک میں بھی وسیع پیمانے پر دینی، علمی، دعوتی اور اصلاحی خدمات انجام دے رہے ہیں۔ اعلیٰ حضرت امام احمد رضا قدس سرّہ کا فقہی انسائیکلو پیڈیا فتاوی رضویہ کی اشاعت کرکے جامعہ اشرفیہ نے مسلک اعلیٰ حضرت کا وہ تاریخی کارنامہ انجام دیا ہے جس سے آج اہل سنت کا سرفخر سے اونچا ہے۔ تحریروتقریر، تصنیف و تالیف ، تعلیم و تدریس اور دعوت و تبلیغ وغیرہ میں اشرفیہ کے فرزندوں کی روشن خدمات تمام سُنّی اداروں کی خدمات پر بھاری ہیں۔ و ذلک فضل اللہ یؤتیہ من یشاء۔ ہمارے بزرگوں نے اشرفیہ کے عروج و ترقی کے لیے اپنے شب و روز قربان کیے، اور اس کے لیے ہر طرح کے چیلنج کو قبول کیا، اشرفیہ ہمارے اسلاف کی یادگار اور ہمارے بزرگوں کی امانت ہے۔ اسلام کے شیدائیو ! اور دین کے متوالو! آپ جانتے ہیں کہ اشرفیہ نے آپ کے مدارس کے لیے ماہر اساتذہ فراہم کیے ، اسٹیجوں کے لیے خطبا و شعرا تیار کیے، مسجدوں کے لیے لائق و فائق ائمہ دیے، دارالافتاؤں کے لیے ماہر مفتیان کرام پیدا کیے ، آج آپ کو ہندوستان کا کوئی ایسا گوشہ نہیں ملے گا جہاں اشرفیہ کے فارغین قابل رشک خدمات انجام دیتے ہوئے نظر نہ آ رہے ہوں۔ اسی لیے رئیس القلم حضرت علامہ ارشد القادری علیہ الرحمۃ و الرضوان نے ارشاد فرمایا تھا’اشرفیہ ہمارا وہ قلعہ ہے جسے پورے ہندوستان میں جہاں سے چاہو دیکھ سکتے ہو،اشرفیہ نے علما ، خطبا، ائمہ ، صوفیا، مصنفین، مؤلفین اور معلّمین کی صورت میں جو لعل و گوہر پیدا کیے ہیں،ان کی قیمت کے سامنے دنیا وی دولت کی قیمت ہیچ ہے۔ اشرفیہ کے تعلیمی و تعمیری اخراجات کثیر ہیں،
مختلف شعبوں میں اساتذہ اور دیگر ملازمین کی تعداد ساڑھے تین سو سے زائد ہے ــ اشرفیہ میں کثیر شعبے ہیں، حفظ و قراءت ، مولویت، عالمیت، فضیلت تخصص فی الفقہ ، تخصص فی الحدیث ، تخصص فی الأدیان ، تخصص فی الادب ، اور تربیت تدریس ،جن سے ہر سال کثیر تعداد میں حفّاظ و قرّا، علما و فضلا ، اور مناظر و محدّث، ادیب و مقرّر، اور معلّم و مدرّس پیدا ہوتے رہتے ہیں۔ عصری علوم کے بھی متعدد شعبے ہیں، پرائمری، ہائی اسکول، انٹر کالج، حافظِ ملت انسٹی ٹیوٹ آف انفارمیشن ٹیکنولوجی ۔ دینی رہنمائی اور دعوت و تبلیغ کے شعبوں میں شارحِ بخاری دار الافتا، مجلسِ شرعی، مجلسِ برکات، ماہ نامہ اشرفیہ، امام احمد رضا لائبریری کی خدمات گراں قدر اور نمایاں ہیں۔ اس کے علاوہ اشرفیہ ہاسپیٹل، عزیز المساجد وغیرہ مختلف شعبے ہیں۔ ان تمام شعبوں کے کثیر اخراجات ہیں، مختلف جہتوں میں تعمیری کاموں میں کثیر افراد سال بھر مسلسل مصروفِ عمل رہتے ہیں۔
الغرض جامعہ اشرفیہ مبارک پور کی ہمہ گیر اور گوناگوں دینی، علمی، تصنیفی و تبلیغی خدمات ناقابلِ فراموش ہیں، اس لیے اشرفیہ نہ صرف آپ کے تعاون کا بجا طور پر مستحق ہے ، بلکہ اشرفیہ کی خدمت دین کی خدمت اور اس سے محبت دین سے محبت ہے۔ لہٰذا ضرورت ہے کہ ہم اشرفیہ کا تن ، من ، دھن سے تعاون کریں اور اسے بلندی کے اُس مقام تک پہنچا دیں، جہاں ہمارے بزرگوں کا یہ قلعہ پوری دنیا کے لیے ہدایت کا مینار بن کر صبح قیامت تک چمکتا رہے۔اللہ تعالیٰ دین اسلام کے اس قلعہ کو قائم و دائم رکھے اور اس کے معاونین ، مخلصین ، محبین کو دین و دنیا کی سعادتیں نصیب فرمائے، اور دونوں جہاں میں شاد و آباد رکھے۔ آمین

ازقلم: محمد ناصر حسین مصباحی جامعہ اشرفیہ مبارک پور

اپنے وہاٹس ایپ پر تازہ ترین خبریں پانے کے لیے یہاں کلک کریںْ!