غریبوں،محتاجوں،یتیموں بیواؤں،حاجت مندوں کی دلجوئی کرنا اسلام کا بنیادی درس ہے: الحاج محمد سعید نوری
عزیزان گرامی!
رمضان المبارک کا مقدس مہینہ اپنی منزل کی طرف رواں دواں ہے۔یہی وہ مہینہ ہے جس میں اللہ تعالیٰ کی رحمتیں دوگنا ہوجاتی ہیں۔ یہی وہ مہینہ ہے جس میں نیکیاں کمانے کے راستے بے شمار ہیں لہذا صاحب استطاعت کو چاہئے کہ وہ غریبوں،ضرورت مندوں کی بھرپور مدد کریں یہی وہ کام ہے جو اللہ تعالیٰ کے نزدیک بہت ہی پسندیدہ ہے۔یہی وہ مہینہ ہے جس میں امیری وغریبی کا پتہ چلتا ہے۔صاحب استطاعت حضرات کو چاہئے کہ وہ اپنے آس پاس رہنے والے غربا کا خیال کریں۔کیونکہ اسلام نے دوسروں کی مدد کرنا ان کے ساتھ تعاون کرنا،ان کے روزمرہ کی ضرورت کی اشیاء فراہم کرنا اللہ رب العزت کو راضی کرنے کا عظیم نسخہ بتایا ہے۔اللہ تبارک وتعالی نے امیروں کو اپنے مال میں سے غریبوں کو دینے کا حکم دیا ہے۔صاحب استطاعت پر واجب ہے کہ وہ مستحقین کی بھرپور مدد کریں قرب خداوندی کا سب سے بڑا راستہ یہی ہے کہ مالدار لوگ اپنے مال کے ذریعہ اپنے قرابت داروں،حاجت مندوں بیماروں،معذوروں،محتاجوں،مسافروں،یتیموں،بیواؤں، بیماروں کی معاونت کریں۔ رب کی رحمت سے وہی لوگ فیضیاب ہوتے ہیں جو اپنے مال کو ضرورت مندوں پر خرچ کرتے ہیں۔
جو لوگ اللہ کی راہ میں اپنے مال و دولت کو خرچ کرتے ہیں اللہ تعالیٰ ان کی دولت کو دوگنا کردیتا ہے۔رمضان المبارک کے حسین موقع پر حضور معین المشائخ حضرت مولانا سید معین الدین اشرف اشرفی الجیلانی کچھوچھہ مقدسہ صدر آل انڈیا سنی جمیعۃ العلماء و صدر ٹی این آر بورڈ نے اپنے پیغام میں کہا کہ بیشک اسلام خیر خواہی کا مذہب ہے۔اسلام میں حقوق العباد کی اہمیت کو حقوق اللہ کی اہمیت سے بڑھ کر بیان کیا گیا ہے۔اور یہ حقیقت بھی ہے کہ بندے کو اس وقت زیادہ ہی خوشی میسر ہوتی ہے جب بندہ دوسروں کی خیر خواہی اور مدد کرتا ہے تو اسے اطمینان قلبی حاصل ہوتی ہے۔محافظ ناموس رسالت اسیر مفتئ اعظم الحاج محمد سعید نوری بانی و سربراہ رضا اکیڈمی نے اپنے جذبات واحساسات کا اظہار کرتے ہوئے فرمایا کہ ہمارے آقا و مولا حضور نبئی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے جہاں ضرورت مندوں کی ضرورتوں کو پورا کرنے کا حکم دیا ہے وہیں پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے عملی طور پر اس کام کو دنیا کے سامنے پیش بھی کیا ہے۔ضرورت مندوں کی ضرورتوں کو پورا کرنا اللہ رب العزت کے نزدیک بہترین عمل ہے۔اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے کہ کل مسلم أخوہ یعنی ایک مسلمان دوسرے مسلمان کا بھائی ہے جو شخص اپنے مسلمان بھائی کی مدد کرتا ہے تو اللہ تعالی اسکی ساری ضرورتوں کو پورا فرما دیا کرتاہے۔الحاج محمد سعید نوری صاحب نے مزید کہا کہ آج ہمارے معاشرے میں بےحسی اور بیجا اصراف عروج پر ہے جبکہ ہمیں فلاح انسانیت کی خاطر اپنا طرز زندگی بدل کر صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین کے نقش قدم پر چلنا چاہئے کیونکہ صحابہ کرام نے نبئی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم پر اپنے جان و مال کو اپنے بھائیوں پر قربان کرنے کو ہمہ وقت تیار رہتے تھے اسی طرح آج ہمیں بھی انہیں کے مشن کو اپنانے کی ضرورت ہے۔
رپورٹ: ظفرالدین رضوی ممبئی