سعادت گنج بارہ بنکی ،/20دسمبر(پریس ریلیز)قصبہ سعادت گنج کے محلہ پکڑیا میں منعقد آل انڈیا نعتیہ مشاعرہ میں تحریک صدارت پیش کرتے ہوئے مولانا غفران قاسمی نے کہا کہ نعت گوئی ایک مستقل اور بہت ہی نازک فن ہے۔ صحابہء کرام میں یوں تو کثیر تعداد میں شعرا موجود تھے ، لیکن ان میں سے تین حضرات حضرت حسان بن ثابت ، حضرت کعب بن مالک اور عبداللہ بن رواحہ شعرائے رسول اور شاعرانِ دربارِ رسالت کے لقب سے ملقب تھے۔ انہیں کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی مدحت میں کثرت سے اشعار کہنے کا موقع ملا۔ اور اس طرح سے زمانہء رسالت سے نعت گوئی کا مبارک سلسلہ شروع ہوا اور مرور زمانہ کے ساتھ اس میں مسلسل اضافہ ہی ہوتا رہا۔ چونکہ نعت نبی کی شان میں پڑھیں جاتی ہے اس لئے سامعین کے لئے یہ ضروری ہو جاتا ہے کہ نعت سنتے وقت بڑے ہی ادب و احترام سے بیٹھ کرسنیں تاکہ کسی قسم کی بے حرمتی نہ ہونے پائے۔ اس مشاعرے کی صدارت استاد الشعراء جناب طارق انصاری اور سرپرستی عالمی شہرت یافتہ شاعر جناب ذکی طارق نے فرمائی۔ مشترکہ طور پر کنوینر اظہارحیات ، نفیس انصاری ، اور نظامت کے فرائض جمیل اختر زیدپوری نے انجام دئے۔ اس پورے مشاعرے کے روح رواں اور آرگنائزر مولانا فرمان مظاہری تھے جنہوں اپنی انتھک کوششوں سے مشاعرے کو سجایا اور اس کا انعقاد کیا۔ اس مشاعرے میں ملک کے مشہور و معروف شعرائے کرام نے شرکت فرماکر اسے کامیابی کی بلندیوں تک پہونچایا جن میں سے منتخب اشعار اس طرح سے ہیں۔
کیوں نہ اس پہ زندگی اپنی ذکی واری کرے
وہ نبی جو سارے ہی نبیوں کی سرداری کرے
ذکی طارق بارہ بنکوی
جو سنتوں سے نبی کی چِمٹ چمٹ جائے
تو ایسے شخص سے جنت لِپٹ لِپٹ جائے
دل خیرآبادی
کاش اک بار دیارِ شہِ بطحا دیکھوں
روضہ شاہِ اْمم گنبد خضریٰ دیکھوں
تابش ریحان مئوی
نیزے خنجر نہ بھال والے ہیں
ہم نبی کے خیال والے ہیں
دین آقا پہ جان دے دیں گے
یہ جو حضرت بلال والے ہیں
سجاد اعظم لکھیم پوری
ہم بنے ہیں فقط خدا کیلئے
اس کے محبوب مصطفیٰ کیلئے
ظالموں آزما لو چاہے جب
ہم ہیں تیار کربلا کے لئے
کاوش ردولوی
ان کی یادوں میں ڈوبے ہوئے ہیں ان کا ہی تذکرہ کر رہے ہیں
خواب میں بھی نبی کے دیوانے مصطفیٰ مصطفیٰ کر رہے ہیں
کلیم طارق سیدنپوری
صحابہ سے کوئی پوچھے ذرا جلو ہ محمد کا
نظر بھر کر نہیں دیکھا کبھی چہرہ محمد کا
وسیم رامپوری
میں حادثات کو ہنس ہنس کے ٹال دیتا ہوں
سفر سے پہلے ہی صدقہ نکال دیتا ہوں
عمر عبداللہ قاسمی
ان کے علاوہ علی بارہ بنکوی ، فیصل رشیدی ، عبدالہادی فیضی ، مکی فراز ، آفتاب جامی رامپوری ، مشتاق بزمی ، سحرایوبی نے بھی اپنے اپنے کلام پیش کرکے مشاعرے میں چار چاند لگا دئے۔ مشاعرے میں ارشاد کامل پردھان انوپ گنج ، سیٹھ مشتاق ، سیٹھ عرفان انصاری ، اخلاق فیضی ، حارث شوکت ، راحت حسین ، عالم حیات سیٹھ اظہار نے شرکت فرمائی۔ اور مشاعرہ کمیٹی میں سے حافظ ابوشحمہ ، حافظ ابودرداء ، ابوہریرہ طارق ، حافظ اسامہ ، حذیفہ شکیل ، ارشاد بی ڈی سی ، حذیفہ محفوظ، نہال انصاری نے تمام شرکائے مشاعرہ کا شکریہ ادا کیا۔