دہلی شمالی مشرقی بھارت

حضرت عثمانی صاحب اور ان کے ساتھیوں کی ضمانت خارج

دہلی: 19 نومبر، ہماری آواز
السلام علیکم و رحمۃ اللہ
جیسا کہ آپ سب کو معلوم ہے کہ تحریک فروغ اسلام کے بانی و قومی صدر حضرت قمر غنی عثمانی صاحب اور آپ کے تین ساتھیوں کو پانی ساگر پولیس (تریپورہ) تحفظ دینے کے نام پر پولیس اسٹیشن لے گئی اور پھر جھوٹے الزامات لگا کر سنگین دفعات کے تحت جیل بھیج دیا۔

آج 18 نومبر کو 14 دنوں بعد اسیران تحفظ ناموس رسالت ﷺ کی جب مجسٹر یٹ کورٹ میں پیشی ہوئی تو پولیس کورٹ میں کچھ بھی ثابت نہ کرپائی لیکن تعصب کی بنیاد پر یہ کہکر ضمانت خارج کروادی گئی کہ ہمارے پاس کچھ تنظیموں کے لوگ آئے تھے اور یہ کہا کی یہ سب بااثر لوگ ہیں اگر یہ باہر جائیں گے تو ماحول خراب ہونے کا خدشہ ہے اس لئے انھیں ابھی ضمانت نہ دی جائے اور مجسٹریٹ نے اسی بنیاد پر ضمانت خارج کردی۔

عزیز احباب یہ کس قدر ظلم ہے کہ بے گناہ لوگ پہلے ہی اپنے 14 دن انکوائری کے نام پر جیل میں گزار چکے ہیں اب مزید ان کی بے گناہی ثابت ہونے کے باوجود انہیں کورٹ کے چکر لگانے پڑیں گے اور جیل میں وقت گزارنا پڑے گا ، یہ ظلم بالائے ظلم ہے اس لئے ہندوستان کی تمام سنی صحیح العقیدہ جماعتوں سے گذارش ہیکہ وہ اس ظلم کے خلاف آواز اٹھائیں ۔
یاد رکھیں یہ ہندوستانی دستور اور عام شہریوں کے حقوق کے ساتھ کھلے عام کھلواڑ ہے ، امن و امان بنا کے رکھنا حکومت کا کام ہے انتظامیہ کا کام ہے ، یہ کہاں کا انصاف ہیکہ ایک شخص کے جذبات کو بری طرح مجروح کیا جائے اس کے بعد اسی کو یہ کہکر جیل میں ڈال دیا جائے کہ آپ کے باہر جانے سے ماحول خراب ہونے کا اندیشہ ہے
لہذا اب عاشقان مصطفٰی باہر آئیں اور حکومت سے مطالبہ کریں کہ وہ مجرمین کو جیل میں ڈالے اور بے گناہوں کو باعزت رہا کرے ۔

عامر عارفین رضوی
جنرل سیکریٹری
تحریک فروغ اسلام الہند
9910647178

اپنے وہاٹس ایپ پر تازہ ترین خبریں پانے کے لیے یہاں کلک کریںْ!

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے