مدرسہ نظام العلوم جسولہ میں غوثیہ فلاح ملت فاونڈیشن دہلی کے زیر اہتمام پیغام محبت کانفرنس کا انعقاد
(پریس ریلیز ، دہلی، ٢٦مارچ ٢٠٢١ء)
سنجر سیستان میں بہترین زندگی گزارنے کے لئے سبھی آسائشیں حضرت سید معین الدین حسن چشتی کو میسر تھیں لیکن بارگاہ رسول سے انھیں بھارت کی اجنبی سر زمین پر صرف اسلامی پیغام محبت کا عملی مظاہرہ کرنے کے لئے بھیجا گیا جہاں کی زبان الگ، آب و ہوا مختلف، تہذیب و ثقافت جداگانہ اور مذہب و معاشرہ غیر اسلامی تھا، دنیا نے دیکھ لیا کہ ایک سنجری مومن نے اسلامی پیغام محبت کا وہ عملی کردار پیش کیا کہ آج بھارت کے سبھی مذاہب اور تہذیب و سماج کے لوگ اسے محبت سے اپنا غریب نواز مانتے ہیں اور حکومتیں امن و شانتی کا نمونہ تسلیم کرتے ہوئے خراج عقیدت پیش کرتی ہیں،
مدرسہ نظام العلوم مسجد غوثیہ جسولہ گاوں جامعہ نگر میں منعقد پیغام محبت کانفرنس میں خصوصی خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی سید محمد اشرف اشرفی جیلانی چیئر مین ورلڈ صوفی فورم دہلی نے مذکورہ خیالات کا اظہار کیا، انہوں نے سوشل میڈیا پر قیمتی وقت لگانے والے نوجوانوں سے کہا کہ وہاں بھی ایک مومن اسلامی تعلیمات سے آزاد نہیں ہوتا، اس لئے حدیث رسول ” مرنے والوں کی خوبیوں کا تذکرہ کرو” میں تعلیم دیے گئے پیغمبرانہ پیام محبت کو نہ بھولیں اور دوسروں سے ” کہاں گئے؟” کا سوال کرنے کے ساتھ اپنے آپ سے بھی سوال کر لیا کریں کہ میں نے اس سلسلے میں کون سا عملی اقدام کیا ہے؟
غوثیہ مسجد کے نائب امام مولانا غفران احمد خان کی تلاوت قرآن پاک سے اجلاس شروع ہوا، حافظ محمد بلال ، سید محمد ارقم اور مہمان نعت خواں قاری ریاض احمد دہلوی نے نعت خوانی کی سعادت حاصل کی اور مولانا محمد ظفر الدین برکاتی مصباحی نے نظامت کے فرائض انجام دیے، افتتاحی خطاب کرتے ہوئے مولانا مقبول احمد سالک مصباحی نے غوثیہ فلاح ملت فاونڈیشن کی دینی ملی اور سماجی فلاحی خدمات سے آگاہ کرتے ہوئے غوثیہ مسجد کے لئے مزید زمین کی حصول یابی سے متعلق کوششوں پر روشنی ڈالی، مسجد غوثیہ کے لئے مسجد سے متصل پچاس گز زمین کی حصول یابی میں اہل خیر کی مالی حمایت اور تعاون سے امید و اطمنان کا اظہار کرتے ہوئے اوکھلا کے مسلمانوں سے دل کھول کر مالی مدد کرنے کی درخواست کی اور حضرت اشرف میاں نے بھی بھرپور تعاون کرنے اور کرانے کا یقین دلایا، لمرا فاونڈیشن کے ڈائریکٹر مولانا اقلیم رضا مصباحی نے خطبہ استقبالیہ اور ہدیہ تشکر پیش کیا، التمش انصاری، صوفی ابو بکر اسماعیلی اور حافظ محمد تحسین رضا نے بھی اپنی خدمات پیش کیں، صلوۃ و سلام کے بعد حضرت اشرف میاں کی دعاؤں پر اجلاس ختم ہوا،
کانفرنس میں شہزادہ قائد اہل سنت غلام ربانی صاحب، عظیم اشرف اشرفی، حسین احمد شیرانی آبادی اور مقامی مسجدوں کے امام صاحبان اور عوام و خواص نے بڑی تعداد میں شرکت کیکی۔
فقط دعا گو
ظفر الدین برکاتی
دہلی