گوپامؤ/ ہردوئی: 19 مارچ، ہماری آواز(یاسر قاسمی)
ملعون وسیم رضوی کی عرضی کی مذمت کرتے ہوئے گوپامؤ کے علماء نے عرضی خارج کرنے کی سپریم کورٹ سے اپیل کی ہے، جمعیت علماء گوپامؤ کے صدر مولانا محمد شاہد قاسمی نے اپنے خطاب میں کہا اس مقصد سے عرضی داخل کرنا کہ قرآن کی آیتوں پر پابندی عائد کی جائے جو اس کی نظر میں ہندستان کے آئین سے ٹکراتی ہیں، یہ مستقل فتنہ اور بذات خود مفاد عامہ کے لیے سخت نقصان دہ ہے،جس سے ملک کے امن و امان کو زبردست خطرہ لاحق ہوگا۔ انہوں نے کہا سبھی مذاہب کے پیشواؤں کو متوجہ ہونے کی ضرورت ہے کہ اسے محض قرآن مجید پر حملہ نہ سمجھا جائے بلکہ اس طریقہ سے تمام مذاہب کی مقدس کتابوں پر حملے کی راہ ہموار ہوتی ہے، اس لیے ضروری ہے کہ اہل مذاہب بلاتفریق، مذہب دشمن عناصر کے خلاف متحدہوں اور ان کے عزائم کو ناکام بنائیں۔محلہ پروا بڑا بازار کی مسجد قناعتی میں مولانا محمد شاہد نے اپنے بیان میں عدالت سے درخواست کی ہے کہ عدالت عظمیٰ پہلی سماعت میں وسیم رضوی کی عرضی کو خارج کر تے ہوئے اس ملعون پر بھاری جرمانہ لگائے ، مرکز مسجد میں مولانا شمس الدین نے لال مسجد میں مولانا عرفان ندوی مقّدمہ والی مسجد میں مولانا حمایت اللہ ندوی نےمسجد خیر اللہ شاہ میں مولانا افضال نےجامع مسجد میں مولانا سعدان قاسمی مسجد قریشیان میں مولانا صدیق قاسمی اور درگاہ اعزازالدین سرخ مسجد میں مولانا عبدالرحمن جامعی نے اپنے خطبات میں ملعون وسیم رضوی کی عرضی کی مذمت کی۔