حیدرآباد: 5 / مارچ (راست) سیدنا امام جعفر صادقؓ کے فضائل و مناقب بے حساب،کمالات اور خوارق عادات پورے عالم اسلام میں مشہور ہیں،آپؓ کی امامت، بزرگی اور سیادت پر جمہور کا اتفاق ہے،ملت نبوی کے سلطان، دین مصطفوی کی برہان،صاحبان عشق و محبت کے پیشوااور اہل ذوق کے پیش روہیں۔سیدناامام جعفر صادقؓ کے اخلاق کریمانہ و ایثاروقربانی کے بے شمارواقعات سیر وتاریخ میں موجود ہیں،آپؓ سے تعلق ایمان میں اضافہ کا باعث ہے۔ان خیالات کا اظہار نبیرۂ حضرت سید زر د علی شاہ صاحب مہاجر مکی مولانا سید محمد علی قادری الہاشمی ممشاد پاشاہ بانی و صدر مرکزی مجلس قادریہ نے قبل ازجمعہ جامع مسجد خواجہ گلشن، مہدی پٹنم اور مسجد محمودیہ ناغڑ، یاقوت پورہ میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مولانا ممشاد پاشاہ نے کہا کہ سیدنا امام جعفر صادق ؓ علم و عمل ظاہر و باطن، عبادات، مجاہدہ و ریاضت میں پوری امت کے متفقہ امام ہیں، آپ کے کمالات اور خوارق عادات پورے عالم اسلام میں مشہور ہیں۔ ائمہ اہلبیت میں چھٹے امام ہیں،آپؓ کے نام نامی جعفر کا معنی نہر کے ہیں گویا آپ کا نام ہی اس بات کا اعلان ہے کہ آپ کے علم و کمالات سے دنیا سیراب ہوگی۔کنیت ابو عبداللہ و ابو اسماعیل ہے جبکہ لقب صادق، فاضل، طاہر اور کامل ہیں جن میں سے مشہور ترین لقب صادق ہے، والد بزرگوارحضرت سیدنا امام محمد باقرؓ ابن حضرت سیدنا امام سیدنا زین العابدینؓ اور والدہ حضرت ام فردہؓ خلیفہ راشد سیدنا ابوبکر صدیقؓ کی پوتری اور نواسی ہیں۔سیدناامام جعفر صادقؓ نے خاندانی روایات کے مطابق ظاہر ی و باطنی علوم کی تحصیل و تکمیل اپنے والد بزرگوار سیدناامام محمد باقرؓ اور دادا محترم سیدناامام زین العابدینؓ اوراپنے نانا فقیہ مدینہ منورہ حضرت قاسم بن محمد بن ابوبکر الصدیق ؓ سے حاصل کئے۔آپؓ کی ذات اخلاق وعادات مصطفی اور حسن مصطفی کا حسین امتزاج تھی، حضرت ابونعیم اصفہانیؓ حضرت عمر بن مقدامؓ سے روایت کرتے ہیں کہ جب بھی حضرت امام جعفر صادق ؓ کو دیکھتا تھا تو مجھے خیال ہوتا تھا کہ یہ انبیاء کرام کی نسل سے ہیں۔ آپؓ کی ریاضت و عبادت اور مجاہدے مشہور ہیں،حضرت امام مالکؓ فرماتے ہیں، میں ایک زمانے تک آپ کی خدمت مبارکہ میں آتا رہا۔ میں نے ہمیشہ آپ کو تین عبادتوں میں سے کسی ایک میں مصروف پایا یا توآپ نماز پڑھتے ہوئے ملتے یا تلاوت قرآن میں مشغول ہوتے یا پھر روزہ دار ہوتے۔اس درجہ مستجاب الدعوات و کثیر الکرامات تھے کہ جب بھی آپؓ کو کسی چیز کی ضرورت محسوس ہوتی تو آپ ؓ دست بدعا ہوتے کہ اے میرے رب! مجھے فلاں چیز کی حاجت ہے،آپؓ کی دعا ختم بھی نہیں ہوتی وہ چیز آپؓ کے پہلو میں موجود ہوتی۔سیدنا امام جعفرصادقؓ کی درس گاہ عالیہ کی عظمت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ مسند تدریس پر پنجتنی فیضان لے کر آپ جلوہ گر ہیں تو حضرت امام اعظم ابو حنیفہؓ، حضرت امام مالکؓ، حضرت یحییٰ ابن سعیدؓ، حضرت ابن جریحؓ، حضرت سفیان ثوریؓ، حضرت سفیان ابن عیینہؓ، حضرت شعبہؓ، حضرت ابو ایوب سختیانی ؓ آپؓ کے حلقہ تلامذہ میں شامل ہیں۔آپ کے ارشادات عالیہ ہیں کہ کوئی توشہ پرہیزگاری سے افضل نہیں، خاموشی سے احسن کوئی چیز نہیں، جہالت سے زیادہ مضر کوئی دشمن نہیں،جھوٹ سے زیادہ بری کوئی بیماری نہیں، جو شخص ہر کس نا کس کے ساتھ اٹھتا بیٹھتا ہے وہ سلامت نہیں رہتا ہے اور جو برے راستے پر جاتا ہے اسے اتہام لگتا ہے۔مولانا ممشاد پاشاہ نے مزید کہا کہ شریعت مطہرہ میں اپنے کسی بھی نیک عمل کا ثواب کسی فوت شدہ یا زندہ مسلمان کو پہنچانا ایصال ثواب کہلاتا ہے اور یہ جائز و مستحسن ہے، جس کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جاسکتا،اس سے نیک لوگوں کے درجات بلند ہوتے ہیں،گناہ گاروں کے گناہ معاف ہوتے ہیں اور اہلِ قبر سختی یاعذاب میں مبتلاہو ں تونجات مل جاتی ہے یااس میں تخفیف ہوجاتی ہے، اور ایک غرض یہ بھی ہوتی ہے کہ خود ایصال ثواب کرنے والا اجر وثواب کا مستحق ہواس لئے کہ ایصالِ ثواب کرنے والا بھی اجر وثواب سے محروم نہیں رہتا اس کے عمل کا اجر اس کے لئے بھی باقی رہتا ہے بلکہ ان سب کی گنتی کے برابرنیکیاں ملتی ہیں جن کو اس نے ایصالِ ثواب کیا ہوتا ہے۔ ایصال ثواب کی ایک صورت یہ بھی ہوتی ہے کہ کسی کے حق کی ادائیگی یااس کے احسان کا بدلہ دینا ہوتا ہے جیسے اہل بیت اطہار کوایصال ثواب کرنا افراد اہل بیت اطہار کے احسان امت مسلمہ پربے حد و بے شمار ہیں جن سے وابستگی تحفظ ایمان کے لئے ضروری ہے اوران کی نیازوں کا اہتمام کرنایا اس میں شریک ہونا بلا شبہ جائز و مباح مستحسن امر ہے اور اس کا انکار محض جہالت و عناد ہے جیسے بائیس رجب المرجب کودنیا بھر میں مسلمان سیدنا امام جعفر الصادق ؓ کی نیاز کا اہتمام کرتے ہیں یہ نیاز بڑی برکت وخیر والی نیاز ہے اور کونڈوں کی نیاز سے معروف ہے۔
متعلقہ مضامین
حضوراقدسﷺ تمام علوم و فنون کا سر چشمہ۔ آپ کی اُمیت آپ کا منفرد اعزاز۔ مولانا ممشاد پاشاہ کا خطاب
حیدرآباد: 27 ستمبر ( راست)حضوراقدس صلی اللہ علیہ وسلم کو اللہ تعالیٰ نے انسانیت کے لئے ہدایت و رہنمائی کا سرچشمہ بناکر بھیجا ،حضوراقدس صلی اللہ علیہ وسلم ان پڑھ نہیں تھے بلکہ تلمیذالرحمٰن تھے بارگاہ الٰہی سے پڑھ کر آئے تھے ،ایسا پڑھے کہ کسی سے پڑھنے کے محتاج ہی نہیں تھے ۔یہ حضوراقدس […]
زندگی کا حقیقی نظام العمل مرتب کرنے کے لیے ماہ رمضان بہترین ذریعہ! عبادتوں کو بندگی کے ساتھ لازم و ملزوم بنایا جائے۔ مولانا ممشاد پاشاہ کا خطاب
حیدرآباد: 9 اپریل، ہماری آواز(راست) اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے جلد ہی ہم پر ماہ رمضان المبارک اپنی رحمتوں و برکتوں کے ساتھ سایہ فگن ہونے والا ہے، ویسے تو سبھی دن اللہ کے، رات بھی اسی کی ہیں، لیکن اس کی رحمت اپنے بندوں کو نوازنے کے لیے بہانے ڈھونڈتی رہتی ہے۔اب […]
حضرت محدث دکن رحمۃ اللہ علیہ عرب وعجم میں نقشبندیت اور حنفیت کے ترجمان و نقیب
آپ بلند پایہ محدث، صاحب بصیرت فقیہ اور روحانی پیشوا۔ مولانا ڈاکٹر مفتی حافظ سید احمد غوری نقشبندی کا خطاب حیدرآباد۔ 19/ اکتوبر (راست) عارف باللہ ابو الحسنات حضرت سید عبد اللہ شاہ نقشبندی مجددی قادری محدث دکن رحمۃ اللہ علیہ ایک بلند پایہ محدث، صاحب بصیرت فقیہ، اور روحانی پیشوا تھے، جنہوں نے اپنے […]