بلگرام/ ہردوئی: 18 فروری، ہماری آواز(نامہ نگار)
کسان ملک کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں اس ہڈی کو توڑ کر معیشت کھڑی نہیں کی جا سکتی یہ باتیں کسان یونین بھانو کے ریاستی سکریٹری قاری عبدالمعید چودھری نے ایک اخباری بیان میں کہیں۔
انہوں نے کہا مرکزی حکومت کے ذریعہ لائے گئے تینوں زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کی تحریک ملکی سطح پر مہینوں سے جاری ہے ، جس پر مرکزی حکومت کا رویہ کسانوں کے تئیں کہیں سے بھی ذمہ دارانہ نظر نہیں آتا، حکمراں جماعت کے حامی کسانوں کو لگاتار بدنام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔ جب کسان ان تینوں قانون سے خوش نہیں تو حکومت ان قوانین کو زبردستی کیوں نافذ کرنے پر بضد ہے، یہ بات سچ ہے ہیکہ آزادی کے بعد سے اب تک سب سے زیادہ خسارہ کسانوں کو ہوا۔ کسان کو یہ حق حاصل نہیں کہ وہ اپنی فصل کا دام خود طے کر سکے ۔اب حکومت ان قوانین کے ذریعہ کسانوں کو کارپوریٹ کے حوالے کردے گی تو کسان کے مستقبل کا کیا ہوگا ۔
انہوں نے اپیل کی کہ حکومت ان قوانین کو رد کرے اور ایم ایس پی پر قانون بنائے۔