تعلیمی گلیاروں سے راجستھان

یومِ آزادی: اتحاد، مساوات اور ترقی کے عہد کا دن: مولانامحمدشمیم احمد نوری مصباحی

سہلاؤ شریف/راجستھان (پریس ریلیز)

آج ہندستان اپنی آزادی کا 79واں سالگرہ نہایت شوق اور مسرت و شادمانی کے ساتھ منا رہا ہے۔ مگر یہ دن صرف خوشی اور جشن کا نہیں، بلکہ ان جانثاروں کی یاد کا دن ہے جنہوں نے غلامی کی تاریک رات کو چیر کر آزادی کا سورج طلوع کرنے کے لیے اپنی جانیں قربان کر دیں۔ وہ مردانِ حُر جن کے قدم کبھی جبر کے آگے نہ لرزے، جنہوں نے پھانسی کے پھندے کو ہنسی خوشی گلے کا ہار بنایا، اور قید و بند کی صعوبتوں کو اپنی آزادی کی قیمت سمجھ کر قبول کیا۔ یہ ان پاکیزہ لہو کی قربانیوں کا تقاضا ہے کہ ہم اس آزادی کو محض ایک تحفہ نہیں بلکہ ایک امانت سمجھیں، اور اس کے تحفظ و استحکام کو اپنی اولین ذمہ داری جانیں۔

مذکورہ خیالات کا اظہار مغربی راجستھان کی عظیم وممتاز اور علاقۂ تھار کی مرکزی دینی وعصری درسگاہ "دارالعلوم انوار مصطفیٰ سہلاؤ شریف،باڑمیڑ کے ناظم تعلیمات،معروف عالم دین وقلم کار ادیب شہیر حضرت مولانا محمدشمیم احمد صاحب نوری مصباحی نےپریس ریلیز کے ذریعے کیا۔

حضرت مولانا محمد شمیم احمد صاحب نوری مصباحی نے مزید کہا کہ آزادی کے اس طویل سفر کے باوجود، ہمارا ملک آج بھی بھوک مری، بیروزگاری، غربت، تعلیمی پسماندگی اور سماجی ناہمواری جیسے کرب ناک مسائل سے دوچار ہے۔ ایک طرف چند مٹھی بھر سرمایہ دار پورے ملک کی دولت پر قابض ہیں، جبکہ دوسری طرف محنت کش عوام دو وقت کی روٹی کے لیے ترس رہے ہیں۔ اقلیتوں اور محروم طبقات کے حق میں مساوات کے نعرے تو بلند ہوتے ہیں، مگر عملی طور پر ان کے حقوق سلب کرنے کی سازشیں جاری ہیں۔ فرقہ پرستی اور تنگ نظری کی زہریلی ہوائیں ہمارے قومی اتحاد اور ہندوستان کی اصل روح کو کمزور کر رہی ہیں۔

انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ برسوں میں کچھ ایسے عناصر سرگرم ہوئے ہیں جو محض شک اور گمان کی بنیاد پر بے گناہ انسانوں کا خون بہانے سے دریغ نہیں کرتے۔ کہیں اخلاق، کہیں جنید، کہیں پہلو خان، اور نہ جانے کتنے ہی بے قصور، اس سفاک سلسلے کی خونچکاں داستان کا حصہ بن چکے ہیں۔ یہ وہ ہندوستان نہیں جو ہمارے جانبازوں اور قربانی دینے والے سپوتوں کے خوابوں میں بسایا گیا تھا۔ ان کے خوابوں کا ہندوستان ایک ایسا ملک تھا جہاں امن ہو، مساوات ہو، رواداری ہو اور بھائی چارہ ہو۔

لہٰذا آج ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم سب، بطور ہندوستانی، یہ عہد کریں کہ:
ہم ہر قسم کی فرقہ واریت، نفرت اور تعصب کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے۔
ترقی کے ثمرات سب تک پہنچانے کے لیے سماجی و معاشی انصاف کو یقینی بنائیں گے۔
اقلیتوں، دلتوں، پسماندہ اور کمزور طبقات کو مساوی مواقع فراہم کریں گے۔
ہندوستان کو دنیا میں امن، انصاف اور ترقی کی روشن علامت بنائیں گے۔
اوریومِ آزادی کا پیغام یہی ہے کہ آزادی کا مطلب صرف غلامی سے نجات نہیں، بلکہ ایسا ماحول قائم کرنا ہے جہاں ہر شہری کو عزت، انصاف، خوشحالی اور مساوات میسر ہو۔ یہ ہمارا اجتماعی عہد ہے کہ ہم اس وطن کو ایسا ہندوستان بنائیں گے جو قربانی دینے والوں کے خوابوں کی حقیقی تعبیر ہو۔

اپنے وہاٹس ایپ پر تازہ ترین خبریں پانے کے لیے یہاں کلک کریںْ!

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے