مہاراشٹرا

شاہی جامع مسجد سنبھل کے سروے کے نام پر مسلمانوں کا قتل انصاف کا قتل ہے۔ رضا اکیڈمی

یوپی حکومت سنبھل کے شہید سات مسلم نوجوانوں کے گھر والوں کو ایک ایک کروڑ روپے معاوضہ دے۔ علمائے اہلسنت ممبئی

ممبئی۔آل انڈیا سنی جمعیۃ العلماء کے صدر دفتر میں سنبھل فرقہ وارانہ تشدد کو لیکر اسیر مفتئ اعظم الحاج محمد سعید نوری بانی رضااکیڈمی کی صدارت میں ایک اہم نشست رکھی گئی جس میں الحاج محمد سعید نوری صاحب نے علمائے اہلسنت کی موجودگی میں مرکزی و صوبائی حکومتوں سے پر زور مطالبہ کیا کہ سنبھل شاہی جامع مسجد کے سروے کو لیکر جو فساد برپا ہوا اس کی پوری ذمے داری سروے ٹیم پر ہے وہیں مزید متشدد و جنونی وکیل ہری شنکر جین جو ہر قدیم مساجد و درگاہ و مسلم اداروں پر گندی نظریں جمائے ہوئے ہے ایک کے بعد ایک قدیم مسجدوں کے خلاف پٹیشن داخل کرکے سروے مافیا بنا ہوا اسی نے ایک حملہ آور لشکر لیکر متنازع نعرہ لگاتے ہوئے سنبھل میں دہشت کا ماحول پیدا کیا جس پر مسلمانوں نے صبروتحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس اشتعال انگیزی کو روکنے کی ممکنہ کوشش کی لیکن شرپسندوں کے ارادے ہی کچھ اور تھے جس پر سنبھل میں فساد پھوٹ پڑا اور دیکھتے ہی دیکھتے سات مسلم نوجوانوں کو یوپی پولیس نے گولیوں سے بھون ڈالا جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ پولیس نے پھلے ہی سے یہی منصوبہ بنا رکھا تھا جس پر یوپی پولیس کے ساتھ وکیل ہری شنکر جین کو سات بے قصور مسلم بچوں کے قتل کا ملزم بنایا جائے نوری صاحب نے مزید کہا کہ جانبحق ہونے والے مسلم نوجوانوں کے ورثاء کو ایک ایک کروڑ روپے معاوضہ ساتھ ہی گھر کے ایک فرد کو سرکاری نوکری دی جائے مزید بے قصور مسلمانوں کی گرفتاری فوراً روکی جائے ورنہ سنبھل کے حالات مزید کشیدہ ہوں گے یوگی حکومت اور انتظامیہ غیر جانبدارانہ تحقیقات کرائے اور جن لوگوں فساد برپا کیا ان پر قومی سلامتی ایکٹ لگایا جائے منعقدہ میٹنگ سے مولانا خلیل الرحمٰن نوری نے کہا کہ سروے کے نام پر مسلمانوں کے قتل کا سروے ہوا ہے جس میں یوگی حکومت براہ راست ملوث ہے ہمارا مطالبہ کہ بہرائچ اور سنبھل کے فسادات کو پیش نظر رکھ کر فوری طور پر برخاست کرکے صدر راج نافذ کیا جائے مولانا امان اللہ رضا نے ملک کی اپوزیشن پارٹیوں سے مطالبہ کیا کہ کب تک مسلمانوں کے خون سے سڑکوں کو سرخ کیا جائے گا انہیں کھل کر آئین کی روشنی میں اقلیتوں کے جان و مال کے تحفظ کے لئے سخت گیر آواز اٹھانی چاہئے دیگر علماء نے بھی اس طرح کے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے یوگی حکومت کو برخاست کرنے کا مطالبہ کیا میٹنگ میں ممبئی عظمیٰ و مضافاتی علاقوں سے علمائے اہلسنت نے اپنی شرکت درج کی مولانا فرید الزماں صاحب مفتی ابراہیم آسی مولانا محمد عباس رضوی مولانا منظر حسن اشرفی مولانا خلیل اللہ سبحانی مولانا عبدالرشید سبحانی مولانا امجد رضوی دھاراوی قاری عبدالرحمن ضیائی قاری محمد سعید اشرفی مولانا ظفر الدین رضوی پیر زادہ حضرت سبطین رضا ایوبی مولانا نوشاد مولانا شہباز خان قاری ارشاد نظامی صوفی توکل اشرفی مولانا مہدی حسن مضطر مولانا صوفی محمد عمران مصطفوی جناب برکات بھائی جناب ناظم خان مولانا ارشد اشرفی وغیرہ موجود رہیں۔

اپنے وہاٹس ایپ پر تازہ ترین خبریں پانے کے لیے یہاں کلک کریںْ!

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے