سنبھل کی جامع مسجد میں ہوئے واقعات کی شدت سے مذمت کرتے ہیں۔: الحاج محمد سعید نوری
ممبئی: (اسٹاف رپورٹر ) دو ٹانکی سنی مسجد بلال میں ، سنبھل کی جامع مسجد کے سروے کو لیکر تشدد اور اس میں چار افراد کی شہادت پر ایک ہنگامی مٹنگ آل انڈیا سنی جمعیۃ العلما ءاور رضا اکیڈمی کی جانب سے رکھی گئی ۔ جس کی سر پرستی و صدارت پیر طریقت رہبر شریعت قائد اہل سنت ، حضرت علامہ مولانا الحاج الشاہ سید معین الدین اشرف اشرفی جیلانی صاحب سجادہ خانقاہ عالیہ کچھوچھہ مقدسہ و صدر آل انڈیا سنی جمعیۃ العلما نے فرمائی اور قیادت بانی رضا اکیڈمی الحاج محمد سعید نوری نائب صدر آل انڈیا سنی جمعیۃ العلما نی کی ۔ مٹنگ کا آغاز قاری نظام الدین اشرفی نے تلاوت کلام پاک سے کیا ۔ کثیر تعداد میں علما ائمہ اور دانشوران نے شرکت فرمائی ، معین المشائخ نےپُرزور انداز میں واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ عبادت گاہوں کی حفاظت کے لئے ہم ہر ممکن قدم اٹھانے کے لئے تیار ہیں،یہ ایک سوچھی سمجھی سازش کا حصہ ہے ، قانون کے دائرے میں عبادت گاہوں کو بچانے کے لئے لائحہ عمل تیار کیا جائے گا، سروے کا مطلب تشدد اور قتل نہیں ہے بلکہ پر امن طریقے سے اس کاحل نکالنا چاہئے تھا ۔ آپ نے قوم کے نام پیغام دیتے ہو ئے کہا کہ اب قوم کو متحد ہو نے کی سخت ضرورت ہے فروعی مسائل میں نہ الجھ کر ملی اور تعمیری کاموں پر توجہ دینے کی ضرورت ہے ۔ اگر سوجھ بوجھ سے کام نہ لیا گیا اور کوئی مستحکم قدم نہ اٹھایا گیا تو ایسے مزید واقعات ہو سکتے ہیں ۔ قوم کے لیڈران اور دانشوروں کو سر جوڑ کر بیٹھنے کی ضرورت ہے ، آپ نے مزید کہا کہ اس طرح کے واقعات سےملک کی سالمیت کو بھی خطرہ لاحق ہو سکتا ہے ۔ اس طرح سے من مانی کرنا جمہوریت کے بھی منافی ہے ۔ حکومت کو فوری قدم اٹھاتے ہوئے اس کی جانچ کمیٹی تشکیل دینی چاہئے ، رضا اکیڈمی کے بانی الحاج محمد سعید نوری نے کہا جس مسجد کی یہ بات کر رہے ہیں یہ سوسال پرانی مسجد ہے انگریز کے دور حکومت میں مسجد کے حق میں فیصلہ آیا تھا ، آج اس کا سروے کیا جارہا ہے ، کچھ متعصب یہ دعوی کرتے ہیں کہ مسجد کے نیچے مندر ہے اگر صورت حال یہی رہا تو ہر مسلمان کے گھر کے نیچے انہیں مندر دکھائی دےگا ۔ اب خاموش بیٹھنے کا وقت نہیں ہے ،مسلمانوں کے صبر کا امتحان نہ لیا جائے ، ضرورت پڑ نے پر قانونی کار روائی کرکے ہم سڑکوں پر بھی اتر سکتے ہیں ، ہر ممکنہ قدم اٹھانے کے لئے تیار ہیں ، آپ نے مزید کہا کہ بہت جلد جائے وقوع کا دورہ کر کے علمائے کرام شہید ہونے والے افراد کے گھر والوں سےملاقات کریں گے ۔ حسینی اشرفی جامع مسجد کے خطیب و امام مولانا محمد عمر صوفی صاحب نے کہا کہ ایسے واقعات کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے ، اس مٹنگ میں جو بھی لائحہ عمل تیا ر ہو گا ہم اس کی تائید کرتے ہیں ، سنی مسجد بلال کے خطیب وامام مولانا قاری مشتاق احمد تیغی صاحب نے کہا معین المشائخ کے بیان کی ہم تائید کرتے ہیں ہم تمام علما اور ائمہ معین مشائخ کے ساتھ ہیں اس معاملے میں جو بھی حکم ہو گا اس پر عمل پیرا ہوں گے ۔ مولانا عبدالرحیم اشرفی نے کہاکہ ایسے واقعات مستقبل میں نہ ہو اس کے لئے ٹھوس قدم اٹھانے کی ضرورت ہے ۔ پولیس کے گولی چلانے پر ہم مذمت کرتے ہیںمعین المشائخ کا جو بھی حکم ہوگا علما اس کی تعمیل کریں گے ۔ مولانا آسی صاحب نے کہا کہ سروے کو لیکر پولیس کا گولی چلانا وہاں کی حکومت کی شہ نظر آرہی ہے ۔ آپ نے مزید کہا کہ معین المشائخ کا جو بھی اقدام ہو گا ہم ان کے شانہ بشانہ ہیں ۔ اس مٹنگ میں موجود تمام علما اور ائمہ نے معین المشائخ کے بیان کی تائیدو حمایت کی ۔ آخر میں معین المشائخ نے شہدا کی مغفرت اور زخمیوں کی شفا کے لئے دعا کی۔