مارہرہ شریف
انتہائی رنج و الم کے ساتھ اشکوں میں لپٹی یہ خبر دی جارہی ہے کہ نبیرۂ سرکار احسن العلما،برادر زادۂ سرکار امین ملت،شہزادۂ سید افضل میاں ،حضرت سید برکات احمد برکاتی صاحب کا آج ہارٹ اٹیک کی وجہ سےاچانک انتقال ہوگیا۔انا للہ وانا الیہ راجعون۔
موصوف مرحوم ابھی نوجوان تھے۔اپنے والد گرامی کے انتقال کے غم سے ابھی یہ پوری طرح سے نکل بھی نہ پائے تھے کہ خود داعی اجل کو لبیک کہہ گئے۔آپ غالبا نائب تحصیل دار کے عہدے پر فائز تھے۔بچپن سے ہی نہایت ذہین و فطین اور متحرک و فعال تھے۔مخدوم گرامی سیدی سرکار امین ملت مدظلہ النورانی کے چھوٹے شہزادے،مخدوم مکرم حضرت سید ڈاکٹر محمد عثمان میاں صاحب برکاتی زید مجدہ کے ہم عمر تھے۔کمسنی میں جب بھی موصوف مرحوم اپنی والدہ مکرمہ (جو حضرت امان میاں صاحب اور حضرت عثمان میاں صاحب کی سگی چچی ہونے کے ساتھ سگی خالہ بھی ہیں ) کی معیت میں سرکار امین ملت کے گھر "ماشاءاللہ منزل "واقع کبیر کالونی علی گڑھ آتے تو نماز کے وقت حضرت سید عثمان میاں صاحب کے ساتھ قادری مسجد نماز پڑھنے ضرور آتے،یہاں کے امام صاحب جناب قاری جاوید صاحب برکاتی کو چونکہ حضرت سید عثمان میاں صاحب ناظرہ قرآن کریم اور ابتدائی اردو کے اسباق سناتے تھے مگر کبھی کبھی راقم بھی سبق سن لیا کرتا تھا۔راقم اس وقت علی گڑھ میں زیر تعلیم تھا اور قادری مسجد ہی میں رہتا تھا۔حضرت سید برکات میاں مرحوم بھی حضرت عثمان میاں صاحب کے ساتھ ناظرہ قرآن کا سبق شوق کے ساتھ سنا دیا کرتے تھے۔
حضرت سید عثمان میاں صاحب کا اس وقت بچپن میں یہ شوق بھی تھا کہ کبیر کالونی علی گڑھ میں واقع اس قادری مسجد کی صفائی کا بہت خیال رکھتے،مسجد کے پڑوس میں رہنے والے اپنے ہم عمر دوتین بچوں کے ساتھ شوق و ذوق کے ساتھ کبھی مسجد کی صفائی کرتے تو کبھی دھلائی،برکات میاں صاحب مرحوم بھی جب آتے تو وہ بھی عثمان میاں صاحب کے ساتھ مسجد کی خدمت میں لگ جاتے۔
جامعہ البرکات میں جب باضابطہ تعلیم شروع ہوئی اور پہلی بار جب یھاں کے ہاسٹل "پیم کاش” میں طلبہ کی رہائش کا آغاز ہوا تو اس پہلی کھیپ میں حضرت سید برکات میاں مرحوم بھی تھے۔
اللہ رب العزت برکات میاں صاحب مرحوم کی بے حساب مغفرت فرمائے، واقعی خانوادہ برکاتیہ کے لئے یہ صبر آزما اور مشکل وقت ہے۔ابھی چند برس ہی ہوئے کہ ان سرکاروں نے موصوف مرحوم کے والد گرامی سید افضل میاں صاحب کا صدمہ برداشت کیا تھا اور اب اپنے پیارے بھائی کے گھر کے واحد چشم و چراغ، پیارے بھائی کی پیاری نشانی یعنی جوان بھتیجے کی اچانک موت کے اندوہناک صدمہ کا سامنا کرنا پڑ گیا۔اللہ رب العزت حضرت امین ملت، حضرت شرف ملت ،حضرت رفیق ملت ،برکات میاں صاحب کی والدہ مکرمہ و ہمشیرہ صاحبہ ،حضرت سید امان صاحب، حضرت سید عثمان میاں صاحب اور خانوادہ برکاتیہ کے سبھی حضرات کو صبر جمیل عطا فرمائے۔آمین بجاہ سید المرسلین خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وآلہ واصحابہ اجمعین۔
نوٹ نماز جنازہ آج بعد نماز مغرب مارہرہ مقدسہ میں ادا کی جائے گی
شریک غم
گدائے آستانہ برکاتیہ
محمد سلیم بریلوی
خادم یادگار اعلیحضرت جامعہ رضویہ منظر اسلام بریلی شریف۔
17/جمادی الاولی 1446ھ/20/نومبر 2024 ء