حیدرآباد و تلنگانہ

ڈاکٹر مفتی سید احمد غوری نقشبندی نے پیش کی حضرت ڈاکٹر سید خسرو حسینی کو خراج عقیدت

حیدرآباد: 11نومبر (راست) مولانا ڈاکٹر مفتی حافظ سید احمد غوری نقشبندی نائب شیخ المعقولات جامعہ نظامیہ وڈائرکٹر مرکز انوار السنتہ برائے اسلامی تحقیقات نے حضرت علامہ مولانا ڈاکٹر سید خسرو حسینیؒ کی رحلت پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حضرت ڈاکٹر سید خسرو حسینی کی وفات ملک وملت کے لئے ایک ناقابلِ تلافی نقصان ہے۔ آپ ایک عہد سازشخصیت تھے،وہ بہترین مصلح اور دوراندیش مفکر تھے۔ آپ کے علمی شغف اور علم دوستی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ آپ کی خصوصی توجہات کے نتیجہ میں حضرت خواجہ بندہ نوازؒ کی اسرار ومعارف حقائق ودقائق سے مملو کی عظیم الشان کتاب تفسیر الملقط منصہ شہود پر آئی۔ اس کے علاوہ آپ نے اس کتاب کے عوامی استفادہ کے لیے اس کا اردو ترجمہ بھی کروایا۔ آپ کی سعی پیہم اور جہد مسلسل کا نتیجہ ہے آج گلبرگہ شریف میں تعلیمی اداروں کا نیٹورک نظر آرہا ہے۔ حضرت ڈاکٹر سید خسرو حسینیؒ اپنی دینی وجاہت، نسبی شرافت، اور علمی لیاقت کے باوجود کمال درجے کے متواضع تھے۔ آپ سے ملاقات کرنے والا دلی تسکین پاتا ، چہرے پر وقار و متانت نمایاں رہتی تھی۔ آپ نے خانقاہی نظام کے فروغ میں کلیدی کردار ادا کیا، آپ نباض صاحب بصیرت مفکر بھی تھے اور حق شناس بزرگ بھی،حضرت ڈاکٹر سید خسرو حسینیؒ کی رحلت ملت اسلامیہ کے لیے ایک عظیم نقصان ہے۔ آپ کی علمی، تحقیقی، روحانی، سماجی، اور فلاحی خدمات کا دائرہ وسیع اور ہمہ گیر تھا، واقعی آپ حضرت خواجہ بندہ نوازؒ کے حقیقی جانشین اور اسلاف کی یادگار تھے۔اللہ تعالیٰ آپ کے درجات کو بلند فرمائے اور آپ کے فرزندگرامی وقار حضرت مولانا حافظ سید محمد علی الحسینی کو سلامت رکھے اور ان کے فیض کو عام سے عام تر فرمائے۔

اپنے وہاٹس ایپ پر تازہ ترین خبریں پانے کے لیے یہاں کلک کریںْ!

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے