آنباکھیڑی: ۲/نومبر، (امجدی نیوز) مولانا شعیب رضا کے دولت کدے پر منعقدہ "جشنِ غوث الوریٰ” ایک ایمان افروز محفل میں تبدیل ہوگیا جس میں علم و عرفان کی بارش برسی اور غوث پاک کی شان و عظمت کو بھرپور انداز میں اجاگر کیا گیا۔ محفل کا آغاز مولانا شعیب رضا کی پرسوز تلاوت سے ہوا، جس سے محفل میں روحانیت کی فضا قائم ہوگئی۔
شانِ غوث اعظم میں منقبت کے سلسلے کا آغاز ہوا، جس میں قاری اشفاق صاحب مدرس مدرسہ عزیز العلوم دیپال پور، فضیلت الشیخ مولانا ناصر رضارضوی صاحب پرنسپل مدرسہ ھٰذا، مولانا نور مجسم اور مولانا غفران رضا صاحبان نے اپنی مدھر آواز میں ایسے اشعار پیش کیے کہ سامعین پر وجد کی کیفیت طاری ہوگئی۔ ہر منقبت میں غوث اعظم کی محبت و عقیدت کا اظہار اور ان کے عظیم کردار کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔
مرکزی خطاب مولانا آصف جمیل امجدی نے "کردارِ غوث پاک ہمارے لیے مشعلِ راہ ہے” کے موضوع پر کیا۔ انہوں نے اپنے پرمغز خطاب میں غوث اعظم کی تعلیمات اور ان کے طرزِ حیات کو امت کے لیے رہنما اصول قرار دیا اور اس بات پر زور دیا کہ غوث اعظم کے بتائے ہوئے راستے پر چل کر ہی ہم دین و دنیا میں کامیاب ہو سکتے ہیں۔
خصوصی مقرر مولانا احتشام رضا مصباحی نے غوث پاک کی تعلیمات کو عملی زندگی میں اپنانے کی ترغیب دی۔ ان کے خطاب نے سامعین پر گہرا اثر ڈالا اور انہیں روحانیت و حقانیت کے انمول اصولوں پر عمل پیرا ہونے کا پیغام دیا۔
اس ایمان افروز محفل کا اختتام دعا کے ساتھ ہوا، جس میں امت مسلمہ کی فلاح و بہبود اور غوث اعظم کے فیضان کو عام کرنے کی دعا کی گئی۔