رضا اکیڈمی و آل انڈیا سنی جمعیت العلماء و جمعیت علماء اہلسنت کا چھ رکنی وفد مبئی سے بہرائچ پہنچا
بہرائی (محمد ندیم صدیقی ) : مہراج گنج میں ہوئے فرقہ وارانہ فساد میں پولیس کی لاپروائی ہی نہیں بلکہ بعض جگہوں پر فسادیوں سے کم پولیس سے لا زیادہ نقصان ہوا ہے۔ اس فساد میں مساجد، قرآن پاک کی بے حرمتی او ر مسلمانوں کو اذیتیں دی گئیں۔ ان کی املاک کو نقصان پہنچایا گیا۔ اس سلسلے میں بلا تفریق متاثرین کی امداد کرنے کیلئے رضا اکیڈمی، آل انڈیا سنی جمعیت العلماء و جمعیت علماء اہل سنت کا چھ رکنی وفقد معنی سے بہرائچ آیا ہے۔ اگر ضلع مجسٹریٹ و پولیس کپتان سے منظوری مل گئی تو کل ۳۰ اکتوبر کو فساد زدہ علاقوں کا دورہ کرے گا۔ مذکورہ خیالات کا اظہار رضا اکیڈمی کے بانی الحاج محمد سعید نوری نے منگل کی شام دارالعلوم مسعودیہ مصباحیہ سالار گنج میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کیا۔
الحاج محمد سعید نوری نے کہا کہ مہراج گنج فساد میں مسلمانوں کا کروڑوں کا نقصان ہوا ہے، یہاں تک کہ دروازے توڑ توڑ کر مسلمانوں کے گھروں میں گھس کر اذیتیں پہنچائی گئیں، نیز سامان کو نذر آتش کیا گیا۔ اس فساد میں بہت سے خاندان بے گھر ہو گئے ہیں۔ ایک گاؤں کی تو نصف سے زیادہ آبادی متاثر ہوئی ہے۔
انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ شر پسندوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے ، جس سے آئندہ کوئی ایسی ہمت نہ کر سکے۔ انہوں نے کہا کہ بہرائچ آنے کے بعد علماء سے مشورہ کیا گیا ہے کہ کس طرح مہراج مصنع فساد کے متاثرین کی امداد کی جائے۔ فی الحال فساد زدہ علاقوں کا دورہ کرنے کیلئے مقامی سطح سے ضلع مجسٹریٹ و پولیس کپتان سے منظوری مانگی گئی اگر منظوری مل جائے گی تو انشاء اللہ ۳۰ اکتوبر کو ہمارا وفد مہراج گنج کے فساد زدہ علاقوں کا دورہ کرے گا۔ اس موقع پر مولانا اعجاز احمد کشمیری، دارالعلوم مسعودیہ مصباحیہ سالار گنج کے مہتم مولانا محمد معین الدین قادری، مولانا محمد مصعب خان وغیرہ موجود تھے۔
بتاتے چلیں کہ مذکورہ وفد نے بہرائچ آنے نیز علماء سے مشورہ کرنے کے بعد جاری بیان میں یہ بھی کہا ہے کہ ملک میں بڑھتی ہوئی نفرت کا نشانہ بننے والا ضلع بہرائچ اس وقت سرخیوں میں ہے۔ مذہبی جلوس کے دوران شرپسندوں نے مسلم گھروں کو کافی تعداد میں جلایا، کروڑوں کا نقصان کیا، یہاں تک کہ ریاستی حکومت نے مظلوموں کو ہی ظالم بنا کر انکاؤ نٹ بھی گیا، یہ سب منظم سازش کے تحت مسلمانوں میں خوف و ہراس پیدا کرنے کے لیے کیا گیا تا کہ اس کا فائدہ ضمنی انتخاب میں اٹھایا جائے۔


