[سدھارتھ نگر،پریس ریلیز]معروف عالم دین ادیب شہیر حضرت مولانا محمدشمیم احمدصاحب نوری مصباحی ناظم تعلیمات دارالعلوم انوارمصطفیٰ سہلاؤشریف(ساکن: بھوانی پور، اسکابازار،سدھارتھ نگر) کی دختر نیک اختر عزیزہ عشرت نوری کی ولادت کی خوشی میں 20 اکتوبر 2024عیسوی بروز اتوار انتہائی عقیدت و محبت کے ساتھ محفل میلاد مصطفیٰ کا انعقاد کیا گیا-
محفل کی شروعات حضرت حافظ وقاری احمدرضا صاحب ضیائی صدرمدرس مدرسہ اہل سنت صدیقیہ فیض العلوم سرجپوروہ کے ذریعہ تلاوت کلام ربانی سے کی گئی،بعدہ مداح رسول عزیزم حافظ محمد عارف رضا نے بہترین انداز میں نعت رسول مقبول صلی اللّٰہ علیہ وسلم پیش کیا،پھر خطیب اہلسنت حضرت مولانا رضوان اللہ صاحب قادری استاذ مدرسہ فیض العلوم بھٹیا بازار،امام پور نے سیرت غوث اعظم پر عمدہ خطاب کیا،آپ کے بعد واصف شاہ ہدیٰ حضرت حافظ احمدرضا صاحب ضیائی و حضرت مولاناسراج احمد صاحب قادری علیمی نے بارگاہ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں گلہائے عقیدت پیش کیا-
آخر میں خصوصی خطاب حضرت مولاناشاہدرضا صاحب نوری فیضی صدرالمدرسین دارالعلوم اہل سنت غوثیہ فیض الرسول سمرہنا نے کیا-
آپ نے اپنے خطاب کے دوران حدیث رسول من لم یرحم صغیرنا ولم یوقر کبیرنا کی روشنی میں جہاں اولاد کی تعلیم و تربیت اور ان کے ساتھ شفقت و محبت سے پیش آنے کی تاکید کی وہیں نوجوانوں کو اپنے سے بڑوں مثلاً اساتذہ، والدین اور سبھی بڑے لوگوں کی تعظیم وتکریم کرنے کی گزارش کی اور ساتھ ہی ساتھ یہ بھی فرمایا کہ “بلاشبہ اولاد اللّٰہ عزوجل کی ایک عظیم نعمت ہے، لڑکا ہو یا لڑکی وہ اللّٰہ کی عطا اور رحمت ہے، بلکہ لڑکوں کے بالمقابل لڑکیاں اپنے والدین کازیادہ خیال رکھتی ہیں،اس لیے والدین کو چاہییے کہ وہ بھی ان کا خصوصی خیال رکھیں-
دورِ حاضر میں ہم اور آپ اس بات کا مشاہدہ کر رہے ہیں کہ لڑکیوں کی پیدائش پر اظہار تاسف و مایوسی اور بیزارگی کا مظاہرہ کیا جاتا ہے ،یہ سب نادانی اور ناسمجھی کی علامتیں ہیں،اس لئے کہ لڑکیوں کی صحیح تعلیم و تربیت کرنے والے، اچھے اخلاق وعادات سکھانے والے، سن بلوغت کو پہنچنے کے بعد ان کا نکاح کرنے والے باپ کو حضور نبئِ کریم صلّی اللّٰہ علیہ وسلّم نے جنت کی بشارت دی ہے جیسا کہ حدیث شریف ہے حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے وہ کہتے ہیں کہ رسول کریم صلّی اللّٰہ علیہ وسلّم نے فرمایا: “جس کے پاس کوئی لڑکی ہو اور وہ اس کو نہ تو زندہ دفن کریے،نہ اس کو برے حال میں پڑا رہنے دے، اور نہ اپنے بیٹوں کو اس سے بڑھا چڑھا کر پیش کرے،اللّٰہ تعالیٰ اُسے جنت میں داخل کرے گا”۔ایک دوسری جگہ حضور نبی رحمت صلی اللہ علیہ وآلہ کا فرمان ہے کہ”جس کی تین بیٹیاں ہوں اور وہ ان کے ساتھ اچھا سلوک کرے تو اس کے لیے جنت واجب ہوجاتی ہے”- عرض کیا گیا "اور دو ہوں تو؟” آپ نے فرمایا "دو ہوں تب بھی” پھر عرض کیا گیا "اگر ایک ہو تو؟” آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ "اگر ایک ہو تو بھی” –
اس حدیث شریف میں اس بات پر توجہ دلائی گئی ہے کہ لڑکیوں کو وبال جان نہ سمجھا جائے- ان کی پیدائش پر رنج و ملال کا اظہار نہ کیا جائے -ان کی صحیح نگرانی اور خبر گیری پر جنت کی بشارت دی گئی ہے، لہٰذا اس حدیث مبارکہ سے ہمیں اور آپ کو سبق حاصل کرنی چاہیے -لڑکی کو ذلیل و خوار نہ سمجھ کر اس کی اچھی طرح دیکھ بھال کریں،صحیح تعلیم و تربیت دیں، اچھے اخلاق وعادات سکھائیں، دین کی باتیں بتائیں ، امورخانہ داری سے واقف کرائیں اور سن بلوغت کو پہنچنے کے بعد کسی نیک وصالح نوجوان سے اس کا عقد کرادیں، تو ایسا شخص جنت کا حقدار بنے گا۔
حاصل کلام یہ ہے کہ دینِ اسلام میں بیٹی کا بہت ہی اعلیٰ مقام ہے کہ جب وہ بیٹی ہوتی ہے تو باپ کے لیے جنت کا دروازہ کھلواتی ہے، بیوی ہوکر شوہر کا آدھا دین مکمل کرواتی ہے، اور سبحان اللہ جب ماں بنتی ہے تو جنت اس کے قدموں تلے رکھ دی جاتی ہے۔
قابل مبارکبادہیں حضرت مولانا محمدشمیم احمدصاحب نوری جنہوں نے اپنی دختر نیک اختر کی ولادت کے موقع پر محفل میلادپاک کا انعقاد کرکے “وامابنعمة ربك فحدث” پر عمل کیا،اللہ تعالیٰ نوزائیدہ بچی کو جملہ آفات وبلیات سے محفوظ فرمائےاور اس بچی کوان کےوالدین کےلیے ذریعۂ نجات بنائے-
نظامت کے فرائض ماہرفن نظامت طلیق اللسان حضرت مولاناعابد علی صاحب نظامی علیمی کسیا،مہندوپار نے بہت ہی عمدہ واحسن انداز میں انجام دیا-
اس موقع پر حضرت مولانا محمد شمیم احمد صاحب نوری مصباحی کے بہت سے کرم فرما واحباب نے آپ کو مبارکباد پیش کرنے کےساتھ دعاؤں سے نوازا،بالخصوص نورالعلماء پیرطریقت حضرت علامہ الحاج سیدنوراللہ شاہ بخاری مدظلہ العالی، حضرت مولاناباقرحسین صاحب قادری انواری وجملہ اسٹاف وابنائےقدیم وجدید دارالعلوم انوارمصطفیٰ سہلاؤشریف وغیرہم-
صلوٰة وسلام اور دعا پر یہ مجلس سعید اختتام پزیر ہوئی-
