متاثرین کو 15 دن کا وقت دیا گیا۔
لکھنؤ۔ الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے بہرائچ میں بلڈوزر کی کارروائی پر 15 دنوں کے لیے پابندی لگا دی ہے۔ اب اس معاملے کی سماعت بدھ کو ہوگی۔ محکمہ پی ڈبلیو ڈی کی جانب سے 23 افراد جن کے گھروں پر نوٹس چسپاں کیے گئے تھے۔ انہیں اپنا جواب داخل کرنے کے لیے 15 دن کا وقت دیا گیا ہے۔ اسی سلسلے میں کیس کی اگلی سماعت بدھ کو ہوگی۔
ملزم پارٹی نے حکومت پر نشانہ بنانے کا الزام لگاتے ہوئے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔ اپنی درخواست میں کہا گیا تھا کہ اتر پردیش حکومت سپریم کورٹ کے احکامات کو نظر انداز کرتے ہوئے یکطرفہ کارروائی کرنے جا رہی ہے۔
آپ کو بتا دیں کہ حال ہی میں یوپی پی ڈبلیو ڈی نے بہرائچ میں مرکزی ملزم سمیت دو درجن سے زیادہ لوگوں کے مکانات کو غیر قانونی تعمیر قرار دیا ہے اور انہیں مسمار کرنے کے نوٹس جاری کیے ہیں۔ اس نوٹس سے علاقے میں خوف و ہراس کا ماحول ہے۔ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ عبدالحمید کے گھر میں غیر قانونی تعمیرات کی گئی ہیں جس کی وجہ سے سڑک میں رکاوٹیں آ رہی ہیں۔ مزید یہ کہ نوٹس میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ اگر مالک مکان تین دن کے اندر اس غیر قانونی تعمیر کو خود سے نہیں ہٹاتا ہے تو پی ڈبلیو ڈی اس کے خلاف مسماری کی کارروائی کرے گی۔