راجستھان مذہبی گلیاروں سے

سہلاؤ شریف سے پیرطریقت حضرت علامہ سید نوراللہ شاہ بخاری سمیت زائرین حرمین طیبین کا ایک نورانی قافلہ عمرہ کے لیے ہوا روانہ

یقیناً کسی بھی مسلمان کی زندگی کا سب سے مبارک ومسعود اور مقدس سفر اگر کوئی ہوسکتا ہے تو وہ حج و عمرہ کا سفر ہی ہے۔ جلال خداوندی سے منوّر “مکہ مکرمہ” اور جمال محمدی ﷺ سے معمور “مدینہ منوّرہ” سے قلبی لگاؤ ہر مسلمان کی پہچان ہوتی ہے۔ ایک مسلمان کو ہر نماز کے لیے دی جانی والی اذان حضورنبی کریم ﷺ کی یاد دلاتی ہے تو ہر نماز کے لیے قبلہ کا رخ کعبۃ اللہ کی یاد تازہ کرتی ہے۔ اسلام کا تقاضا یہ ہے کہ ہمارے شب و روز اللہ جل جلالہ اور رسول رحمت ﷺ کے احکامات کے آئینہ دار ہوں ۔اللہ اور رسول سے تعلق ،قرآن و سنت سے تعلق کے ذریعے ظاہر ہوتا ہے ۔ قرآن اور سنت کی پیروی ہمیں سرزمینِ حجاز کی یاد دلاتی ہے ،جہاں رسول اللہ ﷺ کی بعثت ہوئی اور جہاں حضور نبی اکرم ﷺ کی حیات طیبہ گزری۔فطری طور پر ایک بندۂ مؤمن کے دل میں یہ تمنا ضرور ہوتی ہے کہ اس مقدس سرزمینِ حرمین شریفین کی زیارت کی جائے جہاں پر قرآن کریم ناز ل ہوا اور رسول اللہ ﷺ اور صحابۂ کرام رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین کی مبارک زندگیاں گزریں۔ اسلام نے اس آرزو کی تکمیل کے لیے “استطاعت کی شرط” کے ساتھ بیت اللہ کے حج اور عمرہ کو عبادات میں شامل کردیا ہے۔یقینا دور حاضر میں حج کے لیے جو استطاعت مطلوب ہے وہ ہر مسلمان کے بس کی بات نہیں ہوتی، البتہ عمرہ کے سفر کا قصد کرنا نسبتاً آسان ہوتا ہے۔ غالباً یہی وجہ ہے کہ سال بھر مکہ اور مدینہ معتمرین (عمرہ کرنے والوں)سے آباد رہتے ہیں-چنانچہ عمرہ کرنے ودیگر مقامات مقدسہ کی زیارت کی غرض سے آج بتاریخ 9 ربیع الآخر 1446 ھ مطابق 14 اکتوبر 2024 عیسوی بروز دوشنبہ علاقۂ تھار کی مرکزی دینی درسگاہ”دارالعلوم انوارمصطفیٰ سہلاؤشریف” کے مہتمم و شیخ الحدیث پیرطریقت نورالعلماء حضرت علّامہ الحاج سید نوراللہ شاہ بخاری مدظلہ العالی اور دارالعلوم کے صدرالمدرسین حضرت علامہ و مولانا دلاور حسین صاحب قادری و محب گرامی محبوب العلماء والمشائخ حضرت مولانا باقر حسین صاحب قادری برکاتی انواری اور علاقے کے مزید بہت سے حضرات ایک نورانی قافلہ کی شکل میں حرمین طیبن کے لیے روانہ ہوئے،اس موقع پر حضرت قبلہ پیر صاحب کے مریدین ومتوسلین اور دارالعلوم وشاخہائے دارالعلوم انوار مصطفیٰ سہلاؤشریف کے مدرسین وملازمین وعزیز طلبہ سمیت دیگر بہت سارے اکابر علماء ومشائخ اورعوام اہلسنت نے مبارکباد پیش کی-
دارالعلوم کے قدیم بلڈنگ کے وسیع وعریض برآمدہ میں ایک الوداعیہ پروگرام رکھا گیا جس میں مختلف نعت خوانان رسول نے بارگاہ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں نعتوں کے نذرانے پیش کرنے کے ساتھ اس مقدس سفر پر روانگی کے تعلق سے الوداعیہ نظمیں بھی پڑھیں-
آخر میں پیر طریقت نورالعلماء حضرت علامہ الحاج سیدنوراللہ شاہ بخاری مدظلہ العالی کا مختصر خطاب ہوا-
آپ نے اپنے خطاب کے آخر میں ان سبھی حضرات کا شکریہ ادا کرنے کے ساتھ دعاؤں سے نوازا جنہوں نے والہانہ انداز میں آپ کے الوداعیہ پروگرام میں شرکت کی نیز سبھی حضرات سے سفر میں آسانی اور ارکان عمرہ کے صحیح معنوں میں ادائیگی اور جملہ عبادتوں و دعاؤں کے قبولیت کے لیے دعاؤں کی گزارش کی اور خود سبھی لوگوں کو اپنی دعاؤں میں یادرکھنے کی یقین دہانی کروائی-
اللّٰہ تعالیٰ آپ اور آپ کی معیت میں اس مقدس سفر پر جانے والے سبھی حضرات کے سفر کو آسان بنائے اور عمرہ کے جملہ ارکان کی بحسن و خوبی ادائیگی اور مقامات مقدسہ کی زیارت اور حرمین طیبین کے اندر خوب خوب عبادت وریاضت کی توفیق بخشے اور ان مقدس مقامات کے صدقے ان حضرات کی مانگی ہوئی دعائیں قبول فرمائے-

رپورٹ:محمدشمیم احمد نوری مصباحی
خادم:دارالعلوم انوارمصطفیٰ سہلاؤشریف،گرڈیا،ضلع:باڑمیر (راجستھان)

اپنے وہاٹس ایپ پر تازہ ترین خبریں پانے کے لیے یہاں کلک کریںْ!

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے