گستاخی کے خلاف غیر متزلزل کھڑے: سبیل حسین ٹرسٹ کے بہادرانہ اقدامات
سبیل حسین ٹرسٹ کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ اس نے آزادی کے بعد شہر دھنباد میں گستاخ رسول کے خلاف سب سے پہلا ایف آئی آر درج کروایا۔ یہ ایک اہم سنگ میل ہے، کیوں کہ آج تک اس سے قبل کسی نے بھی اس معاملے میں کوئی قانونی کارروائی نہیں کی۔ اس اقدام نے ایک نئی راہ ہم وار کی ہے اور یہ سبیل حسین ٹرسٹ کی عزم و ایمان کا واضح مظہر ہے۔
حق کی آواز بلند کرنا
جب بھی ناموس رسالت کا مسئلہ سامنے آیا سبیل حسین ٹرسٹ نے ہمیشہ سب سے پہلے آواز بلند کی۔ چاہے معاملہ نپور شرما کا ہو، راجہ سنگھ، رام گیری یا گنگا گیری مہراج کا، سبیل حسین ٹرسٹ نے اپنے موقف کو بے باکی سے پیش کیا ہے۔ یہ ان کی وفاداری اور دین کے ساتھ محبت کی علامت ہے جو ان کی جدوجہد کی بنیاد ہے۔
قانونی اور معاشرتی کردار
سبیل حسین ٹرسٹ کے ممبران و کارکنان نے ہمیشہ مذہبی جذبات کا خیال رکھتے ہوئے قانونی اور معاشرتی دائرے میں اپنا کردار ادا کیا ہے۔ ان کی جدوجہد نہ صرف اپنے ایمان کا دفاع ہے بلکہ یہ معاشرتی انصاف کی بحالی کا بھی ایک قدم ہے۔ ان کی کوششوں سے یہ واضح ہوتا ہے کہ ناموس رسالت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گاا ور ان کی لگن قابل تحسین ہے۔
نوجوان نسل کے لیے مثال
سبیل حسین ٹرسٹ کی یہ کوششیں نوجوان نسل کے لیے ایک مثال قائم کرتی ہیں۔ یہ ثابت کرتی ہیں کہ حق کی آواز بلند کرنے کے لیے جدوجہد کی ضرورت ہے، اور ایسے اقدامات معاشرتی تبدیلی کا باعث بنتے ہیں۔ نوجوانوں کو یہ سکھاتا ہے کہ اپنے حقوق کے دفاع کے لیے آواز اٹھانا کتنا اہم ہے۔
خراج تحسین
آخر میں، سبیل حسین ٹرسٹ کے ممبران و کارکنان کو خراج تحسین پیش کرنا ضروری ہے کہ انہوں نے ناموس رسالت کے دفاع میں اپنی ذمہ داری کو سمجھا اور اس کی خاطر آواز اٹھائی۔ ان کی محنت اور عزم کو سراہنا چاہیے، کیوں کہ یہ نہ صرف ایک ٹرسٹ کی کامیابی ہے بلکہ پوری مسلم کمیونٹی کی کامیابی ہے۔ ان کی جدوجہد ایک نئی روشنی ہے جو آئندہ آنے والی نسلوں کے لیے ایک مشعل راہ فراہم کرتی ہے۔
از قلم : حضرت مولانا عطاء اللہ رضوی مصباحی