یہ لڑائی فلسطینی ریاست کے قیام اور صہیونیوں کی تباہی کے ساتھ ہی ختم ہوگی: دھرم راج
گورکھپور، دیشا اسٹوڈنٹ آرگنائزیشن اور نوجوان بھارت سبھا کے مشترکہ بینر تلے الہ آباد میں صہیونی اسرائیل کے ہاتھوں فلسطینی عوام کے وحشیانہ قتل عام کے خلاف پوسٹر نمائش کا انعقاد کیا گیا اور انقلابی گیت گانے کے ساتھ وسیع پیمانے پر پمفلیٹ تقسیم کیے گئے۔
دیشا اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے امبریش نے کہا کہ 7/ اکتوبر 2023 کو صیہونی اسرائیل کی طرف سے فلسطینی عوام کے خلاف وحشیانہ نسل کشی کے نئے مرحلے کو شروع ہوئے ایک سال گزر چکا ہے,، ایک سال قبل جب صیہونی اسرائیل نے امریکہ کے اکسانے پر ایک ہولناک قتل عام شروع کیا تو میڈیا نے اسے یوں پیش کیا جیسے اسرائیل نے حماس کے حملے سے اپنے آپ کو بچانے کے لیے یہ قدم اٹھایا ہو، لیکن سچ یہ ہے کہ گزشتہ آٹھ دہائیوں سے اسرائیل نے فلسطینی عوام پر ایک خوفناک جنگ مسلط کر رکھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ ایک سال کے دوران اسرائیلی حملوں میں 42/ ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں جن میں 17 ہزار سے زائد بچے بھی شامل ہیں، بزدل اسرائیلی فوج اقوام متحدہ کے واحد امدادی مرکز پر خوراک اور پانی کے لیے جمع ہونے والے شہریوں اور بچوں کو نشانہ بنا رہی ہے، انسانی امداد کے لیے قطار میں کھڑے 500 سے زائد بچے اور شہری اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں قتل ہو چکے ہیں، فلسطینی سینٹر فار پالیسی اینڈ سروے ریسرچ کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق غزہ میں رہنے والے 65 فیصد لوگ اپنے خاندان کے کسی نہ کسی فرد کو ضرور کھو چکے ہیں اور 80 فیصد ایسے افراد جن کے خاندان کے افراد اسرائیلی حملے میں ہلاک ہوئے ہیں یا پھر زخمی ہوئے ہیں، 7 اکتوبر 2023 سے جاری اس قتل عام میں غزہ شہر کو ملبے اور لاشوں کے ڈھیر میں تبدیل کر دیا گیا ہے، رہائشی علاقوں میں 70 فیصد مکانات تباہ ہو چکے ہیں، ہسپتال سے لے کر سکول تک ہر چیز ملبے کے ڈھیر میں تبدیل ہو چکی ہے، اکتوبر سے لے کر اب تک اسرائیلی صیہونیوں نے غزہ پر 70,000 ٹن بم گرائے ہیں جو کہ گزشتہ جنگوں میں استعمال ہونے والے کسی بھی دھماکہ خیز مواد سے زیادہ ہیں۔
نوجوان بھارت سبھا کے دھرم راج نے کہا کہ فلسطینی عوام نے گزشتہ ایک سال کی جدوجہد کے دوران سامراجی طاقتوں کو دکھا دیا ہے کہ ان کے پاس اسلحے، گولہ بارود، ٹینکرز اور تمام تر اذیتوں کے باوجود وہ فلسطینی عوام کے ساتھ ہیں، ظلم ہماری آزادی کا خواب نہ توڑ سکا، فلسطینی عوام آج بھی اس بربریت اور وحشت کا بہادری سے مقابلہ کر رہے ہے، یہ لڑائی فلسطینی ریاست کے قیام اور صہیونیوں کی تباہی کے ساتھ ہی ختم ہوگی۔
پروگرام میں انجلی، سومیا، روبی، مایا، راجکمار، آدتیہ وغیرہ نے حصہ لیا۔