مورخہ ۳۱/اگست ۲۰۲۴ء مطابق ۲۵ صفرالمظفر ۱۴۴۶ھ ۱۰۶واں عرس اعلیحضرت علیہ الرحمہ کے بابرکت موقع پر سرزمین بہار کے مردم خیز ضلع چھپرہ میں واقع حضور مخدوم کرخی عراقی علیہ الرحمۃ والرضوان کی آخری آرام گاہ محلہ روضہ شریف کی عظیم الشان مسجد میں نماز ظہر کے فورا بعد رضا بریلوی کے شیدائیوں اور عقیدت کیشوں نے بڑے ہی تزک واحتشام کے ساتھ عرس رضوی کا اہتمام وانتظام کیا اور قبل ازیں بعد نماز فجر بغرض ایصال ثواب اجتماعی قرآن خوانی کا بھی انتظام ہوا وفور جذبات کے ساتھ لوگوں نے شرکت کی بعدہ بعد نماز ظہر منعقدہ عرس کی تقریب میں بھی لوگوں نے شرکت کی اور علماء کرام کے بیانات سے اپنے قلوب واذہان کو منور ومجلی کیا خصوصا حضرت علامہ ومولانا مفتی مرشد عالم امجدی قادری کے بیان سے خوب محظوظ ہوۓ جنہوں نے بتایا کہ اعلی حضرت علیہ الرحمہ جدید تحقیق کے مطابق بلحاظ اصول وفروع پانچ سو پینسٹھ علوم وفنون کے عظیم شناور ہیں جوکہ ان کی ہزار سے زائد تصنیفات وتالیفات سے اظہر من الشمس ہے مزید حضرت والا نے ذکر کیا کہ حضور اعلی حضرت محض اسلامیات ودینیات ہی کے ماہر نہیں تھے بلکہ عصری علوم و فنون میں بھی امامت و اجتہاد کے درجے پر فائزالمرام تھے یہی وجہ ہے کہ اپنے اور غیر سبھی بیک زبان اس بات پر متفق ہیں کہ امام احمد رضا خان بریلوی علیہ الرحمہ علوم ومعارف کے ایسے عظیم شناور کا نام ہے کہ کبراۓ زمانہ ان سے شرف تلمذی کو باعث افتخار سمجھتے ہیں بعدہ صلوۃ وسلام اور رقت انگیز دعا پر محفل کا اختتام عمل میں آیا واضح ہو کہ عوام وخواص کے ساتھ ساتھ قرب و جوار کی بستی کے عقیدتمندوں نے بھی شرکت کی خصوصا حاجی محمد عیسی صاحب جناب شرف الدین صاحب جناب نیاز احمد صاحب جناب محبوب صاحب جناب حاجی عبالقیوم صاحب وغیرہ نے بھی اپنی شرکت درج کرائی
