پٹنہ:
چودہویں صدی ہجری کے مجدد اعظم امام اہلسنت عاشق مصطفیٰ ﷺ اعلی حضرت امام احمد رضا خان رضی اللہ عنہ کے ۱۰۶ویں عرس کے حسین موقع پر آپ کے شاگرد خاص اور روحانی اولاد ملک العلماء علامہ طفرالدین بہاری قادری علیہ الرحمہ کی یادگار مسجد قدیمی جامع مسجد محمد پور میں محفل رضا کا انعقاد کیاگیا۔
تلاوت قرآن پاک سے محفل کا اغاز ہوا۔ بعدازاں سید تاثیر اور شاعر انقلاب صفتین رضا بھاگلپور نے کلام اعلی حضرت اور مناقب اعلی حضرت سے محفل کو نور بخشا۔
اس موقع پر استاذ مرکزی ادارہ شرعیہ مفتی غلام رسول اسماعیلی خطیب وامام قدیمی جامع مسجد نے امام اہلسنت کی حیات و خدمات پر غامض گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ چودہویں صدی ہجری کی فقیدالمثال، در نایاب اور مایہ ناز عبقری شخصیت سیدی سرکار اعلی حضرت امام احمد رضا خان رضی اللہ عنہ اپنے عہد کے عظیم داعی اسلام، دور اندیش مفکر، بہت بڑےمحدث، مدقق، مصنف،فقیہ اورعظیم عاشق رسولﷺتھے ۔
اعلی حضرت اپنی گوناگوں خدمات جمیلہ اور مساعی جلیلہ کے باعث اکناف عالم میں متعارف ہیں۔
انہوں نے کہاکہ گزشتہ چند صدیوں کے مفسرین، محدثین، فقہاء اور مدبرین کی فہرست کو ملاحظہ کیا جائے تو دور دور تک آپ کی نظیر نہیں ملتی، شرک کی زہریلی فضا میں عظمت توحید کا علم بلند کرنے والی ذات کا نام اعلی حضرت ہے ، توہین رسالت کے پرآشوب ماحول میں محبت رسول کی قندیلیں فروزاں کرنے والی شخصیت کا نام اعلی حضرت ہے ، تنقیص اولیا کی مسموم فضا میں توقیر اولیا کی خوشبو بکھیرنے والے عالی مرتبت شخصیت کا نام اعلیٰحضرت ہے اور خرافات کے انبار سے اسلامی قدروں کے نگینے تلاش کرنے والی در نایاب شخصیت کا نام اعلیٰحضرت ہے۔
مزید انہوں نے اپنی تقریرانہ انداز میں کہاکہ لاشبہہ اعلی حضرت کی دینی،ملی ، سماجی فکری اور اعتقادی کارگزاریوں کو دیکھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ آپ تن تنہا ایک انجمن اور انسائیکلوپیڈیا کی حیثیت سے قدم قدم پر ہماری رہنمائی کا سامان مہیا کر رہے ہیں۔ علماء اعلام اور دانشوران عظام کے مطابق علامہ جلال الدین سیوطی علیہ الرحمہ کے بعد اب تک اتنی کثیرالتصانیف شخصیت دنیا میں پیدا نہیں ہوئی ،روایت کے مطابق آپ ۲۴ گھنٹوں میں ڈھائی سے تین گھنٹے ہی سویا کرتے اور مسلسل اٹھارہ گھنٹے فتاویٰ اور دیگر موضوعات پر آپ کا قلم سیال جوش مارتے رہتا ، آپ کی چھوٹی بڑی تمام کتابوں کی تعداد تقریباً ایک ہزارسے زائد ہے، آپ نے اپنی زندگی کا ہر لمحہ اشاعت اسلام اور خدمت دین میں صرف فرما دیا ،اور یہ آپ کی بلند پایہ خدمات ہی کا نتیجہ ہے کہ آپ کے وصال کو ایک صدی سے زائد عرصہ گزر جانے کے بعد بھی آپ کے افکار کی خوشبو دن بدن پھیلتی جارہی ہے، آپ کے پاکیزہ خیالات کی کرنوں سے دلوں کے آفاق روشن و تابندہ ہو رہے ہیں ، آپ کے علم کی جامعیت، فنی بصیرت اور تفقہ کے نور سے ایک عالم اکتساب کر رہا ہے اور ان شاءاللہ تا ابد کرتا رہے گا۔
انہوں نے کہاکہ سرکار اعلی حضرت نے اپنے بیش قیمتی فتاوی ، افکار اور کتابوں سے جہاں پوری امت میں پیدا ہونے والے نت نئے فتنے ، فسادات ، گمراہیت اور ناموس رسالت پر اٹھنے والے خیالات فاسدہ اور ارادات رذیلہ پر نکیل کس کر باطل کی سرکوبی فرمائی، وہیں آپ نے معاشرے میں جنم لینے والے بے شمار فرسودہ رسومات اور اسلام کوبدنام کرنے والی بے جا تقریبات سے لوگوں کو آگاہ کرتے ہوئے اصلاح معاشرہ میں بھی نہایت ہی اہم اور قابل ستائش کردار ادا کیا۔
اخیر میں انہوں نے کہاکہ اعلی حضرت نے اتحاد امت کیلئے عظیم تر خدمات انجام دیں ان کے افکار ونظریات سے امت میں اتحاد کی راہیں ہموار کی جاسکتی ہیں اعلیٰ حضرت امام احمد رضا قدس سرہ کی تحریروں میں شرعی، سیاسی، معاشرتی اور تعلیمی مسائل کی تشریح کے لئے رہنما نقوش فکر ملیں گے ۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ اعلیٰ حضرت قدس سرہ کی فکر علمی تحقیقات و ارشادات کو تحقیقی خطوط پر پیش کرنے کی سنجیدہ کوشش کی جائے ۔ اعلیٰ حضرت قدس سرہ کی تعلیمات وارشادات پر عمل کر کے سماج و معاشرہ میں دعوت و اصلاح کا کام منظم طور
پر کیا جا سکتا ہے۔
محفل میں حافظ طہ حسین اشرفی،ریاض عالم،عبدالخلیل، عبدالجلیل،اقبال احمد، نجم الھدی، غلام محمد، تنویر عالم سمیت سینکڑوں مصلیان موجود تھے۔
اخیر میں صلوۃ وسلام مصطفی جان رحمت پہ لاکھوں سلام اور دعا و فاتحہ پر محفل کا اختتام عمل میں آیا۔
