گورکھپور، 106واں عرسِ اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان علیہ الرحمہ جمعرات سے شروع ہو رہا ہے، پہلے روز مدرسہ دارالعلوم حسینیہ دیوان بازار میں طلبا نے محفل منعقد کر اعلی حضرت کی بارگاہ میں خراج عقیدت پیش کیا، حافظ شاہد رضا نے قرآن پاک کی تلاوت اور حافظ محمد شارق نے نظامت کے فرائض انجام دیے۔
خصوصی مقرر محمد سراج احمد نظامی نے کہا کہ اعلیٰ حضرت کی سیرت اور فتاویٰ پر پوری دنیا میں تحقیق ہو رہی ہے، آج پوری دنیا میں عرس اعلیٰ حضرت منایا جا رہا ہے جو اس بات کا بین ثبوت ہے کہ آج دنیا کے کونے کونے میں اعلیٰ حضرت کے چاہنے والے موجود ہیں، اعلیٰ حضرت کا "فتاویٰ رضویہ” اسلامی قانون (فقہ حنفی) کا انسائیکلوپیڈیا ہے، اعلیٰ حضرت نہ صرف دینی اور دنیاوی معاملات میں مہارت رکھتے تھے بلکہ سائنس اور ریاضی کے تمام مضامین میں بھی صاحب ید طولی تھے، آج دنیا بھر کی یونیورسٹیوں میں ان کی زندگی کے مختلف پہلوؤں پر تحقیق جاری ہے اور پی ایچ ڈی کی ڈگریاں دی جارہی ہیں، محفل میں محمد نور عالم، گل محمد، ابرار، آصف، قیصر رضا، عاصم، وحید اللہ، عیان، عزیز اللہ، آصف رضا، افضال حسین وغیرہ موجود رہے۔
قاضی جی کی مسجد اسماعیل پور میں دعوت اسلامی انڈیا کی طرف سے عرس اعلیٰ منایا گیا، لنگر تقسیم کیا گیا، خصوصی مقرر فرحان عطاری نے کہا کہ اعلیٰ حضرت سچے عاشق رسول ہیں، آپ کو پیغمبر اسلام حضرت محمد صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم، صحابہ کرام، اہل بیت اور اولیا کرام کی شان میں ذرا سی بھی توہین پسند نہیں تھی، اعلیٰ حضرت نے ہمیشہ آپس میں اتحاد، اتفاق، ہم آہنگی اور محبت کا پیغام دیا، اعلیٰ حضرت نہ صرف مذہبی رہنما تھے بلکہ ایک عظیم سماجی مصلح بھی تھے، آخر میں درود و سلام پڑھ کر ملک میں امن و امان کے لیے دعائیں مانگی گئیں، محفل میں مبصر عطاری، شہزاد عطاری سمیت کثیر تعداد میں لوگ موجود رہے۔
"علم، ایمان اور اعلیٰ حضرت” کتاب کا رسم اجرا آج
قاری محمد انس قادری رضوی کی ہندی میں لکھی گئی مشہور عالم دین اعلی حضرت امام احمد رضا خاں علیہ الرحمہ کی حیات پر لکھی گئی کتاب "علم، ایمان اور اعلیٰ حضرت” کا اجرا علما کرام کی جانب سے 30 اگست بروز جمعہ دوپہر 2:45 بجے چشتیہ مسجد بخشی پور میں کیا جائے گا۔