انتقال و تعزیت مہاراشٹرا

خادم سنّیت محمد صدیق بھائی کی رحلت: باعث حزن و ملال

ممبئی سے یہ روح فرسا اطلا ع موصول ہوئی کہ جناب محمد صدیق بھائی رضوی (رضا آفسیٹ/کیلکو والے) 27؍اگست 2024ء/21؍صفر1446ھ منگل بوقتِ سحر رحلت فرما گئے۔ انا للہ وانا الیہ رٰجعون۔ مرحوم-رضا اکیڈمی کے سیکریٹری جناب عارف رضوی کے برادرِ اکبر اور مشہور نعت خواں جناب صادق رضوی کے والد ماجد تھے۔ تدفین (آج ہی) دوپہر ممبئی میں عمل میں آئی۔
موصوف بزرگ ہستی تھی۔ اعلیٰ حضرت کی تعلیمات کی اشاعت کا جذبہ تھا۔ اپنے پریس رضا آفسیٹ سے بکثرت اشاعتی کام انجام دیے۔ ان کے اکثر کاموں سے اعلیٰ حضرت سے عقیدت و محبت جھلکتی تھی۔ وظائف، درود شریف، شجرۂ رضویہ، سنی رضوی کیلنڈر سمیت کثیر مواد فروغِ دین و سنیت کی غرض سے شائع کیا۔
بڑے مشفق و مہربان تھے۔مزاج سادہ تھا۔ پابند صوم و صلوٰۃ تھے۔ اسلامی وضع قطع میں رہتے۔ ہمیشہ حسنِ اخلاق کا مظاہرہ فرماتے۔ ان کا انداز گفتگو سنجیدہ تھا۔ کام کی باتیں کرتے۔ رضا اکیڈمی کے کاموں میں حصہ لیتے۔ راقم (غلام مصطفیٰ رضوی) جب کہ کم سن تھا؛ تبھی سے برادر اکبر محترم حافظ شکیل احمد رضوی کے ساتھ ان کے یہاں آنا جانا تھا۔ ہمیشہ محبت و شفقت سے پیش آئے۔ مخلصانہ برتاؤ فرماتے۔ جو کام ان سے کہتا کبھی بھی نہیں ٹالا۔ اشاعتی سطح پر بھی رضا آفسیٹ کے توسط سے انھوں نے ہمیشہ معاونت کی۔ راقم کبھی کسی تقریب میں تقسیم کی غرض سے "اسمائے بدریین” طلب کرتا بنا تامل ارسال فرماتے۔
مالیگاؤں میں جب اہل سنت کی طرف سے حج و عمرہ کلاس کا آغاز ہوا؛ اس میں تقسیم کے لیے ’’حج و عمرہ کی دُعائیں‘‘ تحفتاً ہر سال عنایت فرماتے۔ ہمیشہ یہ کتاب معتمرین و حجاج کے کام آتی رہی۔ یوں ہی ہندی/گجراتی/انگلش میں بھی علماے اہل سنت کے وظائف بالخصوص ’’الوظیفۃ الکریمہ‘‘از اعلیٰ حضرت کی اشاعت کی اور بقیمت و بِلاقیمت فراہم کیا۔
نوری مشن کی کئی مطبوعات ایسی ہیں؛ ان کے ذریعے کمپیوٹر فائل ملی اور اشاعت کا کام انجام دیا گیا۔ یوں ہی جب بھی ہمیں رضا آفسیٹ سے کوئی ڈیزائن وغیرہ کی ضرورت پیش آتی بنا کسی پس و پیش عنایت فرماتے۔
جناب صدیق بھائی رضوی سے آخری ملاقات 22؍ اگست جمعرات کو ہوئی۔ اس وقت ان کی طبیعت کچھ ناساز تھی۔ عارف رضوی صاحب کے پاس بیٹھے ہوئے تھے کہ انھوں نے کہا کہ بڑے ابو (صدیق بھائی) آ گئے ہیں؛ ہم فوراً پہنچے- خندہ پیشانی سے ملے۔ خیر خیریت پوچھی۔ اس موقع پر فرید رضوی بھی ساتھ تھے۔ موصوف نے فی الفور چائے وغیرہ سے ضیافت کی۔ سنی رضوی کیلنڈر کی مقبولیت اور 2025ء کے سنی رضوی کیلنڈر کی اشاعت پر کچھ دیر گفتگو ریی۔ یوں ہی فروغِ رضویات کے ضمن میں کئی عناوین پر بات چیت ہوئی۔ انھوں نے عرسِ رضوی میں شرکت کا عزم بھی ظاہر کیا لیکن اس سے قبل ہی سفرِ آخرت پر روانہ ہو گئے- بہر کیف اب ان کی یادیں ہیں۔ ان سے ملاقات کے لمحات تازہ رہیں گے۔ ان کی اخلاقی خوبیاں دل و دماغ پر ثبت ہیں۔ اللہ تعالیٰ ان کے درجات بلند فرمائے۔ پس ماندگان بالخصوص ان کے برادران جناب عارف رضوی، جناب عثمان رضوی نیز فرزند گرامی صادق رضوی کو صبر جمیل عطا فرمائے۔ انھیں بہشت کی بہاروں میں بزرگوں کا پڑوس نصیب کرے۔ آمین بجاہ سیدالمرسلین ﷺ
موصوف کی رحلت پر مفکر اسلام علامہ قمرالزماں خان اعظمی، مولانا محمد عبدالمبین نعمانی قادری، علامہ محمد ارشد مصباحی (اعلیٰ حضرت فاؤنڈیشن انٹرنیشنل یوکے)، مولانا غلام مصطفیٰ برکاتی (دارالعلوم انوارِ رضا نوساری)، حافظ شکیل احمد رضوی اور اراکین نوری مشن نے اظہارِ تعزیت کیا اور دعائے مغفرت کا اہتمام کیا-

سوگوار:
غلام مصطفیٰ رضوی
نوری مشن مالیگاؤں


اپنے وہاٹس ایپ پر تازہ ترین خبریں پانے کے لیے یہاں کلک کریںْ!

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے