ممبئی: بروز منگل 27 اگست بمطابق 21 صفر المظفر 1446ھ رضا اکیڈمی ممبئی کے سکریٹری عالی جناب، عارف رضوی (کیلکو) کے بڑے بھائی، ناشرِ مسلک اعلیٰ حضرت، محترم صدیق بھائی کیلکو والے قضائے الہی سے رحلت کرگئے۔ انا للّٰہ وانآ الیہ راجعون۔
مرحوم صوم و صلوٰۃ کے بہت پابند تھے، اخلاق و اوصاف کے بہت اعلیٰ تھے، ہمیشہ رضا اکیڈمی کے کاموں کی ستائش کرتے بلکہ اکثر وہ خود بھی اکیڈمی کے کاموں میں پیش پیش رہتے۔ اللّٰہ کریم ان کی بےشمار بخشش و مغفرت فرمائے۔ آمین
اس موقع پر رضا اکیڈمی کے قومی سربراہ، اسیرِ مفتی اعظم، خلیفہ تاج الشریعہ، حضرت الحاج محمد سعید نوری صاحب نے اپنے غم و الم کا اظہار کرتے ہوئے فرمایا کہ محترم صدیق بھائی ہمارے درمیان ایک سرپرست کی طرح تھے، دن بھر میں کم از کم ایک مرتبہ ان سے ملاقات ضرور ہوتی، وہ ہمیشہ مسکراتے ہوئے ملتے، آہ افسوس! اب ہمیشہ کے لئے صدیق بھائی ہم سے جدا ہوگئے۔ اللّٰہ تعالیٰ نے اُنہیں اپنی جوارِ رحمت میں بُلا لیا، اُن کے رخصت ہونے کا صدمہ اُن کے اہلِ خانہ کے ساتھ ہمیں بھی ہے۔ اللہ کریم اپنے پیارے حبیب صلی اللہ علیہ وسلم کے واسطے سے اُن کی کی بخشش و مغفرت فرمائے اور اہل خانہ بالخصوص عاشق تاج الشریعہ محمد عارف رضوی صاحب کو صاحبزادہ صدیق رضوی و دیگر کو صبر شکیب دے۔آمین یارب العالمین بجاہ النبی الامین صلی اللّٰہ علیہ وسلم
اپیل: عروس البلاد ممبئی عظمیٰ سمیت تمام متعلقین، محبین اور علماء کرام و ائمہء مساجد و اساتذہء مدارس سے مخلصانہ گذارش ہے کہ مرحوم صدیق بھائی رضوی نوری کے لئے دعائے مغفرت کریں۔
سوگوار: اسیر مفتی اعظم
محمد سعید نوری
رضا اکیڈمی و جملہ خانوادہ۔
خادم سنّیت محمد صدیق بھائی کی رحلت: باعث حزن و ملال
ممبئی سے یہ روح فرسا اطلا ع موصول ہوئی کہ جناب محمد صدیق بھائی رضوی (رضا آفسیٹ/کیلکو والے) 27؍اگست 2024ء/21؍صفر1446ھ منگل بوقتِ سحر رحلت فرما گئے۔ انا للہ وانا الیہ رٰجعون۔ مرحوم-رضا اکیڈمی کے سیکریٹری جناب عارف رضوی کے برادرِ اکبر اور مشہور نعت خواں جناب صادق رضوی کے والد ماجد تھے۔ تدفین (آج ہی) دوپہر ممبئی میں عمل میں آئی۔
موصوف بزرگ ہستی تھی۔ اعلیٰ حضرت کی تعلیمات کی اشاعت کا جذبہ تھا۔ اپنے پریس رضا آفسیٹ سے بکثرت اشاعتی کام انجام دیے۔ ان کے اکثر کاموں سے اعلیٰ حضرت سے عقیدت و محبت جھلکتی تھی۔ وظائف، درود شریف، شجرۂ رضویہ، سنی رضوی کیلنڈر سمیت کثیر مواد فروغِ دین و سنیت کی غرض سے شائع کیا۔
بڑے مشفق و مہربان تھے۔مزاج سادہ تھا۔ پابند صوم و صلوٰۃ تھے۔ اسلامی وضع قطع میں رہتے۔ ہمیشہ حسنِ اخلاق کا مظاہرہ فرماتے۔ ان کا انداز گفتگو سنجیدہ تھا۔ کام کی باتیں کرتے۔ رضا اکیڈمی کے کاموں میں حصہ لیتے۔ راقم (غلام مصطفیٰ رضوی) جب کہ کم سن تھا؛ تبھی سے برادر اکبر محترم حافظ شکیل احمد رضوی کے ساتھ ان کے یہاں آنا جانا تھا۔ ہمیشہ محبت و شفقت سے پیش آئے۔ مخلصانہ برتاؤ فرماتے۔ جو کام ان سے کہتا کبھی بھی نہیں ٹالا۔ اشاعتی سطح پر بھی رضا آفسیٹ کے توسط سے انھوں نے ہمیشہ معاونت کی۔ راقم کبھی کسی تقریب میں تقسیم کی غرض سے "اسمائے بدریین” طلب کرتا بنا تامل ارسال فرماتے۔
مالیگاؤں میں جب اہل سنت کی طرف سے حج و عمرہ کلاس کا آغاز ہوا؛ اس میں تقسیم کے لیے ’’حج و عمرہ کی دُعائیں‘‘ تحفتاً ہر سال عنایت فرماتے۔ ہمیشہ یہ کتاب معتمرین و حجاج کے کام آتی رہی۔ یوں ہی ہندی/گجراتی/انگلش میں بھی علماے اہل سنت کے وظائف بالخصوص ’’الوظیفۃ الکریمہ‘‘از اعلیٰ حضرت کی اشاعت کی اور بقیمت و بِلاقیمت فراہم کیا۔
نوری مشن کی کئی مطبوعات ایسی ہیں؛ ان کے ذریعے کمپیوٹر فائل ملی اور اشاعت کا کام انجام دیا گیا۔ یوں ہی جب بھی ہمیں رضا آفسیٹ سے کوئی ڈیزائن وغیرہ کی ضرورت پیش آتی بنا کسی پس و پیش عنایت فرماتے۔
جناب صدیق بھائی رضوی سے آخری ملاقات 22؍ اگست جمعرات کو ہوئی۔ اس وقت ان کی طبیعت کچھ ناساز تھی۔ عارف رضوی صاحب کے پاس بیٹھے ہوئے تھے کہ انھوں نے کہا کہ بڑے ابو (صدیق بھائی) آ گئے ہیں؛ ہم فوراً پہنچے- خندہ پیشانی سے ملے۔ خیر خیریت پوچھی۔ اس موقع پر فرید رضوی بھی ساتھ تھے۔ موصوف نے فی الفور چائے وغیرہ سے ضیافت کی۔ سنی رضوی کیلنڈر کی مقبولیت اور 2025ء کے سنی رضوی کیلنڈر کی اشاعت پر کچھ دیر گفتگو ریی۔ یوں ہی فروغِ رضویات کے ضمن میں کئی عناوین پر بات چیت ہوئی۔ انھوں نے عرسِ رضوی میں شرکت کا عزم بھی ظاہر کیا لیکن اس سے قبل ہی سفرِ آخرت پر روانہ ہو گئے- بہر کیف اب ان کی یادیں ہیں۔ ان سے ملاقات کے لمحات تازہ رہیں گے۔ ان کی اخلاقی خوبیاں دل و دماغ پر ثبت ہیں۔ اللہ تعالیٰ ان کے درجات بلند فرمائے۔ پس ماندگان بالخصوص ان کے برادران جناب عارف رضوی، جناب عثمان رضوی نیز فرزند گرامی صادق رضوی کو صبر جمیل عطا فرمائے۔ انھیں بہشت کی بہاروں میں بزرگوں کا پڑوس نصیب کرے۔ آمین بجاہ سیدالمرسلین ﷺ
موصوف کی رحلت پر مفکر اسلام علامہ قمرالزماں خان اعظمی، مولانا محمد عبدالمبین نعمانی قادری، علامہ محمد ارشد مصباحی (اعلیٰ حضرت فاؤنڈیشن انٹرنیشنل یوکے)، مولانا غلام مصطفیٰ برکاتی (دارالعلوم انوارِ رضا نوساری)، حافظ شکیل احمد رضوی اور اراکین نوری مشن نے اظہارِ تعزیت کیا اور دعائے مغفرت کا اہتمام کیا-
سوگوار:
غلام مصطفیٰ رضوی
نوری مشن مالیگاؤں
محترم جنابِ صدیق صاحب مرحوم
یقینا بہت مخلص اور قوم کے ہمدرد تھے
اللہ رب العزت انکے دینی خدمات کو قبول فرمائے
قبرمیں پیارے آقا صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت وحشر میں شفاعت نصیب فرمائے آمین ثم آمین یارب العالمین بجاہ النبی الامین صلی اللہ علیہ وسلم
اسیر تاج الشریعہ
محمد حسن رضا قادری
سنی قادری مسجد
و مدرسہ گلشن رضا
لدھیانہ پنجاب
بے حد افسوس کی بات ھے کہ رضا اکیڈمی کے ایک عظیم ہمدرد دنیا سے رخصت ہوگئے
انا للہ وانا الیہ رجعون۔
اللہ کریم اپنے محبوب کے صدقے صدیق بھائی کی بخشش و مغفرت فرمائے جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرمائے اور پسماندگان کو صبر جمیل و اجر جزیل عطا فرمائے آمین یارب العالمین بجاہ النبی الامین وآلہ واصحابہ اجمعین
شریک غم۔ محمد امجد علی رضوی رضائے مصطفے سائن دھاراوی ممبئی 17
انا للہ و انا الیہ رجعون
اللہ تبارک و تعالیٰ محروم و مغفور جناب صدیق صاحب کی بحساب مغفرت فرمائے ، ان کے اہل خانہ کو صبر اور صبر پر اجر عطا فرمائے ۔ان کے حسنات کو قبول فرمائے ،سیئات کو معاف فرمائے ۔۔۔
یقینا مرحوم کے اخلاق بہت اچھے تھے، علمائے کرام سے بہت محبت کرتے تھے،ان پر بزرگوں کا خاص کرم تھا، وہ محب الاولیاء تھے ،ان کو مسلک اعلی حضرت سے پکی سچی محبت تھی ۔۔۔
دعا گو
محمد اختر علی واجد القادری عفی عنہ ،خادم شمس العلماء دار الافتاء و القضاء ،جامعہ اسلامیہ میراروڈ ممبئی
انا للّٰہ وانا الیہ راجعون پروردگار مرحوم کی مغفرت فرمائے اور جملہ پسماندگان کو صبر جمیل عطاء فرمائے آمین ثم آمین یارب العالمین بجاہ سید المرسلین صلی اللّٰہ تعالٰی علیہ وسلم
محمد ماہر القادری
دارالعلوم افکارِ حق انوار القرآن مہالنگ پور ضلع باگلکوٹ کرناٹک
رضا اکیڈمی ممبئی سکریٹری عاشق تاج الشریعہ محمد عارف رضوی صاحب کیلکو والے کے غم میں برابر کے شریک ہیں
درد کو رہنے بھی دے دل میں دوا ہو جائے گی
موت آئے گی تو اے ہمدم شفا مل جائے گی
امیر تحریک قائد ملت خلیفہ تاج الشریعہ حضرت الحاج محمد سعید نوری صاحب قبلہ بانی رضا اکیڈمی کے ذریعے علی الصباح افسوس ناک و کربناک خبر موصول ہوئ کہ پیکر خلوص و محبت محمد صدیق رضوی صاحب ہمارے درمیان نہ رہے آیت کریمہ انا للّٰہ وانآ الیہ راجعون کی تلاوت ہوئی
مرحوم محمد صدیق رضوی صاحب بہت ہی ملنسار اور خوش مزاج تھے اکثر حضرت قائد ملت صاحب کے ہمراہ کیلکو میں جانا ہوتا ایک دو گھنٹے بیٹھ کر گفت و شنید ہوتی وہ خود بھی مجلس کا حصہ ہوتے مگر کبھی بھی انہیں میں نے غصے میں نہیں پایا، مجلس مشاورت نیچے ہی زیادہ ہوتی جس پر ہم سب کی ملاقاتیں بھی پہلے محمد صدیق رضوی صاحب سے ہوتی اور وہ خوش مزاجی سے ملتےبلاشبہ وہ دلپذیر شخصیت تھے، حضرت الحاج محمد سعید نوری صاحب سے بہت محبت کرتے لگتا ہی نہیں تھا کہ مزاج یارانہ تو عارف بھائی سے ہے پریہ بھی نوری صاحب سے بھی ہمیشہ مسکراتے ہوئے ہی کلام کرتے،،اللّٰہ تعالیٰ عاشق مسلک اعلیٰ حضرت محمد صدیق رضوی صاحب مرحوم کی بےشمار بخشش فرمائے،شمیم جنت کی راحتیں عطا کرے پسماندگان کو صبر جمیل دے آمین
بالخصوص رضا اکیڈمی کی جان و شان دست بازوئے قائد ملت عاشق تاج الشریعہ بھائی محمد عارف رضوی صاحب کے غم و الم میں برابر کے شریک ہیں اور تعزیت پیش کرتے ہوئے سبھی احباب و رفقاء بالخصوص علماء کرام ائمہ مساجد واساتذہ مدارس سے مخلصانہ گذارش کرتے ہیں کہ مرحوم محمد صدیق رضوی صاحب کے حق میں زیادہ سے زیادہ ایصال ثواب کریں
سوگوار
خادم القرآن
عبد الرحمٰن ضیائی
جامعہ قادریہ للبنات قادریہ نگر چیمبور
وجامعہ نوریہ للبنات وانگنی ہوسٹل تھانہ