بریلی: اعلیٰ حضرت فاضل بریلوی کا 105 واں عرس رضوی 10، 11 اور 12 ستمبر کو بریلی میں منایا جائے گا۔ عرس کی تمام رسومات درگاہ کے احاطے اور اسلامیہ میدان میں درگاہ کے سربراہ حضرت مولانا الحاج سبحان رضا خان (سبحانی میاں) کی سرپرستی اور سجادگان مفتی احسن رضا قادری (احسن میاں) اور سید آصف میاں کی نگرانی میں ادا کی جائیں گی۔ میڈیا انچارج ناصر قریشی نے بتایا کہ عرس کا آغاز پرچم کشائی کی تقریب سے ہوگا۔اختتام12 ستمبر کو 2 بجکر 38 منٹ پر آل حضرت کے کل شریف کے ساتھ ہوگا۔
10 ستمبر بروز اتوارکوعرس کا آغاز پرچم کشائی کی تقریب سے اسلامیہ میدان میں ہوگا۔ اس سے قبل اعظم نگر میں واقع حاجی اللہ بخش کی رہائش گاہ سے نکلنے والا جلوس شام 4 بجے درگاہ کے ڈیکوریٹر مفتی احسن میاں کی قیادت میں بہاری پور ڈھلوان سے ہوتا ہوا کمار ٹاکیز، اندرا مارکیٹ سے ہوتا ہوا درگاہ پہنچے گا۔ یہاں سلامی کے بعد جلوس درگاہ کے سربراہ حضرت سبحانی میاں کی قیادت میں واپس اسلامیہ میدان پہنچے گا۔ دنیا بھر کے علمائے کرام کی موجودگی میں حضرت سبحانی میاں یہاں پرچم کشائی کی رسم ادا کریں گے۔ اس کے ساتھ ہی عرس کا باقاعدہ اعلان کیا جائے گا۔ نماز مغرب کے بعد محفل میلاد ہو گی۔ رات دس بجکر ۳۵؍ منٹ پر اعلیٰ حضرت کے بڑے صاحبزادے حجۃ الاسلام کی کل شریف کی رسم ادا کی جائے گی۔ اس کے بعد حضرت احسن میاں، مفتی عقیل رضوی، مفتی سلیم نوری، مفتی سید کفیل ہاشمی، مفتی معین الدین، مفتی افروز عالم، قاری عبدالرحمٰن قادری، مفتی انور علی، مولانا ڈاکٹر اعجاز انجم کی زیر نگرانی نعتیہ مشاعرہ شروع ہوگا۔ مفتی سلیم نوری بریلوی نے کہا کہ مشاعرے میں ملک و بیرون ملک کے شعراء اپنے اپنے کلام پیش کریں گے۔ مشاعرہ رات گئے تک جاری رہے گا۔
11 ستمبر بروزپیر کو بعد نماز فجر قرآن خوانی ہوگی، اس کے بعد کانفرنس، صبح 9بجکر ۵۸؍ منٹ پرر ریحان ملت اور ساڑھے دس بجے مفسر اعظم کی کل شریف کی تقریب ہوگی۔ اس کے بعد باہمی ہم آہنگی کانفرنس ہوگی۔ پروگرام اور چادر پوشی کا عمل دن بھر جاری رہے گا۔ رات میں عالمی شہرت یافتہ علمائے کرام کی تقریریں ہوں گی۔ مفتی اعظم ہند کی کل شریف تقریب دوپہر ایک بجکر 40 منٹ تک ادا کی جائے گی۔
12 ستمبر بروزمنگل- بعد نماز فجر قرآن خوانی۔ نعت و منقبت و تقریر کا سلسلہ صبح 8 بجے سے شروع ہوگا۔ جوڈھائی بجےتک جاری رہے گا۔ عرس کے تین روزہ اعلیٰ حضرت کے کل شریف پر ختم ہوں گے۔
عرس کے تمام انتظامات کی کمان راشد علی خان، مولانا زاہد رضا، پرویز نوری، اجمل نوری، طاہر علوی، شاہد نوری، اورنگزیب نوری، حاجی جاوید خان، منظور رضا، آصف رضا، شان رضا، سید فیضان علی، یونس گدی، رفیق احمد ، خلیل قادری، رئیس رضا، طارق سعید، مجاہد رضا، عشرت نوری، ذیشان قریشی، حاجی عباس نوری، سید مجید علی، سید اعجاز، کاشف سبحانی، فاروق خان، ساجد نوری، گوہر خان، ذوہیب رضا، سبلو علوی، غفورو پہلوان، سرتاج بابا، شہزاد پہلوان، عارف نوری، ایڈووکیٹ کاشف رضا، اجمل خان، سمیع خان، سہیل رضا، شاد رضا، ارباز رضا، جاوید خان، عبدالمجید، آیان قریشی، ثاقب رضا، رومن رضا، ہاجی، فیض قریشی، نعیم نوری، مستقیم نوری، ارشاد رضا، عاصم نوری، اشمیر رضا، فیضی رضا، سلمان رضا، سید جنید، سید فرحت، طاہر چشتی، مرزا جنید، غزالی رضا، فاروق خان، کمال رضا، آصف رضا، غزالی رضا ،جاوید خان، نفیس خان، حاجی شارق نوری، حاجی اظہر بیگ، جنید چشتی وغیرہ کے ہاتھ میں ہوں گے۔