سرلاہی/نیپال:
ہر سال کی طرح امسال بھی ٤/ اگست ۲۰۲۳ء بروز جمعہ کوسرزمین برہمپوری گاؤں پالیکا نوریؔ محلہ میں جشن شہید اعظم کانفرنس انتہائی تزک و احتشام کے ساتھ منایاگیا۔جس میں ہزاروں عقیدت مندوں،نیاز مندوں،علماء ومشائخ دیگر سَربَرآوردہ شخصیتوں نے بارگاہ نواسئہ رسول،گلشن زہراکے پھول، معمارکربلا، رئیس کربلا، تاجدارکربلا،حضرت سیدنا امام علی مقام رضی اللہ عنہ میں اپنی محبتوں عقیدتوں کاخراج پیش کیا،سر زمین برھمپوری گاؤں پالیکا پر امام عالی مقام رضی اللہ عنہ کے چاہنے والوں کا سیلاب امڈپڑازائرین کے جوق درجوق قافلےپورےماحول کو نورانی وعرفانی بنا رہے تھے۔رفیق العلماء محسن قوم وملت، پیرطریقت رہبر راہ شریعت ،حضرت علامہ مفتی محمدرفیق عالم مصباحیؔ صاحب نے کانفرنس کی صدارت فرمائی۔ نظامت کے فرائض حضرت مولانا محمد رضاءاللہ مونس مصباحیؔ و شاعر فی البدیہہ حضرت فرقان فیضیؔ صاحبان نے انجام دیئے۔مہمان خصوصی کےحثیت سےمدعو
خطیب اعظم راجستھان پیر طریقت، رہبر راہ شریعت، ہمدردِقوم وملت، ناشرمسلک اعلی حضرت، خلیفئہ تاج السنہ حضرت مولانامحمدرضوان احمد رحمانیؔ صاحب قبلہ
صدر ادارئہ شریعہ سرلاہی(نیپال)نےاپنےخطاب میں فرمایاکہ دور حاضرمیں ارشاد و تبلیغ کے بےشمارذارائع اپناۓجارہےہیں اور شب وروز لوگوں کو صراط مستقیم کی دعوت دی جارہی ہےاور اسلام کا صحیح رخ ان کےسامنےپیش کرنے کی سعی کی جارہی ہے،مگر دیکھنے میں یہی آرہا ہےکہ ان داعیان اسلام کو مکمل طور پر اس میں کامیابی نہیں مل پارہی ہے۔مگر بفضلہ تعالی علماۓ برہمپوری جوہر محاذ پر کامیاب وکامران نظر آرہے ہیں، اسکی واحد وجہ یہ ہےکہ یہ حضرات،اعلی حضرت ،عظیم البرکت، کنز الکرامت، جبل استقامت امام اہلسنت سیدی امام احمدرضاخان علیہ رحمتہ الرحمن کےاس شعر کے مصداق ہیں” کروں مدح اہل دول رضاؔ پڑے اس بلا میں میری بلا” میں گداہوں اپنے کریم کا میرادین پارهءناں نہیں” حاصل کلام یہ ہے۔کہ یہ حضرات
چاہے اپنے وقت کاکوئی مفتی ہی کیوں نہ ہوں محقق ،مدبر ،مفسر،مؤرخ،محدث، عالم ،فاضل،کامل،حافظ وقاری ہی کیوں نہ ہوں انکا ماننا ہےکہ جو رضاؔکا نہیں وہ ہمارا نہیں، کل ہمارے غریب خانہ پر عزیزی محمد فرقان فیضی ؔ صاحب تشریف لاۓ اور عرض کئے کہ حضور ہمارے یہاں کہ چند نہ گفتہ بہ قوم بغیر ہم لوگوں سے مشورہ کئے،ڈاکٹر مولانا سیدشمیم الدین منعمی کو دعوت دےدی ہےجوکہ صلح کلی ہے جیسے ہی پوسٹر نشرہوا اب ہونا کیاتھا علماۓ برہمپوری میں عجب اضطراب بڑھنےلگااور فواراسکی تردیدکرنے کی ناخن تدبیر نکالنے لگے اور
آخر کار اس نتیجے پر پہونچے کے اسکی دعوت کو کینسل کرادی گئی ۔۔۔فلہذا آپ مہمان خصوصی کی حثیت سے تشریف لاکرشکریہ کا موقع فراہم کریں_ اسلئے انکی اورآپ مخیر حضرات کی محبت نے ہمیں یہاں کھینچ کرلے آئی ہے اللہ تعالی کی بارگاہ میں دعاگو ہوں کہ مولی تعالی ہمیں اور ہماری آنے والی نسلوں کےایمان وعمل کی حفاظت کے ساتھ علماۓ برہمپوری کو امام عالی مقام کا صدقہ عطا فرماۓاور مسلک اعلی حضرت پر مضبوطی کیساتھ قائم ودائم رکھے
آمین بجاہ سیدالمرسلین صلی اللہ علیہ وسلم
٭شرکاۓکانفرنس علماۓ کرام وشعراۓ عظام٭
خطیب اہلسنت حضرت مولانا عطاءاللہ علیمیؔ صاحب، حضرت مولانا نوشاد عالم ازہریؔ صاحب،حضرت مولانامحرم علی نوریؔ صاحب، حضرت مولانا عبدالمبین مصباحیؔ صاحب، حضرت مولانا غلام غوث رضویؔ صاحب، حضرت مولانا ضمیر الدین رضویؔ صاحب، حضرت مولانا علاءالدین ازہریؔ صاحب، حضرت مولانا غلام رسول مرکزیؔ صاحب، حضرت مولانا حشمت علی مصباحیؔ صاحب، عندلیب گلشن رسالت دلکش مظفر پوری صاحب، مداح خیرالآنام حضرت کمال عنبرؔ صاحب، طوطئی نغمہ سرا حضرت امیراللہ غوثیؔ صاحب، شاعر ہردلعزیز محترم صدام فیضیؔ صاحب،
بلبل باغ رسالت حضرت دلبر راہیؔ صاحب، حضرت شمیم انجم کمالی صاحب، نعت خوان رسول، باغ طیبہ کےپھول حضرت مشتاق احمد راہیؔ صاحب،
آخر میں نبئی آخرالزماں صلی اللہ علیہ وسلم پر صلوة وسلام کا نذرانئہ عقیدت پیش کیاگیا اور تقریباً چار بجے
جشن شہید اعظم کانفرنس اپنی تمام ترکامیابیوں کیساتھ اختتام پزیرہوا۔
طالب دعاونظرکرم : سراج حبیبؔی
ناظمِ نشریاتادارئہ شریعہ سرلاہی (نیپال) +979804864241—-