- ہم اس بات کے قائل ہیں کہ قادیانی اسلام سے خارج ہے: الحاج محمد سعید نوری
ممبئی : بروز بدھ ۱۱؍ بجے صبح آل انڈیا سنی جمعیۃ العلما ء کے مرکزی دفتر مدنپورہ میں علمائے کرام ۔ ائمہ عظام اور ہندوستان سے مختلف صوبوں سے آئے ہوئے محرم مجالس کے مقررین کی نششت منعقد ہوئی ۔ جس کی صدارت آل انڈیا سنی جمعیۃ العلما کے صدر حضرت علامہ مولانا الحاج الشاہ السید معین الدین اشرف اشرفی الجیلانی نے فرمائی اور پروگرام کی سرپرستی آل انڈیا سنی جمعیۃ العلما کے نائب صدر و بانی رضا اکیڈمی الحاج سعید نوری صاحب نے کی ۔ معین المشائخ نے پروگرام کے اغراض ومقاصد پر روشنی ڈالتے ہوئے فرمایا کہ کئی قومی اور ملی مسائل در پیش ہیں جسے ہمیں سنجید گی کے ساتھ غور کرنے کی ضرورت ہے ۔ آپ نے فرمایاکہ سویڈن میں قرآن سوزی کی ہم سخت مذمت کر تے ہیں اور حکومت سے پُر زور مطالبہ کر تے ہیں کہ سویڈن حکومت سے فوراً سفارتی تعلقات منقطع کرے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ قرآن سوزی سے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔ آپ نے اسمرتی ایرانی کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس کاتعلق ایمان سے ہے اس میں ہم کوئی سمجھوتہ نہیں کر سکتے ۔ قادیانی کافر تھا ،کافر ہے اور کافر رہے گا ۔آپ نے یکساں سول کوڈ کے بارے میں کہا کہ دین میں مداخلت برداشت نہیں کی جائے گی ۔ اس کا ڈرافٹ آنے بعد اس پر لائحہ عمل تیار کیا جائے گا اور جو مناسب اور بہتر ہو قدم اٹھا یا جائے گا ۔آخر میں آپ نے مفکر اسلام علامہ قمرالزماں خان اعظمی جنرل سیکریٹری ورلڈ اسلامک مشن لندن کے صاحبزادے اشرف الزماں اعظمی کے ناگہانی وصال پر دکھ کا اظہارکیا اور تعزیت پیش کرتےہوئے ان کے لئے دعائے مغفرت کی ۔ قائد قوم وملت الحاج محمدسعید نوری نے اظہار خیال کرتے ہوئے فرمایا کہ اسمرتی ایرانی کا بیان ہمارے لئے قابل قبول نہیں ،یہ ہماراایمان کا معاملہ ہےکہ ہمیں کسے کافر کہنا ہے اور کسے نہیں ۔ ختم نبوت کا مسئلہ ہمارے ایمان کا جز ہے ۔ جو ہمارے نبی صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کوآخری نبی نہ مانے وہ اسلام سے خارج ہے ۔ ہم آخری دم تک یہ کہیں گے کہ ہمارے نبی کے بعد کوئی نبی نہیں ہو سکتا ۔ یکساں سول کوڈ پر تبصرہ کر تے ہوئے آپ نے فرمایا کہ اگر یکساں سول کوڈ میں مداخلت فی الدین ہے تو ہم اسے رد کر دیںگے ۔ اس کامسودہ آنے کے بعد اس پر غور و فکر کیا جائے گا ۔ قرآن سوزی پر گفتگو کرتے ہوئے آپ نے افسوس کا اظہار کیا اور کہا اس کے سد باب کے لئے ہر ممکن کوشش کی جائے گی اور ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ سویڈن حکومت سے یہ باور کرائے اور یقین بنائے کہ مزید اس طرح کے واقعات نہیں ہوں گے ۔ مناظر اہل سنت مفتی عبدالمنان کلیمی نے کہاکہ داخلی اور خارجی دونوں طرح کے مسائل ہمیں در پیش ہیں ۔ تدبر اور تفکر کے ساتھ ہمیں حل کر نے کی ضرورت ہے ۔ قرآن سوزی کی مذمت کر تے ہوئےآپ نے کہا کہ منظم طریقے سے قرآن سوزی کی گئی ہے کیوںکہ قرآن سوزی کا واقعہ حکومت کی ایما پر وقوع ہوا ہے کوئی چلتے پھرتے سر پھرے نے نہیں کیا ۔اس لئے نہایت ہی افسوس ناک بات ہے ۔ انہوں اس بات پر بھی زور دیا کہ ہمیں متحد ہوکر ان مسائل کو حل کر نے کی کوشش کرنی چاہئے۔ ہمیں اس تک کامیابی نہیں ملے گی جب تک ہم اپنے قائد کی آواز پر لبیک نہیں کہیں گے ۔ سنی بڑی مسجد مدنپورہ کےخطیب و امام مفتی زبیر برکاتی نے کہا کہ ایمان کےمعاملے میں سمجھوتہ نہیں کر سکتے ۔ یکساں سول کوڈ پر گفتگو کرتے کہا کہ یہ مداخلت فی الدین ہے ہم اسے برداشت نہیں کریں گے ہمارے قائد کا جو گائڈ لائن ہو گا ہم اس پر عمل کریں گے ۔ مولانا امان اللہ رضا خطیب وامام مسجد قبا نے کہا کہ ہمارے دونوں قائد معین المشائخ اور الحاج محمدسعید نوری صاحب نے جو تجاویز پیش کی ہے ہم اس کی تائید کرتے ہیں آپ نے قرآن سوزی کی بھر پور مذمت کی اور کہاکہ جان بوجھ کر مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہونچا یا جا رہا ہے ہم ہندوستانی حکومت سے مطالبہ کر تے ہیں کہ مسلمانوں کی جذبات کو مد نظر رکھتے ہوئےسویڈن حکومت سے تعلقات ختم کرے ۔ آپ نے یکساں سول کوڈ پر گفتگوکرتےہو ئے کہا ایسا سول کوڈ ناقابل قبول ہےجو مداخلت فی الدین کے مترادف ہو۔ قادیانی کے تعلق سے آپ نے کہا کہ وہ مزا غلام احمد کو نبی مانتا ہے اس لئے وہ اسلام سے خارج ہے ۔ مفتی منظر صاحب نےیکساں سول کوڈ ، قرآن سوزی اور فتنہ قادیانی پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ تینوں مسائل سنگین اور حساس ہیں۔ اس پر ہمیں سنجید گی سے غور کر نے کی ضرورت ہے اور ہمارے قائد جولائحہ عمل تیار کریں اس کو عملہ جامہ پہنانے کی کوشش کریں ۔ چشتی ہندوستانی مسجد بائیکلہ کے خطیب وامام علامہ عبدالجبار ماہر القادری نے کہا کہ ہم قائدین کے تجاویز کی تائید کرتے ہیں ۔ اورہم اپنے قائدین کو یقین دلاتے ہیں کہ ہم آپ کے قدم بہ قدم ہیں اسی میں ہماری کامیابی ہے ۔ مولانا خلیل الرحمن نوری صاحب نے یکساں سول کوڈ کے تعلق سے کہا کہ ایسے نئے مسائل پیدا کر کے حکومت مسلمانوں کو الجھانا چاہتی ہے۔ اگر سول کوڈ میں کوئی ایسی بات ہو جو شریعت کے مخالف ہو، ہم اسے قبول نہیں کریں گے ۔ قرآن سوزی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے سویڈن حکومت کی سخت مذمت کی اور کہا کہ ایسی کوئی بھی حرکت ہم برداشت نہیں کریں گے جس سے ہمارے دینی جذبات مجروح ہوتے ہوں ۔ پروگرام کا آغاز تلاوت قرآن سے حافظ و قاری مشتاق احمد تیغی صاحب نے فرمایاآخر میں معین المشائخ نے ملک میں امن و شانتی ،اتحاد واتفاق، ایمان پر خاتمہ کے لئے دعائیں کی ۔ پروگرام میںکثیر تعداد میں علمائے کرام نے شرکت کی ۔بالخصوص بانی تحریک درود سلام حضرت علامہ عباس رضوی صاحب ،حضرت علامہ صوفی عمر صاحب،حضرت قاری گلزار صاحب، حاف ظ و قاری ناظم صاحب ،حضرت علامہ شاہ نواز صاحب،حضرت علامہ عارف رضوی صاحب،حضرت حافظ و قاری الیاس صاحب،حضرت حافظ و قاری نظام الدین صاحب،حضرت حافظ و قاری نیاز صاحب،حضرت حافظ و قاری خورشید صاحب ، ناظم خان صاحب ، حاجی برکت صاحب وغیرہ نے شرکت فرمائی۔




