مذہبی گلیاروں سے مہاراشٹرا

حکومت ہند کروڑوں مسلمانوں کے جذبات مذہبی کا خیال رکھتے ہوئے سویڈن حکومت سے سفارتی تعلقات منقطع کرے: حضرت معین میاں صاحب

  • گستاخانِ قرآن کو منہ توڑ جواب دینے کے لئے مسلمان زیادہ سے زیادہ تعلیم قرآن کو عام کریں! الحاج محمد سعید نوری

ممبئی
قرآن مجید آفاقی کتاب ہے جس کی حفاظت کی ذمہ داری خود رب ذوالجلال نے لی ہے جسے دنیا کی کوئی طاقت مٹا نہیں سکتی لیکن کچھ شیطانی ذہنیت کے لوگ مقدس کتاب کی بے حرمتی کرکے اربوں مسلمانوں کی دل آزاری کا سبب بنتے ہیں
حالیہ چند مہینوں میں یورپی ملک سویڈن نے اپنی خباثت کا مظاہرہ کرتے ہوئے سرعام کلام اللہ کی توہین کی اجازت دی ہے جس سے اقوام عالم میں سخت ناراضگی دیکھنے کو مل رہی ہے
اس سلسلے میں آج ممبرا میں شہزادہ مخدوم سمنانی پیر طریقت حضرت علامہ سید معین الدین اشرف اشرفی الجیلانی صدر آل انڈیا سنی جمعیۃ العلماء وجانشین درگاہ مخدوم پاک کچھوچھہ شریف کی سرپرستی میں علماء کرام وائمہ مساجد کی اہم ترین میٹنگ منعقد ہوئ
مذکورہ میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے حضرت مولانا سید معین الدین اشرف نے کہا کہ مسلمان اپنی جانوں سے زیادہ کتاب مقدس قرآن مجید سے محبت کرتا ہے اس لئے ذرہ برابر بھی اس کی توہین برداشت نہیں کی جائے گی
آپ نے مزید کہا کہ قرآن مجید کی بار بار توہین کرکے مسلمانوں کے صبر کا امتحان لیا جارہا ہے جبکہ تاریخ شاہد ہے کہ مسلم امہ نے ناموس رسالت صلی اللّٰہ علیہ وسلم وعظمت قرآن کیلئے باطل کے سامنے سینہ سپر ہوکر اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے
اس لئے سویڈن حکومت عالمی قوانین کی پاسداری کرتے ہوئے فوری طور پر گستاخوں پر لگام لگائے ورنہ اس کا انجام بہت بھیانک ہوگا
شہزادہ مخدوم سمناں حضرت معین المشائخ نے حکومت ہند سے مطالبہکیا ہے کہ ملک کے کروڑوں مسلمانوں کے جذبات کا احترام کرتے ہوئے فوری طور پر سویڈش حکومت سے سفارتی تعلقات ختم کرے سویڈن کے سفیر کو ملک چھوڑنے کا حکم کرے تاکہ بھارتی مسلمانوں کو لگے کہ حکومت ہمارے مذہبی جذبات کی قدر کرتی ہے اگر وہ ایسا کرتی ہے تو پوری دنیا میں ہمارے ملک بھارت کی شبیہ شاندار طریقے سے ہوگی
رضا اکیڈمی کے بانی و سربراہ قائد ملت الحاج محمد سعید نوری صاحب نے کہا کہ مسلمانوں کے لیے یہ وقت بہت زیادہ تکلیف دہ ہے جب اس کے پیغمبر صلی اللّٰہ علیہ وسلم یا اس کی مقدس کتاب کی اہانت ہوتی ہے
پر افسوس ان کے جذبات کو یورپی ممالک کے حکمراں پیروں تلے روند ڈالتے ہیں
آپ نے آگے یہ بھی کہا کہ سویڈش حکومت کو اپنے شہری احمد آرلوش سے سبق لینا چاہیے جس نے اجازت لینے کے بعد بھی توریت و بائبل کا ادب واحترام کیا اور ثابت کیا کہ مسلمان سچ معنوں میں تمام مذاہب کے ساتھ حسن سلوک پیش کرتا ہے
احمد نے مجمع کثیر سے مخاطب ہوکر کہا کہ یہود ونصاریٰ دیکھ لو ہم مسلمان توریت وانجیل اور زبور سے بھی محبت کرتے ہیں
کیوں جو بھی آسمانی کتابیں اللہ تعالیٰ اپنے نبیوں پر نازل کی ہیں اس پر ہم سب کا ایمان و یقین ہے

حضرت نوری صاحب نے آخر میں کہا کہ گستاخانِ قرآن کو منہ توڑ جواب دینے کا وقت آگیا ہے
اب گھر گھر قرآنی علوم کو عام کیا جائے
اس کے مطالب و مفاہیم کو غیروں تک پہنچانا جائے تاکہ غیر بھی قرآن مجید کے قریب آنے کو مجبور ہوجائے

میٹنگ میں
پیر طریقت مولانا ولی اللّٰہ شریفی گوونڈی
مولانا قاری عطاء اللہ
مولانا محمد عباس رضوی کرلا
مفتی توکیل احمد شمسی
مولانا الطاف حسین
مولانا محفوظ الرحمن
مولانا صوفی محمد عمر
مولانا عبد الرحیم اشرفی
سمیت دیگر علماء وائمہ مساجد موجود تھے

فقط
محمد عارف رضوی
سکریٹری رضا اکیڈمی

اپنے وہاٹس ایپ پر تازہ ترین خبریں پانے کے لیے یہاں کلک کریںْ!

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے