نعتیہ وبہاریہ طرحی مشاعرہ(بموقع شادی خانہ آبادی)ضلع سرلاہی نیپال کی مثالی درسگاہ جملہ علماۓ برہمپوری کی سربراہی میںعروج وارتقاکی ایک نئی تاریخ بنانے والا “مدرسہ نوریہ فیضان رضا”ہے بتاریخ 23 جمادی الثانی 1444ہ مطابق 16جنوری 2023ءبکرمی 2گتے مانگھ 2079بروز پیر کو بوقت 10بجےصبح تلاوت کلام اللہ سےنعتیہ وبہاریہ مشاعرہ کا آغاز ہوا قاضئی اعظم سرلاہیمصنف کتب کثیرہ بین الاقوامی شہرت و انعام یافتہ ادیب و شاعر حضرت الحاج مفتی عبدالغفار ثاقب صاحب کی مقدس صدارت اورصوفئی باصفا خلیفئہ حضور گلزارملت حضرت الحاج مفتی ظہیرالدین مصباحی صاحب کی سرپرستی میں اس طرحی مشاعرہ کاآغاز ہوا مگر سب سے پہلے حصول برکت کےلئے حسان الہند سیدی سرکاراعلی حضرت (علیہ رحمتہ الباری) کا کلام شہنشاہ ترنم طوطئی نیپال حضرت تحسین رضامرکزی مائک پر آکر نہایت والہانہ مؤثرآوازمیں اعلی حضرت کی نعت پاک محظوظ فرمارہےہیں نعتکاہرشعربارگاہ رسالت میں قبول شدہ ہے آواز سونےپرسہاگے کاکام کررہی ہےچنداشعارایمان کو تازگی بخشنے کیلئے
ملاحظہ فرمائیں:
اے شافع امم شہ ذی جاہ لےخبر
للّٰہ لے خبر مری للّٰہ لے خبر
جنگل درندوں کاہے میں بےیارشب قریب
گھیرے ہیں چاروسمت سےبدخواہ لےخبر
وہ سختیاں سوال کی وہ صورتیں مُہیب
اے غم دوں کے حال سے آگاہ لے خبر
مجرم کو بارگاہ عدالت میں لائے ہیں
تکتا ہے بے کسی میں تیری راہ لےخبر
اہل عمل کو انکے عمل۔ کام آئیں گے
میرا ہے کون تیرے سوا آہ لےخبر
مانا کہ سخت مجرم وناکارہ ہے رضا
تیراہی تو ہےبندئہ درگاہ لے خبر
(مصرعہ طرح حسب ذیل تھا)
“ہمیں انکی گلی سب سےبھلی معلوم ہوتی ہے”
از: اسیر مفتئ عالم اسلام ،حضرت مفتی عین الحق
شاہد نوری(علیہ رحمتہ الباری)
ادیب شہیر متکلم بےنظیر حضرت مولانا پھول محمدنعمت رضوی صاحب نےکنوینر مشاعرہ راقم السطور (سراج حبیبی)کومبارکباد پیشکیابعدہ تمام مدعو
شعرائے کرام کے ناموں کا اعلان کیا اور ساتھ ہی مقدس اور مؤدب سامعین کے ذوق نعت کی پرزور الفاظ
میں تعریفکی سارا اسٹیج اور مشاعرہ گاہ علماء
شعراء سامعین سے کچھاکھچ بھرا ہواہے اب آئیےمیں آپ کومشاعرہ کا آنکھوں دیکھا حال بھیسناؤں اور
کنوینر مشاعرہ ہونے کے فرائض بھی انجام دیتا رہوں
لیجئے صدرمشاعرہ کے حکم سے سب سےپہلے
حضرت نظام الدینبسمل مرکزی صاحب نے طرحی
نعت پاک سے سرفرازفرماکر بسمل صاحب مائک چھوڑ رہے ہیں موصوف کے دو شعر آپ بھی
ملاحظہ فرمائیں
خدا نےانکو بخشا ہے دو عالم کی شنہشاہی
انہیں کےدر سے یہ دنیا پلی معلوم ہوتی ہے
محمدمصطفی کانام ہی طوفاں میں کام آیا
کہ مرےسرسےہرمشکل ٹلی معلوم ہوتی ہے
اوراب ملک نیپال کے ایک ابھرتے نوجوان شاہد نوری
ایوارڈ یافتہ نعت گوشاعر محترم غلام احمد رضا
صاحب بارگاہ رسالت مآب میںنغمہ سنجی کرنے آرہے ہیں موصوف کے دو شعر آپ بھی ملاحظہ فرمائیں:
ثناہوتی ہےجب اےصاحب شق القمر تیری
لبوں پر آیت قدرت سجی معلوم ہوتی ہے
نظر پڑتے ہی قرآں پر نگاہ عشق کہہ اٹھی
مجھے یہ مدحت ختم النبی معلوم ہوتی ہے
پھر شاعر ہردلعزیز محترم محمدفرقان فیضی صاحب کوزحمت سخن دی گئی موصوف نہایت خندہ
پیشانی کےساتھ ادب و احترام کیتصویر بنے ہوئے
مائک پر آگئے ہیں ہر شعر پر سبحان اللہ الحمدللّٰہ
کاشوربرپاہے فرقان فیضی صاحب فاتحانہ انداز میں واپس اپنیجگہ لے رہے ہیں دو شعر آپ بھی ملاحظہ
فرمائیں
حلیمہ سعدیہ سرکار نے تیری کفالت کی
توقسمت کی بتاکتنی دھنی معلوم ہوتی ہے
ادب سے نام لیتا ہے محمد کا جو دیوا نہ
تو دل کی ختم ساری بے کلی معلوم ہوتی ہے
ماحول بڑاروح پرورہےدلھےکےسہرے کی چمک دمک طلباء علماء شعراءاورسامعین کا حسین اجتماع
مدرسے کی وسیع وعریض عمارتکاحسن وجلال قابل دیدمنظرپیش کررہاہےایسےدلکش اور روحانی ماحول کالطف اٹھاتے ہوئےمعزز مہمان ماہرعلم عروض پختہ نعت گوشاعروادیب حضرت الحاج میکائیل رہبر نوری صاحب کوزحمت سخن دی گئی رہبر صاحب نہایت خلوص اندازمیں طرحی نعت پاکسنارہےہیں سامعین بڑی توجہ سے سن رہےہیں اور صحیح داد سے نواز کر
اپنےذوق نعت اور ادبی صلاحیتوں کا ثبوت بھی دےرہےہیںرہبر نوری صاحب کے دو شعرآپ کی نظر ہیں
یہ نعت مصطفی کی ہےبہاربےخزاں جس سے
تبسم ریز ہر دل کی کلی معلوم ہوتی ہے
چمن کی خوشنمائی ہو کہ جنت کی حسیں وادی
“ہمیں ان کی گلی سب سے بھلی معلوم ہوتی ہے”
اب ناظم مشاعرہ زحمت کلام دیتے ہوئے سامعین کو آگاہ فرمارہےہیں کہ اب میں ایسے شاعر کو آپ کے رو
برو کررہاہوں جو(شاہدی کتبخانہ) کے مالک (شاہدی لائبریری کے بانی آج کے مشاعرہ کے کنوینر اور لائق
احترام عالم دین بھی ہیں لیجئے میری گزارش پرلبیککہتے ہوئے ماہر زبان وقلم سراج الشعراء حضرت
سراج حبیبی صاحب مائک پر تشریف لارہےہیں ان کا
پر تپاک استقبال کیجئے بہرحالراقم السطور ناچیزو
کمترین کے بھی دو شعر ملاحظہ فرمائیں
احاطہ خاک کر پائیں گے ہم اہل قلم ان کا
خرد سے ماورا شان نبی معلوم ہوتی ہے
نبی کےنعت کی اشعارہیں وردزباں صاحب
عجب سرپرہمارےبےخودی معلوم ہوتی ہے
کنوینر مشاعرہ راقم الحروف کے بعد بین الاقوامی
شہرت یافتہ مہمان شاعر محترم ڈاکٹر وصی احمد واجدی صاحب کوزحمت سخن دیگئی ہرشعرپردادحاصل کرتےہوئےاپنی جگہ پرجلوہ افروز ہوگئےدوشعر
حاضر خدمت ہے ملاحظہ فرمائیں
مکاں کی بات کیاعرش بریں سےآگےبھی ہرشئ
مرے سرکار کی دیکھی سونی معلوم ہو تی ہے
مدینے کی فضاؤں میں ہواؤں میں نظاروں میں
جدھر دیکھو عجب اک دلکشی معلوم ہوتی ہے
پھر ایک دوسرے سنجیدہ شاعر محترم نسیم نورانی صاحب کو زحمت سخن دی گئی دو شعر پیش
خدمت ہے
یہاں مر مر کی جینا ہے چلو شہر مدینہ اب
وہاں کی موت بھی تو زندگی معلوم ہوتی ہے
رہ طیبہ میں ارماں آرزوؤں کا یوں بڑھ جانا
دل بیتاب تیری عاشقی معلوم ہوتی ہے
اب بےحدوضعدارپرخلوص شاعر محترم تحسین رضا منظر کھٹنوی کوزحمت سخن دی گئی مولانا موصوف نے نہایت سنجیدگی کےساتھطرحی نعت رسول
اکرم سےسامعین کومحظوظ کیادوشعرآپ کےسماعتوں کی نذر ہیں
ورفعنا لک ذکر ک سے یہ معلوم ہوتا ہے
دوعالم میں انہیں کی سروری معلوم ہوتی ہے
تمہیں جانا ہے اے زاہد تو جا خلد بریں لیکن
“ہمیں انکی گلی سب سےبھلی معلوم ہوتی ہے
منظر کھٹنوی کے بعد شاعر محتشم حضرت دلبر
راہی صاحب مائک پر تشریف لائیں اور اپنےطرحی کلام سےسامعین کومحظوظکئےانکےدوشعرآپ کی
با ذوق سماعتوں کےحوالےکرتاہوں
ابھی بھرجائےگی جھولی کوئی خالی نہ جائےگا
مرے سرکار کی جلوہ گری معلوم ہوتی ہے
زمانے کی بہت گلیوں میں گھوما ہوں مگر دلبر
“ہمیں انکی گلی سب سےبھلی معلوم ہوتی ہے”
محترم دلبرراہی کے بعد حضرت بشیرالقادری صاحب کوزحمت کلام دی گئی انکے دو شعر کوڈ کیاجاتا ہے سماعت فرمائیں
مری کشت تخیل میں جو پودا نعت کا نکلا
عنایت آپکی مجھ پہ ہوئی معلوم ہوتی ہے
چراغ عشق احمد کس نےدل میں کردیا روشن
مرے احمد رضا کی رہبری معلوم ہو تی ہے
مشاعرہ گاہ میں کیف و سرور کی بارش ہورہی ہے
آسمان سے رحمتوں برکتوں کاظہورہورہاہےمصرعہ
طرح بھی بہت اچھا اور معنیخیزہےمیرے اس
طریقئہ کار سے خوش ہوکر صدرمشاعرہ بین الاقوامی شہرت یافتہ ادیب وشاعر مؤرخ اعظم سرلاہی
حضرت الحاجمفتی عبدالغفار ثاقب صاحب دامت برکاتہم القدسیہ نے اپنے دعائیہ کلمات سےسرفرازفرما
یا قاضئی شریعت نے فرمایا ملاحظہ کیجئے !کنوینر مشاعرہ عزیزی حضرت سراج حبیبی صاحب
نےاپنےبرادراصغر عزیزی محمد شہزاد عالم سلمہ کےعقد مسنون کے حسینوپرکیف اوسر پرلہوولعب سے
پرہیزکرتےہوئے(نعتیہ مشاعرہ)رکھ کرخوبصورت پہل
کی ہے جس کیلئے محب گرامی شاعراعظم سرلاہی
حضرت مفتی عین الحق شاہدنوری(علیہ رحمتہ الباری)کے عشق بردوش نعتیہ کلام کومآخذبناکرجس
مصرعئہ طرح کاانتخاب کیاہے وہمحبت سے لبریز
مصرعہ ایک محب رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی ورافتگئی عشق کی منہ بولتی تصویر ہے-آخر ایک محب کیلئےتسکین قلبی اورتشنگئی لقائےیارکوبجھانےکیلئےمحبوب کے گلی کےعلاوہ کون سی
جگہ ہو سکتی ہے؟جہاں آتش عشق کی تپش کومدھمکرنےاورسوزش
محبت پر مرہم رکھنےکیلئےخاک شفا میسر ہو سکتی ہے حضرت علامہ شاہد کومیں بہت قریب سےجانتاہوں کہ ان کےذہن وفکرپرہمیشہ محبت محبوب صلی اللہ علیہ وسلم کاخمارچڑھارہتاتھا جوان کے نعتیہ
اشعار سےبھی عیاں ہے!اللہ تعالی اپنےمحبوب صلی اللہ علیہ وسلم کے
صدقے نوعروس کو ہمیشہ شاداب رکھے اور گلشن
تمنا کوبارآور بنائے (آمین بجاہ سیدالمرسلین)
اب اخیراورروح پرور ماحول میں صاحب مصرعہ شاعر باکمال،صدر العلماء ،بدارالفضلاء،ناشر مسلک اعلی حضرت ،حضرت العلاممفتی محمد عین الحق شاہد
نوری (علیہ رحمتہ الباری) کاکلام آپ ادب نواز کےگوش گزار کرنےکی سعی کرتاہوں ملاحظہ فرمائیں
ہمیں انکی گلی سب سےبھلی معلوم ہوتی ہے
جہاں جنت سےبڑھ کردلکشی معلوم ہوتی ہے
انہیں کا فیض ہے بو بکر جو افضل صحابی ہے
عمر میں بھی انہیں کی روشنی معلوم ہوتی ہے
اسی حب نبی کا فیض ہے عثماں غنی میں بھی
کہ جھولی ہرسوالی کی بھری معلوم ہوتی ہے
علی شیرخدا بھی تو اسی دولت کے مخزن ہیں
تمنا ہر ولی کی یوں ہری معلوم ہوتی ہے
فضائل کیا بیاں ہوان محبوں کی محبت۔ کی
یہ وہ دولت ہےجو حق سے ملی معلوم ہوتی ہے
جو کہتا ہے بشر ہم جیسے سرکار دو عالم کو
تو اسکی شکل شیخ نجد سی معلوم ہو تی ہے
کہاں تو نجدئ بےدیں کہاں وہ عرش کے ساکن
تیرے دل میں عداوت ہی بھری معلوم ہوتی ہے
تو کہہ دے صاف جاکر دیو کے بندوں سےاےشاہد
کہ ذات مصطفی حق سے ملی معلوم ہوتی ہے
بعد مشاعرہ نکاح خوانی ہوئی اور مشاعرہ آن بان شان کےساتھ اختتام کو پہونچا ان شعراء کےعلاوہ ہزاروں کی تعدادمیں با ذوقعلماء و سامعین موجود رہے چند حضرات کے نام پر سرسری نگاہ ڈالیں، رفیق
العلماء حضرت مفتی رفیق عالم مصباحی صاحب وحضرت قاری امیر اللہ غوثی صاحب و حضرت مولانا عبدالمبین مصباحی صاحب و جانشین حضور شاہد
ملت حضرت مولانا حفظانالرحمن شاد از ہری
صاحب ملنگواو حضرت مولانا جلال الدین صاحب وسابق گرہ راجئہ منتری موجودہ سنگھئہ سماج وادی پارٹی کےقومی صدر الحاج محترم رضوان انصاری صاحب و محترم محمد فیضان انصاری نوری صاحب ضلعی سچی والے سچیپ (نیپالسنگھئہ سماج وادی پارٹی)محترم رفیق عالم صاحب ملنگوا و محترم صوفی محمدصدیق مومن صاحب و محترم شبیر انصاری صاحبصد اعلی (مدرسہ نوریہ فیضان رضا)وغیر
ھم مولی تعالی اپنے حبیب لبیب سرکار ابدقرارصلی اللہ تعالی علیہ وسلم کے صدقے تمامشعرائے کرام کے رزق سخن میں مزید برکتیں اور با ذوق سامعین کو
نعت نبی کا صدقہ عطافرماے
(آمین بجاہ خاتم النبین)
از:سراج حبیبی !حبیبی منزل !
رابطے کاپتہ! محمد حامدرضا برہمپوری گاؤں پالیکا وارڈ نمبر۱ وایاملنگوا سرلاہی (نیپال)
+9779804864241
+919334374286