مہاراشٹرا

بھارت کی تاریخ میں سب سے بڑی دہشت گردی شہادت بابری مسجد ہے

  • مرتے دم تک ہم اپنی نسلوں کو بابری مسجد سانحہ بتاتے رہیں گے (الحاج محمد سعید نوری)
  • ملک بھرمیں رضا اکیڈمی کی اپیل پر شہادت بابری مسجد کی 30 وی برسی پر ملک بھر میں 3 بجکر 45 منٹ پر آذانیں دی گئیں

ممبئی: 6 دسمبر 2022، ہماری آواز
دیکھتے ہی دیکھتے بابری مسجد شہادت کو آج تیس سال پورے ہوگئے اس موقع پر رضااکیڈمی نے ہمیشہ کی طرح 6 دسمبر کو بابری مسجد کی شہادت پر تین بجکر پینتالیس منٹ پر ملک بھر میں اذان اور دعاء کا اعلان کیا تھا چنانچہ پورے دیش میں انتہا پسند دیش دروہیوں کے ذریعہ ڈھائی گئی بابری مسجد کی یاد میں اذان دی گئی۔ ممبئی عظمی میں رضااکیڈمی کے رضاکارون نے پائیدھونی میں کھتری مسجد کے باہر علاقے کی کھتری مسجد کے باہر 3 بجکر 45 منٹ پر اذان دی گئی۔ یاد رہے کہ پچھلے 30 سالوں سے رضااکیڈمی مسلسل بابری مسجد کی شہادت پر اذان دے رہی ہے حکومت اور عدلیہ کی توجہ بابری مسجد کی طرف مبذول کرانا چاہتی ہے مگر صدا بصحرا کی طرح نظر انداز کیا جارہاہے اس موقع پر الحاج محمد سعید نوری نے کہا کہ ہم اپنی نسلوں کو بابری مسجد کی شہادت کو بتاتے رہیں گے نوری صاحب نے کہا کہ بھارت کی تاریخ میں 6دسمبر شہادت بابری مسجد سب سے بڑی دہشت گردی ہے دن کے اجالے میں سینکڑوں سال پرانی بابری مسجد کو انتہا پسند جنونیوں نے منہدم کردیا اس وقت کی حکومت نے مگرمچھ کے انسو بہاتے ہوئے کہا کہ بابری مسجد کو دوبارہ اسی جگہ تعمیر کرنے کا وعدہ کرکے بھول گئی یاد رہے اُس وقت کے وزیر اعظم پی وی نرسمہا راؤ نے نیشنل ٹی وی پر ملک کے سامنے وعدہ کیا تھا کہ بابری مسجد اسی جگہ تعمیر کی جائے گی مگر وہ دن حکومتوں کی نظر سے یکسر محو ہوگیا اور بھارت کا مسلمان آج تک فریادی بنا ہوا ہے مگر کوئی سنوائی نہیں ہوئی۔ الحاج محمد سعید نوری نے کہا کہ شریعت کا قانون بدلا نہیں سکتا وہ مسجد ہے اور تاقیامت تک مسجد ہی رہے گی دنیاوی قانون جو بھی فیصلہ کرلیں مگر قانونِ الٰہی اٹل ہے وہ مسجد تھی اور مسجد ہی رہے گی بھلے حکومت اسے تعمیر نہ کرنے دے یا ہم تعمیر نہ کرپائیں لیکن اللہ ورسول اور شریعت کی نزدیک وہ قیامت تک مسجد ہی رہے گی اور یہی بات میں روز اول سے بتاتے آیا ہوں اور اپنی نسلوں کو بتاتے رہوں گا آج سخت انتظامات کے باوجود رضااکیڈمی کے رضاکاروں نے کھتری مسجد پائیدھونی، مینارہ مسجد محمدعلی روڈ، مانڈوی پوسٹ آفس اور بھنڈی بازار ممبئی کے چوراہے پر آذانیں دی گئی اور ملک میں امن و شانتی کے لئے دعائیں کی گئیں۔ موصولہ اطلاع کے مطابق ملک بھر میں 3بجکر 45 منٹ شہادات بابری مسجد کی 30ویں برسی پر مسلمانوں نے اذان و دعا کا اہتمام کیا اور شہدائے بابری مسجد کے لئے خصوصی دعائیں کی گئیں۔
ممبئی میں ہونے والے اجتماعی اذان میں کثیر تعداد میں لوگوں نے شرکت کی الحاج محمد سعید نوری نے اجیت دوبھال صاحب کے حالیہ بیان کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ دوبھال صاحب نے اعتراف کرلیا کہ اسلام امن کا مذہب ہے اور مسلمان امن کے داعی ہیں مگر حکومت کو ابھی تک سمجھ نہیں آیا یقیناًسلام ہی امن کا مذہب ہے یہ میں نہیں سارے مذاہب کے لوگ کہتے ہیں اور دنیا میں کوئی مذہب امن کے خلاف نہیں ہے مگر چند بھگوا دھاری انتہا پسندوں کی وجہ سے آج بھارت رسوا ہو رہا ہے رضاکاروں نے حکومت کے دعوے کو یاد دلایا کہ بابری مسجد وہیں بنے گی وہ دن کب اے گا الحاج محمد سعید نوری نے صبر کی تلقین کرتے ہوے کہا کہ مسلمان صبر سے کام لیں غیر قانونی کوئی حرکت کرنے کی ضرورت نہیں ہے اس حالت میں فیصلہ رب پر چھوڑیں یہ فیصلہ جو آیا ہے یہ دنیا کی عدالتوں کا ہے آسمانی فیصلہ بہت جلد آئے گا اس لئے کہ مظلوں کی آہ کبھی ضائع نہیں ہوتی ہے۔

اپنے وہاٹس ایپ پر تازہ ترین خبریں پانے کے لیے یہاں کلک کریںْ!

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے