ممبئی: 4 دسمبر، ہماری آواز
مینارہ مسجد بھنڈی بازار میں بروز سنیچر بعد نماز عشا ءعرس احسن العلما بڑے شاندار طریقے سے منایا گیا جس میںکثیر تعداد میں علمائے کرام مشائخ عظام نے شرکت فرمائی احسن العلما کی ذات گرامی محتاج تعارف نہیں خانوادہ برکات کے آپ چشم و چراغ تھے بمبئی کی سرزمین پر آپ کی خدمات ناقابل فراموش ہیں ۔ ایک طویل عرصہ تک آپ امامت خطابت تبلیغ و اشاعت کے فرائض انجام دیتےرہے ۔ آپ نے اپنے دور حیات میں اہل سنت و جماعت کی قیاد ت کی اور دینی ملی مسائل کو حل فرماتے رہے ۔آج سے تقریبا ۲۸؍سال قبل آپ کا وصال ہوا ۔ ہر سال پابندی کے ساتھ آپ کا عرس منایا جاتا ہے آپ کے مریدین متوسلین اکتساب فیض کے لئے حاضر ہوکر خراج عقیدت پیش کرتے ہیں ۔ پروگرام کی صدارت و سرپرستی پیر طریقت رہبر شریعت فخر السادات امین ملت ڈاکٹر سید محمد امین میاں صاحب قبلہ سجادہ نشین خانقاہ برکاتیہ مارہرہ مطہرہ نے فرمائی ۔ حضور امین ملت کے شہزادے حضرت علامہ مولانا سید امان میاں صاحب قبلہ ولیعہد خانقاہ برکاتیہ نے بھی شرکت فرمائی ۔ پروگرام کا آغاز تلاوت کلام پاک سے کیا گیا ۔حضور احسن العلماکی بارگاہ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے حضرت علامہ مولانا نور محمد صاحب نے کہا کہ آپ کی پوری زندگی اتباع شریعت میں گزری ہے آپ کی دینی خدمات کو فراموش نہیں کیا جا سکتا ہے ۔ حضرت علامہ مولانا سید عبدالجلیل نے کہا کہ حضور احسن العلما کو غوث پاک سے بے پناہ عقیدت تھی ہر محفل میں غوث پاک ذکرضرور کرتے ۔ مفتی مہاراشٹرحضرت علامہ مولانا مفتی اشرف رضا نے کہا کہ حضور احسن العلما کو میں نے بہت قریب سے دیکھا ہے آپ کی بڑی کرامت یہ ہے کہ خلاف شرع آپ نے کوئی کام نہیں کیا۔ بمبئی والوں پر دین کے حوالے سے بڑا احسان ہے ۔ حضور امین ملت کے شہزادے حضرت علامہ مولانا سید امان میاں صاحب قبلہ ولیعہد خانقاہ برکاتیہ نے اپنے اصلاحی بیان میں کہا کہ حضور احسن العلما کے مریدین کے لئے بہترین خراج عقیدت یہ ہے کہ اپنے گھروں میں اسلامی اور دینی ماحول پیدا کریں ۔ اپنے بچوں کو اعلیٰ تعلیم کے ساتھ دینی علوم بھی دیں تاکہ دین سے دور نہ ہو۔ آخری میں پیر طریقت رہبر شریعت فخر السادات امین ملت ڈاکٹر سید محمد امین میاں صاحب قبلہ سجادہ نشین خانقاہ برکاتیہ مارہرہ مطہرہ نے ایک موثر تقریر کرتے ہوئے کہا کہ سبھی صحابہ کرام کی زندگی ہمارے لئے مشعل راہ ہے ۔ کسی بھی صحابہ کی توہین ناقابل برداشت ہے ۔ ہمارا مسلک ،مسلک اعلیٰ حضرت ہے ہمارے اباو اجداد نے وصیت کی کہ مسلک اعلیٰ حضرت کو مضبوطی سے تھامے رہنا ہم اسی مسلک پر قائم دائم ہیں ۔ آخر میں آپ نے کہا کہ رضا اکیڈمی کے بانی الحاج سعید نوری صاحب بزرگان دین کے حوالے سے کچھ نہ کچھ کرتے رہتے ہیں اس سلسلے کی ایک کڑی ،حضور سیدالعلماء، کتاب کی اشاعت ہے ۔امین ملت نے اس کتاب کا اجرا فرمایا اور دعا فرمائی ۔حضور سیدالعلماء کے وصال کے ۵۰؍ سال ہونے پر ایک خوبصورت دیدہ زیب لوگو کی تصویر بھی سامعین کو دکھائی اور کہا کہ ۱۰؍دسمبر کو بعد نماز عشا سنی بڑی مسجد مدنپورہ میں سیدالعلما ء کانفرنس ہو نے جا رہاہے آپ حضرات اس میں بھی شرکت فرمائیں ۔