- جماعت غوثیہ سہروردیہ نے جانشین مفتی اعظم راجستھان حضرت مفتی شیر محمد خان رضوی کو سکوں سے تول کر ان کی اعلیٰ خدمات کا اعتراف کیا۔
حسب روایت سابقہ امسال بھی گزشتہ روز "جماعت غوثیہ سہروردیہ ہند” کی طرف سے جماعت کے ہیڈ مقام "آریسر کالونی سیڑوا” میں حضرت شاہ رکن عالم نوری حضوری علیہ الرحمہ کے عرس سراپاقدس کے موقع پر "شاہ رکن عالم امن کانفرنس "کا انعقاد انتہائی عقیدت واحترام، شان وشوکت اور عظیم الشان پیمانہ پرکیاگیا-
کانفرنس کے کنوینر حضرت مولاناکمالدین صاحب سندھی سہروردی نے بتایا کہ اس کانفرنس کی شروعات قاری عبدالرحمان صاحب سہروردی کے ذریعہ تلاوت کلام ربانی سے کی گئی-
بعدہ یکے بعد دیگرے مندرجہ ذیل علمائے کرام نے اصلاح معاشرہ،عظمت اولیائےکرام اور دینی وعصری تعلیم کی اہمیت وفضیلت جیسے عنوانات پر خطابات کیے-
خطیب بے باک حضرت علامہ مفتی شمس الدین صاحب قادری خطیب وامام سنی جامع مسجد مکرانہ،سابق قاضی شہرپالی حضرت مولانا محمدایوب صاحب اشرفی علی پورہ ہاتھمہ،خطیب ہر دل عزیز حضرت مولانا جمال الدین صاحب قادری انواری نائب صدر دارالعلوم انوار مصطفیٰ سہلاؤشریف-
آخر میں خصوصی خطاب جانشین حضور مفتی اعظم راجستھان، شیرہندوستان،قائدقوم وملت حضرت علامہ مفتی شیرمحمد خانصاحب قبلہ رضوی شیخ الحدیث دارالعلوم اسحاقیہ جودھپور نے کیا-
آپ نے اپنے خطاب کے دوران آپسی الفت ومحبت بالخصوص سبھی برادران وطن سے آپس میں میل ملاپ اور آپسی پیار محبت کے ساتھ زندگی گذارنے،فضول خرچی اور بے جا رسم ورواج سے پرہیز کرنے،اور اولیائےکرام سے عقیدت ومحبت کے ساتھ نماز وروزہ ودیگر ارکان اسلام پر عمل پیرا ہونے کی تاکید وتلقین کی-
خصوصی نعت خوانی کاشرف مداح رسول بلبل باغ مدینہ حضرت قاری محمدجاوید صاحب سکندری انواری و واصف شاہ ہدیٰ حضرت قاری معین الدین صاحب جامی بیکانیر و صوفی محمدانور صاحب سہروردی نے حاصل کیا-
آخر میں غوثیہ سہروردیہ جماعت کی طرف سے ہندوستان کے مشہور خطیب وعالم دین، شیرہندوستان، جانشین حضور مفتی اعظم راجستھان حضرت علامہ مفتی شیرمحمد خانصاحب رضوی شیخ الحدیث دارالعلوم اسحاقیہ جودھپور کو گزشتہ 55 سالوں سے راجستھان میں دین وسنیت کی تبلیغ واشاعت اور انتہائی انہماک اور پابندی کے ساتھ درس وتدریس اور فقہ وفتاویٰ کی عظیم خدمات کے اعتراف میں سکوں سے تول کر علماء نوازی کاثبوت دیا،جب کہ حضرت مفتی صاحب قبلہ نے فوراً ہی اس مکمل سکوں کی آدھی رقم کو سیڑوا میں بننے والے سندھی مسلم ہاسٹل اور آدھی رقم رضامسجد اشفاقیہ ہاسٹل جودھپور کووقف کردیا-فالحمدللہ علیٰ ذلک-
پھر سرپرست کانفرنس تاج العلماء حضرت علامہ تاج محمد صاحب غوثوی مہتمم وشیخ الحدیث دارالعلوم فیض غوثیہ کھارچی کے ہاتھوں حضرت مفتی صاحب کی بارگاہ میں”سپاس نامہ” پیش کیا گیا-
اس کانفرنس میں خصوصیت کےساتھ یہ حضرات شریک ہوئے-
شہزادۂ مفتئ تھارحضرت مولانا عبدالمصطفیٰ صاحب نعیمی سہروردی،مولاناحبیب الرحمان قادری،مولاناعلی محمدسہروردی، مولانادلاورحسین قادری، مولانا عبدالسبحان مصباحی،مولانا علیم الدین سعدی اشفاقی،الحاج معین الدین چیف خلیفہ سہرودی جماعت ہند، مولانا الحاج سخی محمد صاحب قادری چیف خلیفہ جیلانی جماعت ہند،مولانادوست علی سہروردی،عزت مآب جناب جمیل احمد صاحب صدرایم آئی ایم پارٹی راجستھان،جناب ایڈوکیٹ جاوید صاحب ترجمان ایم آئی ایم راجستھان،جناب کاشف زبیری صاحب، جناب عمران خان ورفیق بھائی مہاراشٹر والے،سماجی کارکن مسٹر اودارام میگھوال،سیڑواسرپنچ حیدرخان،احمدسمّا،سرپنچ خمیسہ خان کندن پورہ،عالم قادری،قربان بھائی ملتانی ٹینٹ والے،حاجی کبیر خان وحاجی عبدالغفور جیسلمیر، صاحبنا خان گجو صدر غوثیہ جماعت چچڑاسر-قاری محمدعلی قادری وغیرہم-
جماعت غوثیہ ہند کے درجنوں کارکنان بشمول دُرا خان،محمدحیات، مولیناخان،،عبدالغنی خان،عبیداللہ نے اس کانفرنس میں آنے والے مہمانوں کی خاطر خواہ ضیافت کی-جب کہ انجینئر اصغر علی و شمار خان سندھی نے اس مکمل پروگرام کو لائیو ٹیلی کاسٹ کیا-
کانفرنس کے نگراں وکنوینر حضرت مولاناکمال الدین صاحب سندھی سہروردی نے سبھی مہمانوں کاشکریہ اداکیا-
نظامت کے فرائض حضرت مولانا ولی محمد صاحب سہروردی نے بحسن و خوبی نبھایا۔
صلوٰة وسلام اور حضور جانشن مفتی اعظم راجستھان کی دعا پر یہ جلسہ اختتام پزیر ہوا۔




رپورٹ:(مولانا)محمداسحاق سہروردی
مدرس:دارالعلوم فیض غوثیہ کھارچی،تحصیل:رامسر،
ضلع:باڑمیر(راجستھان)