- بغیر محبت رسول ہمارا ایمان کبھی کامل نہیں ہوسکتا ہے. مولانا غلام ربانی نشتر الہ آبادی
(علی گڑھ 29 نومبر/امجدی) مدرسہ نور مصطفیٰ نگلہ پٹواری علی گڑھ میں تاج المشائخ حضور سید محمد امین میاں قادری مدظلہ العالی والنورانی کی سرپرستی ومحبوب العلماء سید محمد امان میاں قادری مدظلہ العالی کی صدارت اور حافظ وقاری طارق رضا برکاتی کی قیادت میں رسول اعظم کانفرنس کا انعقاد ہوا جس میں کثیر تعداد میں علماء کرام کی شرکت ہوئی.
کانفرنس کا آغاز قاری جاوید صاحب کی تلاوتِ کلام پاک سے ہوا، نعت پاک معروف ثناء خوان سید فرقان علی قادری، قاری زریق احمد، حافظ چاہت علی نے پیش کی. قاری شان عالم نے نظامت کی.
شیخ نعمان احمد ازہری صاحب علم کی اہمیت وافادیت کو واضح کرتے ہوئے کہا کہ علم کے بغیر کسی بھی قسم کی ترقی کا تصور نہیں کیا جاسکتا ہے.
علامہ سید نور عالم مصباحی نے نوجوانوں میں تعلیم کے فروغ پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عصری تعلیم کے ساتھ دینی تعلیم کی طرف توجہ دینے کی ضرورت ہے.
خصوصی خطاب کے لیے الہ آباد سے تشریف لائے مولانا غلام ربانی نشتر الہ آبادی نے کہا کہ اللہ کے رسول صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم سے محبت کرنا ہر مسلمان کا ایمانی فریضہ ہے، بغیر محبت رسول ہمارا ایمان کبھی کامل نہیں ہوسکتا ہے، خود نبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم میں سے کوئی اس وقت تک کامل مؤمن نہیں ہوسکتا ہے جب تک وہ مجھ سے سب سے زیادہ محبت نہ کرے، اس سے معلوم ہوا کہ ہم سب کو محبت رسول کا چراغ دلوں میں روشن کرنا ہوگا.
خطاب کے بعد قرآن پاک کو سینے میں سجانے والے طلباء کرام کے سروں پر حضور سید محمد امان میاں قادری مدظلہ اور سید جمال احمد صاحب سید نور عالم مصباحی اور دیگر علماء کے دست مبارک سے عمامہ باندھا گیا جن کے اسماء گرامی حافظ ارشد برکاتی، حافظ محمد چاہت رضا، حافظ محمد قاسم برکاتی، حافظ محمد نصیر الدین. مزید مدرسہ نور مصطفیٰ کے ناظم اعلیٰ حافظ طارق رضا برکاتی نے مولانا ضیاء الرحمن امجدی سے رپورٹ تحریر کراتے ہوئے کہا کہ اس کانفرنس میں دوانجینئر(مولانا بلال برکاتی، مولانا فخرالدین عطاری) کے سروں پر بھی دستار فضیلت سجایا گیا جنہوں نے انجینئرنگ کورس مکمل کرنے کے بعد دینی تعلیم کے لیے البرکات اسلامک ریسرچ اینڈ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کیطرف رخ کیا جہاں حضور سید محمد امان میاں قادری مدظلہ العالی کی سرپرستی میں علامہ سید نور عالم مصباحی، مفتی عبدالمصطفی مصباحی ،مولانا ساجد امجدی اور دیگر اساتذۂ کرام سے درس نظامی کی کتابیں پڑھی.
اس موقع پر سید جمال احمد، سید مصطفی علی، مفتی قمرالحسن، مفتی عبدالمصطفی مصباحی، ڈاکٹر سلمان علیمی،مولانا تصدق، مولانا شمشاد اجمل، مولانا شہنواز، قاری شکیل انور، مولانا ضیاء الرحمن امجدی، مولانا سید اوصاف علی مجددی، مولانا ساغر جمیل، مولانا نسیم، قاری شعیب، قاری اسلام، قاری جاوید ،قاری شفیق، قاری شان محمد، مولانا فرید مصباحی، قاری راشد، حافظ شاہ رخ، قاری سفیان اختر، مولانا فہیم، مولانا عارف، مولانا مشہود، البرکات اسلامک ریسرچ کے علماء کرام ان کے علاوہ علی گڑھ کے مساجد ومدارس کے ائمہ واساتذۂ کرام موجود تھے۔