سدھارتھ نگر

مشہور زمانہ خطیب علامہ صاحب علی چترویدی کے ہاتھوں تائب ہوا پورا گھرانہ

سدھارتھ نگر: 13 اکتوبر، ہماری آواز(ایڈیٹر)
آقائے کریمﷺ کی شان میں نہ صرف گستاخی کرنا دنیا کا بدترین گناہ اور کفر ہے بلکہ گستاخی کرنے والوں کی ہاں میں ہاں ملانا بھی جرم عظیم اور کفر ہے۔ اعلیٰ حضرت امام احمد رضا فاضل بریلوی رحمہ اللہ ایسے لوگوں کے بارے میں فرماتے ہیں "ومن شک فی کفرہ و عذابہ فقد کفر” اور جو ان(گستاخان رسول) کے کفر اور عذاب میں شک کرے وہ بھی کافر ہے”۔ کچھ اسی طرح ہمارے سماج میں ایک طبقہ کے لوگ ہیں جو خود گستاخی نہیں کرتے مگر دوسرے گستاخوں کی پیروی کرکے گمراہ ہوجاتے ہیں۔ ایسا ہی ایک گھر سدھارتھ نگر کے گاؤں موضع کنکٹی پوسٹ چیتیا بازار میں تھا جو اب تک کسی اور کے جرم کا خمیازہ بھگت رہا تھا مگر بحمدہٖ تعالیٰ مشہور زمانہ خطیب و ادیب حضرت علامہ صاحب علی صاحب قبلہ چترویدی یارعلوی کی تحریک و تبلیغ سے اس گھرانے میں عشق رسول مقبولﷺ کا چراغ جل اٹھا اور پورا گھر تائب ہوکر داخل سنیت(اہل سنت و الجماعت) ہوگیا۔
اس موقع پر مورخہ 13 اکتوبر2022 جمعرات کو بعد نماز عشا جشن عید میلاد النبیﷺ کا بھی اہتمام کیا گیا جس کی شروعات قرآن پاک کی تلاوت سے ہوئی مداح خیر الانام قاری محمد کلیم رضوی نے نعت مصطفیٰ سے سامعین کو محظوظ کیا، بزرگ عالم دین مولانا علی حسن فیضی(دسیا سدھارتھ نگر) نے عشق رسول پر عمدہ بیان کیا اور مولانا اسرار احمد فیضی(خطیب وامام مسجد اہل سنت بنکٹا) نے نعت رسول کا حسین گلدستہ پیش کیا۔ جبکہ حضرت مولانا قبال احمد فیضی نے نظامت کے فرائض انجام دینے کے ساتھ نعت پاک پڑھ کر سامعین سے داد و تحسین حاصل کیا۔
اخیر میں خطیب ہندوستان ماہر تقابل ادیان حضرت علامہ صاحب علی چترویدی نے عقائد و معمولات اہل سنت پر دلائل سے مبرہن تقریر کی۔ ساتھ ہی پورے گھر والوں کو علیٰ الاعلان توبہ کراکر گمراہی کے نرغے سے نکالا۔ خیال رہے کہ آج سے تقریباً دو سال قبل بھی اسی گاؤں کے دو درجن سے زائد افراد کو موصوف نے اسی طرح علیٰ الاعلان توبہ کرایا تھا۔ اللہ رب العزت تائبین کو اسلام و سنیت پر استقامت عطا فرمائے اور گمرہوں کو صراط مستقیم کی جانب ہدایت دے۔
اس موقع پر گاؤں اور قرب و جوار کے بہت سارے لوگ موجود رہے۔ بالخصوص اہلیان بنکٹا اور گرام پردھان جناب تصور علی صاحب نے خوب بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور حوصلہ افزائی بھی کی۔

اپنے وہاٹس ایپ پر تازہ ترین خبریں پانے کے لیے یہاں کلک کریںْ!

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے