انتقال و تعزیت بارہ بنکی سیاسی گلیاروں سے

کروڑوں دلوں کی دھڑکن، آسمان سیاست کے آفتاب تھے ملائم سنگھ یادو


فتح پور،بارہ بنکی۔ (ابوشحمہ انصاری) کروڑوں دلوں کی دھڑکن آسمان سیاست کے آفتاب ملائم سنگھ یادو ہمارے درمیان نہیں رہے لیکن انہوں نےجو رہنما خطوط قائم کئےہیں وہ تاریخ میں سنہرے حرفوں درج آئندہ نسلوں ملیں گے۔قول فعل میں یکساں ملائم سنگھ جیسا سیاستدان میں نے اپنے چالیس سالہ سیاسی سفر میں کسی کو نہ پایا۔ میری ان سے پہلی ملاقات اسوقت ہوئ جب وہ ویربہادر سنگھ کے دور میں قائد حزب اختلاف کے عہدے پر فائز تھے۔ رفتہ رفتہ قربتیں بڑھیں ان سے کافی کچھ سیکھنے کا موقعہ ملا۔ سن 1992، میں جب انہوں نے سماجوادی پارٹی کے قیام کا فیصلہ لیا تو ان کے کئی پرانے ساتھی نئی سیاسی جماعت کے مستقبل کولےکر مشکوک تھے۔ لیکن ملائم سنگھ کے پختہ عزائم اور حوصلہ نے وہ کردکھایا جس کی لوگوں کو امید نہ تھی۔ مذکورہ خیالات کا اظہار اکھلیش یادو کو بھیجے گئےاپنےتعزیتی پیغام میں سماجوادی پارٹی کے بانی رکن ملائم سنگھ یادو کے نہایت قریبی ساتھی معراج احمد قمر نے کیا۔ انہوں نے اپنے والد مولانا سراج احمد قمر اور ملائم سنگھ کے تعلقات اور ایک دوسرے سے سلوک کا ذکر کرتے ہوۓ کہا کہ۔ 1967، میں چودھری چرن سنگھ کی سرپرستی میں دونوں نے میدان سیاست میں قدم رکھا اور روز افزوں آگے بڑھتے چلے گئے۔ غرباپروری ملائم سنگھ کا خاصہ تھی منصفانہ مزاج، بےخوف اور بیباک مقرر ملک و ملت کے تئیں ہمیشہ فکر مند رہنے والے ملائم فرقہ پرستی فتنہ پردازی کے سخت مخالف تھے۔ میں دعاگو ہوں کہ ان کے بیٹے سپا سپریمو اکھلیش یادو انکے نقش قدم پر چلتے ہوۓ ملک وقوم کی خدمت انجام دینے میں ان سے بھی قدآور ثابت ہوں۔ سماجی کارکن اور ادیب حافظ عبدالحئی نے کہا کہ ملائم سنگھ دیکھنے میں کوتاہ قد تھے لیکن بڑے قدآور سیاسی رہنما تھے بڑے بڑے سیاسی بحران چٹکیوں میں حل کر لیتے انکی سیاسی بصیرت مسقبل شناس تھی ہمیشہ صاف ستھری بےلاگ سیاست کی۔ جس کی بناء پر انہیں اقتدار سے بھی محروم ہونا پڑا لیکن انہوں نے اصولوں سے انحراف نہ کیا۔ کسان مزدور نوجوان ہر طبقہ میں یکساں مقبول تھے ان جیسی زمینی سیاسی ہستی تاریخ میں شاذونادر ہی ملیں گی۔

اپنے وہاٹس ایپ پر تازہ ترین خبریں پانے کے لیے یہاں کلک کریںْ!

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے