بارہ بنکی سیاسی گلیاروں سے

ملائم سنگھ یادو کی موت کی خبر سنتے ہی پھوٹ پھوٹ کر رو پڑے سابق وزیر اروند سنگھ گوپ

بارہ بنکی(ابوشحمہ انصاری)
سماج وادی پارٹی کے بانی ملائم سنگھ یادو کا انتقال ہو گیا ہے۔ ان کی موت کی خبر سنتے ہی ریاست کے ہر لیڈر نے ان کی موت پر غم کا اظہار کیا۔ اس دوران ایس پی لیڈر اروند سنگھ گوپ، جو اکھلیش یادو حکومت میں کابینہ وزیر تھے، ملائم سنگھ یادو کی موت کی خبر سن کر اپنا غم نہ سنبھال سکے اور پھوٹ پھوٹ کر رونے لگے۔ انہوں نے کہا کہ آج ہم اپنا سرپرست کھو چکے ہیں۔
اروند سنگھ گوپے نے کہا کہ یہ سماج وادی پارٹی کے لیڈر اور کارکن کے لیے بڑے صدمے اور دکھ کا وقت ہے۔ ملائم سنگھ یادو ہمارے سرپرست تھے۔ آج ہم جو بھی ہیں صرف انہی کی وجہ سے ہیں۔ آج ہم سب اپنے قائد کے کھو جانے پر بہت افسردہ ہیں۔ ہماری خدا سے دعا ہے کہ نیتا جی کی روح کو سکون ملے اور سماج وادی پارٹی خاندان اس صدمے کو برداشت کرے۔ نیتا جی ہمارے لیے ہمیشہ امر رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس کہنے کے لیے الفاظ نہیں بچے ہیں۔ ہم اپنا سرپرست کھو چکے ہیں۔ ملائم سنگھ یادو جیسا لیڈر نہ کبھی پیدا ہوا اور نہ ہی آئندہ پیدا ہوگا۔ ہم نے غریبوں، کسانوں اور نوجوانوں کے مسیحا کو کھو دیا ہے۔ ہم اپنے نیتی جی کو اپنی عقیدت پیش کرتے ہیں۔ گوپ نے کہا کہ ملائم سنگھ یادو اپنے دل سے کسی سے بھی جڑتے تھے۔ ہر کارکن کو یقین تھا کہ ان کے پیچھے ان کا لیڈر ہے۔ وہ ہمیں مصیبت میں نہیں آنے دے گا۔
اروند سنگھ گوپ نے کہا کہ وہ ہم جیسے تمام نوجوانوں کو اسمبلی میں لے گئے اور انہیں وزیر بنایا۔ جدوجہد کے دنوں میں نیتا جی نے ہمیشہ ہماری حوصلہ افزائی کی ہے۔ ملائم سنگھ یادو کی غیر موجودگی نے اتر پردیش اور ملک کو بہت بڑا نقصان پہنچایا ہے۔ نیتا جی ملک کی ہر پارٹی کو عزیز تھے۔ ہر غریب، کسان اور نوجوان انہیں اپنا مسیحا سمجھتے تھے۔ ایسے لیڈر زمانوں کے بعد پیدا ہوتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ملائم سنگھ یادو کی غیر موجودگی ملک اور ریاست کے لیے ایک بڑا سیاسی نقصان ہے۔

اپنے وہاٹس ایپ پر تازہ ترین خبریں پانے کے لیے یہاں کلک کریںْ!

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے